پاکستان

جے یو آئی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید 2 ماہ کا وقت مانگ لیا

الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے، چیف الیکشن کمشنر

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر ستمبر 18 2024، 2:39 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
جے یو آئی نے  انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید  2 ماہ کا وقت مانگ لیا

جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن سے 2 ماہ کی مہلت طلب کرلی تاہم الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اور پارٹی ڈی نوٹیفائی ہوسکتی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے جے یو آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی۔ جے یو آئی کے جونیئر وکیل پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ جمعیت علمائے اسلام کے انٹرا پارٹی انتخابات مرحلہ وار ہو رہے ہیں۔

وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سب سے زیادہ ضلعی یونٹس کے انتخابات میں وقت لگا ہے، ہم نے دستاویزات جمع کرائی ہیں جس انتخاب کا شیڈول دیا ہوا ہے، جولائی سے انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

جے یو آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے 60 دن کی مہلت دے دیں، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ 60 دن تو زیادہ ہیں۔

جے یو آئی کے وکیل نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا معاملہ چل رہا ہے، اس میں مصروفیت تھی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آئینی اصلاحات کا انٹرا پارٹی انتخابات سے کوئی تعلق نہیں، اس کے بعد آپ کو مہلت نہیں ملے گی، الیکشن نہ کروانے پر پارٹی انتخابی نشان اورپارٹی ڈی نوٹی فائی ہوسکتی ہے۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے سماعت کی تاریخ بعد میں طے کرنے کا کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

29 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جے یو آئی (ف) کے خلاف انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا وقت مکمل ہونے پر جماعت کا تنظیمی ڈھانچہ ختم ہو چکا۔