جی این این سوشل

علاقائی

خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا

صوبے کے 7 اضلاع کے 13 سینٹروں میں ٹیسٹ کا انعقاد ہوا جس مین 41 ہزار 671 طلباء طالبات ٹیسٹ میں شریک ہوئے، ترجمان خیبر میڈیکل یونیورسٹی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبرپختونخوا میں  ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا
خیبرپختونخوا میں ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا

خیبرپختونخوا کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز نے ایم ڈی کیٹ کے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کردیا۔

ترجمان خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے مطابق ایم ڈی کیٹ 194 نمبر کے ساتھ ٹاپ ہوا، فاطمہ زہرہ علی اور محمد مدثر نے 194 نمبر حاصل کرکے مشترکہ طور پر پہلی پوزیشن حاصل کی، محمد حزیل اور وحیداللہ کی 193 نمبرز کے ساتھ دوسری پوزیشن رہی۔

ترجمان کے مطابق 8 امیدواروں نے 192 مارکس لے کر تیسری پوزیشن حاصل کی ان میں محمد حمزہ علی، کنول اختر، کاشان وحید ، زوبیا انس، محمد عبداللہ خان، سید مجتبیٰ حسین، آمنہ ریاض اور اعظم خان شامل ہیں۔

ترجمان کے ایم یو کے مطابق صوبے کے 7 اضلاع کے 13 سینٹروں میں ٹیسٹ کا انعقاد ہوا،  41 ہزار 671 طلباء طالبات ٹیسٹ میں شریک ہوئے،  24 ہزار سے زائد طلبہ بی ڈی ایس،21 سے زائد ایم بی بی ایس کےاہل ،  670 طلبہ نے 180 سے 200 کے درمیان نمبرحاصل کیے۔

علاقائی

پنجاب کی سڑکوں پر پہلی مرتبہ ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں چلانے کا منصوبہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 5 ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسوں کا باضابط افتتاح کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب کی سڑکوں پر پہلی مرتبہ ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں  چلانے کا منصوبہ

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 5 ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسوں کا باضابط افتتاح کردیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بس کا معائنہ کیا اور ڈبل ڈیکر بس میں سفر بھی کیا، حکام کی جانب سے وزیراعلیٰ مریم نواز کو ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بس سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا لاہور میں سیاحت کے لیے نئے روٹس پر 3 نئی ہائبرڈ ڈبل ڈیکر بسیں چلائی جائیں گی جبکہ بہاولپور اور راولپنڈی میں بھی ایک ایک ڈبل ڈیکر بس کا اضافہ کیا جائے گا، ملتان اور فیصل آباد میں بھی سیاحت کے لئے ڈبل ڈیکر بس سروس شروع ہوگی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں میٹروپولیٹن ٹورازم کے لیے مزید نئی، جدید اور ماحول دوست بسیں فراہم کریں گے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت حا ل پر تبادلہ خیال

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات ، سیاسی صورت  حا ل پر تبادلہ خیال

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد کی جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفد میں سلمان اکرم راجہ سمیت پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم شامل ہوئی، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی پی ٹی آئی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے۔

جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کا پیغام بھجوایا تھا، وہ آئیں گے تو استقبال کریں گے، دیکھیں گے کیا بات کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ تیار نہیں ہوا ہے۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور اسی کا حصہ رہیں گے، ملک کیلئے بہترقانون سازی ہوئی تو حکومت کے ساتھ چل سکتے ہیں۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ حکومت کو پیغام ہے ہمارے ایم این ایز پورے ہیں، جس طرح جبر سے پچھلی مرتبہ بندے اٹھائے گئے، اس مرتبہ ایسا نہیں ہوگا۔

ملاقات سے قبل سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ملاقات کے لئے مولانا فضل الرحمان کہ رہائش گاہ آئے ہیں، آج آئینی ترمیم کے موضوع پر بھی بات ہوگی ، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا اور دیگر نے صحافیوں سے گفتگو کی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ حکومتی آئینی ترمیم بدنیتی پر مبنی ہے، مولانا فضل الرحمان نے حکومتی آئینی ترمیم روکنے میں اہم کردار ادا کیا، مولانا فضل الرحمان کلیئر ہیں، ہم نے آئندہ معاملات کیلئے کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا کوئی کامیابی نہیں، ہم حکومت کو شب خون نہیں مارنے دیں گے، ہم بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی مذمت کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے آئین کو پامال ہونے سے بچایا، اپنے موقف پر قائم ہیں، یہ پاکستانی قوم اور آئین کی بقا کا معاملہ ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملاقات انتہائی مثبت اور اچھی رہی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہندوتوا کی عالمی رسائی: ذات پات کی تفریق اور مغرب میں ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے سیاسی جوڑ توڑ

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار پچھلی ایک دہائی سے اپنی انتہاپسند پالیسیوں کی وجہ خطے کا امن تباہ کر رہی ہے ، 2014 سے مودی کا ہندوتوا نظریہ مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کو بھی مسلسل نشانہ بنا رہا ہے ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرون ملک رہنے والے ہندو انتہا پسند بھی مودی کی حمایت میں مغربی ممالک میں ذات پات پر مبنی امتیاز کو فروغ دے رہے ہیں ۔ 

اونچی ذات کے ہندو مغربی ملکوں میں نچلی ذات کے ہندوؤں مثلآ دلت ہندؤوں کو دبانے میں ملوث ہیں،مودی کے حمایتی مغربی ممالک میں مسلمانوں کو عالمی سطح پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ 

مودی سرکار کے زیر سایہ مسلمانوں اور دلتوں کی مظلومیت عالمی برادری سے چھپانے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں ، مودی کے حمایتی انتہا پسند ہندو اور بھارتی ڈاسپورا مغربی پالیسی سازوں کو کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے چشم پوشی کر رہے ہیں ۔ 

اگست 2019 سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی سرکار مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و ستم کی داستان رقم کر چکا ہے ، انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کو مغربی ملکوں میں چھپانے کی کوششیں جاری ہیں ۔ 

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں کے خلاف مسلسل ظلم و ستم میں مغربی حکومتیں بھارت کے ساتھ تعاون میں مصروف ہیں ۔ 

عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارت میں دلتوں اور مسلمانوں کی مظلومیت پر عالمی سطح پر خاموشی انتہائی تشویشناک ہے ۔ 

 کب تک مودی سرکار کشمیریوں اور اقلیتوں کو اُن کے بنیادی حقوق سے محروم کیے رکھے گی؟

مودی کی قیادت میں بھارت کی مسلم مخالف پالیسیوں کا فروغ مثلاً بھارتی مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کے لئے شہری ترمیمی بل جیسے گھناؤنے بل بھی پاس کے جا رہے ہیں ۔ 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll