پاکستان
اسلام آباد ہائیکورٹ : الیکشن ٹریبونل منتقلی کیس کا فیصلہ جاری
فیصلے میں چیف جسٹس نے کہا کہ یہ طےشدہ ہے کہ الیکشن کمیشن”عدالتی فورم”نہیں ہے، الیکشن کمیشن مکمل طور پ رانتظامی بھی نہیں ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے الیکشن ٹریبونل منتقلی کیس کا فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے 44 صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کو موقع نہ دینا آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔
فیصلے میں چیف جسٹس نے کہا کہ یہ طےشدہ ہے کہ الیکشن کمیشن”عدالتی فورم”نہیں ہے، الیکشن کمیشن مکمل طور پ رانتظامی بھی نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے پاس کچھ نیم عدالتی اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن بعض مسائل کا فیصلہ کرتے وقت اختیارات استعمال کرتا ہے۔
چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ کیس کی منتقلی کا اختیار انتظامی نوعیت کا ہے، بظاہر ٹریبونل منتقلی کیس میں میرٹ پر بات کی گئی، مقدمےکی کارروائی کرنے کا اختیار جج کا ہوتا ہے۔
پاکستان
مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں
سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔
حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔
حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے.
مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔
بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔
مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔
نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔
مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔
پاکستان
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے، بھارتی دفتر خارجہ
پاکستان میں ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
بھارتی دفتر خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وزیر خارجہ جے شنکر کا شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے دورہ شیڈول کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے اعلان پر سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ ہمیں جے شنکر کے دورے کو مثبت لینا چاہیے کیونکہ ایس سی او سمٹ کی اپنی اہمیت ہے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 سے 16 اکتوبر تک پاکستان میں شیڈول ہے۔
پاکستان
سابق صدرِ عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور
ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے، درخواست
سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدرِ پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کے لیے منظور کرلی۔
سابق صدر پاکستان عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کو سیل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جہاں درخواستگزاروں سابق خاتون اول ثمینہ علوی اور اواب علوی کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے موقف اختیار کیا کہ ڈینٹل کلینک کو سیل کرنا غیر قانونی اور انتقامی کارروائی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ڈینٹل کلینک کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے فوری سماعت کی استدعا منظور کرلی۔
اس موقع پر اواب علوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پہلے 4 بجے سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن نے کلینک سیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہیں کچھ نہیں ملا تو ڈیڑھ دو گھنٹے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی والے آگئے اور انہوں نے بغیر سوچے سمجھے سیل لگادی۔ ایک ادارے کو کچھ نہیں ملا تو دوسرے کو پکڑا، اسے کچھ نہیں ملا تو تیسرے چوتھے کو پکڑ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حوالے سے کوئی نوٹس نہیں دیا گیا تھا، اگر کوئی نوٹس ملتا تو ہم جواب دیتے۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
عدالت کا چوہدری پرویز الہٰی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم
-
پاکستان 21 گھنٹے پہلے
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
-
تجارت 2 دن پہلے
کراچی کے صارفین پر اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں، بجلی مزید 51 پیسے مہنگی ہونے کا امکان
-
دنیا 2 دن پہلے
اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کریں گے، بائیڈن
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی قیمت میں سینکڑوں روپے اضافہ
-
تجارت 21 گھنٹے پہلے
پاکستان اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج : مختلف اضلاع میں دفعہ 144 نافذ، جلسے جلسوں اور احتجاج پر پابندی
-
پاکستان ایک دن پہلے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ