جی این این سوشل

پاکستان

نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس واپس لے لیا

نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے، نیب پراسیکیوٹر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نیب نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نیا توشہ خانہ کیس واپس لے لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دائر نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جس میں وکیل بانی پی ٹی آئی سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ نیب ترامیم بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ کیس بنتا ہی نہیں، اس وقت جو قانون ہے اس کے تحت جرم بنتا ہی نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ نیب ترامیم کی بحالی کے بعد نیا توشہ خانہ ریفرنس نیب کے دائرہ اختیار سے نکل چکا ہے۔

جس کے بعد نیب نے نیا توشہ خانہ کیس احتساب عدالت سے واپس لے لیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے سماعت میں تین گھنٹے کا وقفہ کیا اور بعد ازاں نیا توشہ خانہ ریفرنس اسپیشل جج سینٹرل کو منتقل کرنے کا فیصلہ سنایا۔

احتساب عدالت نے حکم دیا کہ نئے توشہ خانہ کیس میں ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالت ہی سنے گی، نئے توشہ خانہ کیس کی سماعت 10ستمبر کو متعلقہ عدالت کرے گی۔

 

تجارت

معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں، محمد اورنگزیب

معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے مزید کام کر رہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں، محمد اورنگزیب

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں اور ہم معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے مزید کام کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت مستحکم کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ملکی معیشت میں استحکام آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آ رہی ہے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی جس سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلندی کا ریکارڈ بنا رہی ہے، کرنٹ خسارہ کم ہوا ہے اور کرنسی مستحکم ہوئی ہے، فارن انویسٹرز کی ادائیگیاں وقت پر کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے 14 مہینے میں ہم میکرو اکنامک پر کام کر رہے تھے اور آج ہمارے میکرو اکنامک انڈیکٹر بہتر ہوئے ہیں، ہم نے اس میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے۔

فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں اور ہم سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب زراعت، کان کنی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز کا 2030 کا وژن قابل تحسین ہے اور پاکستان تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

وزیر تجارت نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر ہے لیکن پاکستان کی برآمدات سعودی عرب کی مجموعی تجارت کا صرف 2 فیصد ہیں جبکہ سعودی عرب سے پاکستان کی درآمدات 4.5 ارب ڈالر پر مشتمل ہیں، سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔

وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے متعدد مواقع موجود ہیں جبکہ سعودی عرب میں پیٹرولیم کے خام مال کے بے شمار وسائل موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو بزنس ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت ہے جبکہ ایس آئی ایف سی سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

ملتان ٹیسٹ، انگلینڈ نے 800 زائد رنز کا پہاڑ کھڑا کرنے بعد پہلی اننگز ڈیکلیئر کردی

انگلیڈ کو پہلی اننگز میں 267 رنز کی برتری حاصل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملتان ٹیسٹ، انگلینڈ نے 800 زائد رنز کا پہاڑ کھڑا کرنے بعد پہلی اننگز ڈیکلیئر کردی

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ملتان میں کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے ہیری بروکس کی ٹرپل سنچری اور جو روٹ کی سنچریوں کی بدولت اپنی پہلی اننگز 823 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ پر ڈیکلیئر کرتے ہوئے اننگز میں 267 رنز کی برتری حاصل کرلی، جس کے جواب میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔

انگلینڈ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں اتنا بڑا اسکور کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی، پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ اس وقت ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے۔

انگلینڈ نے 20 سال قبل بنایا گیا بھارت کا 675 رنز کا ریکارڑ توڑ دیا جس میں بھارت نے 2004 میں ملتان ٹیسٹ میں 5 وکٹ پر 675 رنز بنائے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف چوتھی مرتبہ اننگز میں 800 سے زائد رنز بنے ہیں،اننگز میں 800 سے زائد رنز بنانے کا اس سے قبل آخری کارنامہ سری لنکا کا تھا، سری لنکا نے 1997 میں انڈیا کے خلاف 952/6 بنائے تھے۔

ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہیری بروک نے شاندار ریکارڈ اپنے نام کرلیا

انگلینڈ نے 1938 میں آسٹریلیا کے خلاف 903 اور 1930 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 849 رنز بنائے تھے،تاریخ میں 800 سے زائد کے چار ٹوٹل میں سے تین انگلینڈ کے ہیں۔

اس سے قبل 1958 میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 790 اسکور بنایا تھا۔

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے کھیل کے چوتھے روز اپنی اننگز کا 496 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ سے آغاز کیا تو جو روٹ 176 اور ہیری بروک 141 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران انگلش بلے بازوں نے متعدد ریکارڈز اپنے نام کیے، جو روٹ نے ٹیسٹ کریئر کی چھٹی اور ہیری بروک نے پہلی ڈبل سنچری اسکور کی۔

جو روٹ نے اپنے کیریئر کی چھٹی ڈبل سنچری اسکور کرکے الیسٹر کک سے ایک اور ریکارڈ بھی چھین لیا وہ اب انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ ڈبل سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔

اس کے علاوہ جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا سب سے زیادہ رنز بنانے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کرلیا، اس سے پہلے ٹیسٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 254 رنز تھا جو انہوں نے 2016 میں پاکستان کے خلاف ہی بنایا تھا۔

دوسری جانب ہیری بروک جو پاکستان کے خلاف مسلسل چوتھی اننگز میں سنچری بنانے کا ریکارڈ پہلے ہی قائم کرچکے تھے، اب اپنی پہلی ڈبل سنچری بنانے میں بھی کامیاب ہوئے ہوگئے۔

دونوں انگلش بیٹرز نے پاکستان کے خلاف چوتھی وکٹ کی شرکت میں 454 رنز کی ریکارڈ پارنٹرشپ قائم کی، ہیری بروک نے اپنی پہلی ڈبل سنچری کو ٹرپل سنچری میں تبدیل کیا اور وہ 322 گیندوں پر 317 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس میں 3 چھکے اور 29 چوکے شامل تھے۔

ملتان ٹیسٹ میں کئی ریکارڈز توڑنے والے جو روٹ نے اپنے کریئر بیسٹ اننگز کھیلی اور وہ 262 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 14 چوکے شامل تھے، اس کے علاوہ جیمی اسمتھ 31 جبکہ گس ایٹکنسن 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ کرس ووکس 6 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔

اس طرح انگلینڈ کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز 823 رنز 7 وکٹوں کے نقصان پر ڈیکلیئر کردی اور پاکستان کے خلاف 267 رنز کی سبقت حاصل کی۔

قومی ٹیم کی جانب سے نسیم شاہ اور صائم ایوب نے 2،2 جب کہ شاہین آفریدی، عامر جمال اور سلمان علی آغا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسری جانب انگلینڈ کا 267 رنز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 23 رنز بنالیے۔

صائم ایوب 13 اور شان مسعود 10 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں جبکہ پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے عبداللہ شفیق دوسری اننگز میں بغیر کھاتہ کھولے ہی چلتے بنے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

رتن ٹاٹا دکھاوے سے بہت دور رہتے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کی زندگی پر ایک نظر

 معروف و مشہور صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال سے پورا ہندوستان غمزدہ ہے۔ اس موقعے پر بھارت کے اس عظیم بزنس ٹائیکون کی حیات و خدمات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

رتن ٹاٹا 28 دسمبر 1937 کو ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد کا نام نول ٹاٹا اور والدہ کا نام سونی ٹاٹا تھا۔ صرف 17 سال کی عمر میں، رتن ٹاٹا نے نیویارک، امریکہ کی کارنیل یونیورسٹی میں پڑھنا شروع کیا اور یہاں سے آرکیٹیکٹ اور انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ 1962 میں گریجویشن کرنے کے بعد وہ سب سے پہلے ٹاٹا کمپنی میں بطور اسسٹنٹ شامل ہوئے۔

 ٹاٹا جو زندگی بھر غیر شادی شدہ رہے، ان کے پسماندگان میں ایک بھائی، جمی ٹاٹا، اور ان کی والدہ کی جانب سے دو سوتیلی بہنیں ہیں۔خاندان کے افراد کے علاوہ، ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندرشیکرن اور ٹاٹا کے قریبی دوست مہلی مستری اسپتال میں تھے۔ 
رتن ٹاٹا پالتو جانور خاص طور پر کتوں سے محبت کرتے تھے۔ اسی کے پیش نظر ٹاٹا گروپ کے ہیڈکوارٹر بمبئی ہاؤس نے آس پاس کے آوارہ کتوں کے لیے ایک رہائش اور خوراک کا خاص انتظام کیا تھا۔

رتن ٹاٹا نے 1962 میں ٹاٹا گروپ میں شمولیت اختیار کی۔ اس وقت کے ٹاٹا سنز کے چیئرپرسن جے آر ڈی ٹاٹا جب 1991  میں اپنے عہدے سے ریٹائر ہونے لگے تو انہوں نے رتن ٹاٹا کو اپنا جانشین نامزد کیا۔ بالآخر انہوں نے 1991 میں اپنے پیشرو جے آر ڈی ٹاٹا کی موت کے بعد گروپ کی قیادت سنبھالی۔
فارچیون انڈیا-واٹر فیلڈ ریسرچ کے مطابق رتن ٹاٹا کی ذاتی دولت کا تخمینہ 44816 کروڑ ہے، جس میں سے زیادہ تر ٹاٹا گروپ کمپنیوں میں ان کے حصص کی وجہ سے ہے۔ وہیں ان کے دور میں ٹاٹا گروپ کی ترقی اور دولت کی بات کریں تو 2012 میں 74 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا کے ریٹائر ہونے کے وقت ٹاٹا گروپ کی کل آمدنی 100 بلین ڈالر تھی۔

رتن ٹاٹا کا جھارکھنڈ سے گہرا لگاؤ تھا، یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جھارکھنڈ کے لوگوں کی صحت کی سہولیات کے لیے 2018 میں یہاں ایک کینسر اسپتال کی بنیاد رکھی۔ اس ہسپتال کا کام اس وقت جاری ہے اور جلد شروع ہو جائے گا۔ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا سب سے بڑا کینسر اسپتال ہوگا۔رتن ٹاٹا تعلیم، طب اور دیہی علاقوں کی ترقی کے حامی مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کئی متاثرہ علاقوں میں بہتر پانی فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز فیکلٹی آف انجینئرنگ کو سپورٹ کیا۔ ٹاٹا ایجوکیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ٹرسٹ نے 28 ملین ڈالر کا ٹاٹا اسکالرشپ فنڈ جاری کیا جس کی مد سے کارنیل یونیورسٹی ہندوستان کے انڈرگریجویٹ طلباء کو مالی امداد فراہم کرے گی۔ اس سالانہ اسکالرشپ کے تحت ہر سال 20 طلباء کی مدد کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ٹاٹا گروپ کی کمپنیوں اور ٹاٹا خیراتی اداروں نے 2010 میں ہارورڈ بزنس اسکول کو ایگزیکٹو سینٹر کی تعمیر کے لیے 50 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔ ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS) نے کارنیگی میلن یونیورسٹی کو علمی نظام اور گاڑیوں کی تحقیق کے لیے 35 ملین ڈالر کا عطیہ دیا۔

رتن ٹاٹا بھی وقت کی پابندی کے لیے جانے جاتے تھے۔ وہ کام ختم کر کے شام ٹھیک ساڑھے چھ بجے اپنے دفتر سے گھر کے لیے نکلتے تھے۔دفتر سے متعلق کام کے لیے گھر پر کوئی رابطہ کرتا تو وہ اکثر ناراض ہو جاتے۔ البتہ وہ اپنے گھر میں فائلیں اور دوسرے کاغذات پڑھتے تھے۔اگر وہ ممبئی میں ہوتے تو اپنا ویک اینڈ علی باغ میں اپنے فارم ہاؤس پر گزارتے۔ اس دوران ان کے ساتھ ان کے کتوں کے علاوہ کوئی نہیں ہوتا تھا۔ انھیں نہ سفر کا شوق تھا اور نہ ہی تقریر کرنے کا۔ وہ نمود و نمائش سے دور تھے۔

بچپن میں جب فیملی کی رولز رائس کار انھیں سکول چھوڑنے جاتی تو وہ بے چینی محسوس کرتے تھے۔ جو لوگ رتن ٹاٹا کو قریب سے جانتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ ان کی ضدی طبیعت دراصل اُن کی خاندانی خصوصیت تھی جو انھیں اپنے والد نیول ٹاٹا سے وراثت میں ملی تھی۔

رتن ٹاٹا کو 2000 میں پدم بھوشن اور 2008 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جانے والا بالترتیب تیسرا اور دوسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔ انہیں 2006 میں مہاراشٹر میں انجام دی گئیں خدمات کےلئے مہاراشٹر بھوشن اور آسام میں کینسر کے علاج میں ان کے تعاون کے لیے 2021 میں آسام بھوشن جیسے متعدد ریاستی شہری اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll