پاکستان

بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

پاکستان نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیا

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 15 2024، 12:24 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
بیلسٹک میزائل پروگرام: امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں، دفتر خارجہ

اسلام آباد : پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے مبینہ طور پر منسلک چینی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کو ’جانبدارانہ اور سیاسی مقاصد پر مبنی‘ قرار دے دیااور واشنگٹن کے ’دوہرے معیار‘ پر کڑی تنقید کی۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے منسلک چینی کمپنیوں پر عائد کی گئی امریکی پابندیاں متعصبانہ اور سیاسی طور پر محرک ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ماضی میں بھی کمپنیوں پر محض شک کی بنیاد پر پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک عدم پھیلاؤ کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی اپنے دوست ممالک کو جدید فوجی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں کرتے۔اس طرح کے دوہرے معیارات اور امتیازی طرز عمل عالمی عدم پھیلاؤ کی حکومتوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں، فوجی عدم توازن میں اضافہ کرتے ہیں، اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے مبینہ طور پر آلات فراہم کرنے کے الزام میں ایک چینی تحقیقی ادارے اور متعدد کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

دوسری جانب پاکستان اور چین نے ہتھیاروں کے کنٹرول اور عدم پھیلاؤ پر دو طرفہ مشاورت کا نواں دور منعقد کیا۔ اس اجلاس میں دونوں ممالک نے عالمی اور علاقائی سلامتی، سائبر سکیورٹی اور مصنوعی ذہانت جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز پر بات چیت کی۔

سفیر طاہر اندرابی، دفتر خارجہ میں آرمز کنٹرول اور تخفیف اسلحہ کے ڈائریکٹر جنرل اور چینی وزارت خارجہ میں آرمز کنٹرول کے ڈائریکٹر جنرل سن شیاؤبو نے وفد کی سطح کے مذاکرات کی قیادت کی۔