دنیا
متحدہ عرب امارات نے غزہ سے مزید 252 مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو ابوظہبی منتقل کر دیا
ان میں کینسر کے ایسے مریض بھی شامل تھے جنہیں علاج کی ضرورت تھی۔ ان کے ساتھ ان کے 155 اہل خانہ اور 142 بچے بھی تھے
متحدہ عرب امارات نے غزہ سے مزید 252 مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو ابوظہبی منتقل کر دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے خبر رساں ادارے وام کے مطابق متحدہ عرب امارات نے عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے ایک فوری انسانی امدادی اقدام کے تحت غزہ کی پٹی سے 97 شدید زخمی افراد اور مریضوں کو نکال کر ابوظہبی پہنچایا ہے۔
ان میں کینسر کے ایسے مریض بھی شامل تھے جنہیں علاج کی ضرورت تھی۔ ان کے ساتھ ان کے 155 اہل خانہ اور 142 بچے بھی تھے۔ یہ افراد ریمون ہوائی اڈے (اسرائیل) سے کریم ابو سالم کراسنگ کے راستے ابوظہبی لائے گئے تاکہ انہیں ضروری طبی علاج فراہم کیا جا سکے۔
وام کے مطابق اس سلسلے میں بین الاقوامی تعاون کی وزیر مملکت، ریم بنت ابراہیم ال ہاشمی نے کہا کہ یہ پرواز ریمون ہوائی اڈے سے روانہ ہونے والی دوسری پرواز ہے جو زخمی فلسطینیوں کو جدید طبی سہولیات فراہم کرنے کی متحدہ عرب امارات کی کوششوں کو اجاگر کرتی ہے ، زخمی اور بیمار فلسطینیوں کو نکالنے کا یہ نیا اقدام پٹی میں موجود تباہ کن حالات کے دوران فلسطینیوں کی حمایت کے لیے متحدہ عرب امارات کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ہم اس انسانی المیے کو کم کرنے کے لیے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئسس نے کہا کہ ہم ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے غزہ کی پٹی سے بیمار اور زخمی افراد کو نکالنے میں مدد کی تاکہ انہیں فوری طور پر ضروری علاج کی سہولت مل سکے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ یہ اور اس طرح مزید لوگوں کے لیے مزید انخلا ممکن ہو سکے گا۔اس بحران کے آغاز سے ہی، متحدہ عرب امارات نے زخمی اور بیمار فلسطینیوں کو فراہم کی جانے والی انسانی امداد کو بڑھانے اور موجودہ نازک حالات میں ان کی حمایت کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں کی ہیں۔اس سلسلے میں، متحدہ عرب امارات نے پچھلے اقدامات کے تحت 1,655 مریضوں کو ان کے اہل خانہ کے ہمراہ نکالا ہے۔
پاکستان
ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں
اسلام آباد: ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اپنا تین روزہ دورہِ پاکستان مکمل کرکے ملائیشیاء روانہ ہوگئے.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف، نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور وزیرِ کامرس جام کمال خان علیانی نے ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم اور انکے وفد کو نور خان ایئر بیس پر الوداع کیا.
وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیاء کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں ، انہوں نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم سے پاک ملائیشیاء تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق ہوا.
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم داتو سری انور ابراہیم کے پاکستانی عوام اور حکومت کیلئے اچھے الفاظ اور نیک خواہشات کے تہہ دل سے مشکور ہیں.
وزیر اعظم شہبا زشریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کا تبادلہ ہوا ، پاکستان سے ملائیشیاء کو پراسیسڈ گوشت، اور چاول کی برآمدات میں اضافہ اور طریقہ کار کو سہل بنایا جائے گا.
دونوں ممالک کے مابین انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تعاون اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری و تجارت میں اضافے پر بھی اتفاق ہوا.
دورے کے دوران وزیرِ اعظم ملائیشیاء کی وزیرِ اعظم شہباز شریف سے وزیرِ اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جہاں انہیں شاندار استقبال پیش کیا گیا.
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور وزیرِ اعظم ملائیشیاء داتو سری انور ابراہیم نے نے پاکستان ملائیشیاء بزنس فورم میں بھی شرکت کی. ملائیشیاء کے وزیرِ اعظم کو صدر پاکستان کی جانب سے نشان پاکستان بھی نوازا گیا.
اپنے 3 روزہ دورے میں ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم اسلام آباد پہنچے ۔ ان کی وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر اعلی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں ۔
ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر انور ابراہیم 4 اکتوبر کو وطن واپس روانہ ہو گئے ۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر انورابراہیم 2 اکتوبر کو پاکستان آئے تھے ۔
پاکستان
ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا
ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اُنہیں سراہا ہے۔
پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسی سلسلے میں پاک فوج کے سربراہ کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت دی۔
سربراہ پاک فوج نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کامیاب دورے پر اُن کی تعریف کی جس سے دونوں ملکوں اور افواج کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان
پی ٹی آئی کا احتجاج : پولیس احتجاج ناکام بنانے میں متحرک ، داخلی خارجی راستے بند
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا
لاہور میں بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 5 اکتوبر کو احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ نے مینار پاکستان گراؤنڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی، دوسری جانب پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کرکے رینجرز طلب کرلی، ادھر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
پی ٹی آئی کا کل مینار پاکستان پر احتجاج :
پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کو مینار پاکستان گراؤنڈ پر احتجاج کے معاملے پر مینار پاکستان کے اطراف میں ابھی سے ہی کینٹیڑز پہنچا دیے گئے، گریٹر اقبال پارک پر پولیس کی نفری سے ابھی سے تعینات کردی گئی۔
اسلام آباد میں احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے لاہور پولیس بھی سرگرم ہو گئی، لاہور سے اسلام آباد موٹروے جانے والے تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔
لاہور پولیس نے بھی شہر کے خارجی راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے، 5 اکتوبر کو مینار پاکستان جلسے کے اعلان پر بھی پولیس نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
5 اکتوبر کو مینار پاکستان پر بانی تحریک انصاف کی سالگرہ کا جلسہ منعقد کرنے کے اعلان پر بھی اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے، بابو صابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ انٹری پوائنٹ پر کنٹینرز لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پولیس نے ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے آزادی فلائی اوور پر کیمپ لگا دیا اور داتا دربار کے قریب روڈ بلاک کے لیے کنٹینر بھی پہنچا دیے ہیں جبکہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تاحال این او سی بھی جاری نہیں کیا گیا۔
بابوصابو انٹرچینج اور ٹھوکر نیاز بیگ پر واٹر کینن، قیدیوں کی وین اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے، موٹروے بند ہونے کے بعد جی ٹی روڈ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ :
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج اور ممکبہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر پنجاب کے 4 شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی جبکہ لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کرلی گئی۔
پی ٹی آئی احتجاج: سڑکیں کنٹینرز لگاکر بند، موبائل سروس معطل، ڈبل سواری پر پابندی، فوج طلب
محکمہ داخلہ پنجاب نے 4 شہروں لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے اور احتجاج پر پابندی عائد کر دی۔
حکومت پنجاب نے لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرز بھی طلب کر لی ہے، راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس کے علاوہ لاہور میں 5 اکتوبر کے لیے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت پنجاب نے راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں 3 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کی ہے، جس کا اطلاق جمعہ 4 اکتوبر سے اتوار 6 اکتوبر تک ہو گا۔
لاہور میں جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک دفعہ 144 نافذ ہے، لاہور، راولپنڈی، اٹک اور سرگودھا میں پابندی کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔
محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیے جبکہ رینجرز کی خدمات کے لیے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت پنجاب نے سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر لاہور میں 6 روز کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 فوری طور پر نافذالعمل ہوگی، جس کے تحت ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی۔
بیرسٹر گوہرخان نے کہا کہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت جلسے جلسوں وغیرہ پر پابندی کا اطلاق جمعرات 3 اکتوبر سے منگل 8 اکتوبر تک ہوگا۔
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
ڈی چوک ہماری منزل ہے، ہر صورت وہاں پہنچیں گے، علی امین گنڈا پور
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلسوں اور احتجاج پر پابندی
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے اضافہ
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈنمارک میں اسرائیلی سفارتخانے میں دو دھماکے
-
دنیا 2 دن پہلے
ایران کی جانب سے اگلا حملہ اس سے کہیں زیادہ تکلیف دہ ثابت ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
-
تجارت 9 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
پاکستان 9 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
پاکستان ایک دن پہلے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ