جی این این سوشل

پاکستان

مولانا فضل الرحمن سے شاہد آفریدی کی ملاقات

ملاقات میں علامہ راشد سومرو، علامہ ناصر سومرو سمیت دیگر بھی موجود تھے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مولانا فضل الرحمن سے شاہد آفریدی کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان سے سابق کرکٹر شاہد آفریدی کی ملاقات ہوئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق   سربراہ جےیوآئی مولانا فضل الرحمان سے سابق کرکٹر شاہد آفریدی  نے   ملاقات  کی، ملاقات جےیوآئی سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد سومرو کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

ملاقات میں علامہ راشد سومرو، علامہ ناصر سومرو سمیت دیگر بھی موجود تھے، ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ 

پاکستان

عدالت کا وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عدالت کا    وزارت داخلہ کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور دیگر کو ایک ہفتے میں سینیٹر شبلی فراز کا نام ای سی ایل سے  نکالنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سینیٹر شبلی فراز کا نام عدالتی حکم کے باوجود ای سی ایل سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ شبلی فراز اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ ہوا تو سیکریٹری داخلہ آئندہ سماعت پر پیش ہوں۔

دوران سماعت، عدالت نے استفسار کیا کہ ابھی تک نام نہیں نکالا گیا کیا؟ وکیل نے جواب دیا کہ نہ بتا رہے ہیں اور نہ رپورٹ دے رہے ہیں۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس میں کہا کہ یہ معاملات وہاں اسمبلی میں کیوں نہیں بتاتے، پارلیمنٹیرین ہیں۔ وکیل نے بتایا کہ وہاں تو اس سے الٹا ہی کام کیا جا رہا ہے، اسپیکر صاحب بھی کہتے ہیں۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایک ہفتے میں نام ای سی ایل سے نکال کر عدالت کو آگاہ کیا جائے اور ایک ہفتے میں عمل درآمد نہیں ہوتا تو سیکریٹری داخلہ ذاتی حیثیت میں عدالت پیش ہوں۔

عدالت نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ  سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی، قرارداد میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بہت سے ممالک نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کی قرارداد کی حمایت کی ہے ، اسرائیل کے لیے فلسطینی سرزمین پر اس کا غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے ووٹنگ سے اجتناب کیا گیا ہے، اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان نے برکس گروپ کے بقیہ ممالک اور جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک سے تعلق توڑ دیا۔

مسلمانوں کے طرف بی جے پی کی پالیسیاں اور اسرائیلی حملوں کی حمایت ایک دانستہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانا ہے۔

بھارت کا اجتناب غیر جانبداری نہیں ہیں بلکہ بزدلی کی علامت ہے، جو اپنے نئے بہترین دوست اسرائیل کو ناراض کرنے سے ڈرتا ہے کیونکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو قریبی دوست شمار کرتے ہیں۔

اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی ہے اور عالمی انصاف اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کا صرف بہانہ کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کینیڈیں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف  تحریک عدم اعتماد ناکام

کینیڈا میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی۔  تحریک عدم اعتماد اپوزیشن جماعت  کنزرویٹو پارٹی آف کینیڈا کی جانب سے ہاؤس آف کامن میں پیش کی گئی۔

عدم اعتماد کی قرارداد کی حمایت میں 120 جبکہ مخالفت میں 211 ووٹ ڈالے گئے اور اس طرح وزیراعظم ٹروڈو اور ان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد ناکام ہوگئی۔ 

عدم اعتماد تحریک کی ناکامی کی بعد بھی کینیڈین وزیراعظم کی مشکلات میں زیادہ کمی نہیں ہوئی کیونکہ ان کی حکومت کو ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ 

واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ٹروڈو حکومت کی اہم اتحادی جماعت نیو ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہوا تاہم اس صورتحال کے باوجود جسٹن ٹروڈو کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین پراعتماد ہیں کہ 2025 سے قبل ملک میں انتخابات نہیں ہوں گے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll