جی این این سوشل

پاکستان

وزیراعظم کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری، عراقی و نیپالی ہم منصبوں سے ملاقات

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم  کی  عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری، عراقی  و نیپالی ہم منصبوں  سے ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف کی نیو یارک میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے عراقی ہم منصب محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان اور عراق کے مابین مضبوط تعلقات کو خوش آئند قرار دیا اور پاکستانی زائرین کے لئے ہر سال کئے جانے والے انتظامات پر عراقی حکومت کو سراہا۔

ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاکستان عراق دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو مزید وسیع کرنے پر اتفاق کیا، باہمی طور پر تعاون کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کے مابین موجود استعداد سے استفادہ حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے غزہ پر جاری اسرائیلی قتل عام، ظلم و جبر اور لاکھوں انسانی زندگیوں کی تباہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی جانب سے غزہ میں فوری جنگ بندی اور غزہ کی نسل کشی کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرانے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر بین الاقوامی مسائل پر اتفاق کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی بہن بھائیوں کو انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کیلئے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے پلیٹ فارمز پر بین الاقوامی کوششوں کو مزید مؤثر اور تیز کرنے پر زور دیا۔

اس کے علاوہ وزیراعظم محمد شہبازشریف کی نیپال کے وزیراعظم کے-پی شرما اولی سے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر نیویارک میں ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کے-پی شرما اولی کو نیپال کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی۔

شہباز شریف نے پاکستان اور نیپال کے مابین گہرے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی عوام کی جانب سے نیپال کی حکومت و عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان کثیر الجہتی تعاون بالخصوص تجارتی، اقتصادی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور نیپال کے وزیراعظم کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

پاکستان

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت

ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ایک اور افغان دہشت گرد کی شناخت ہوگئی،ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے،  پاک فوج نے فتنتہ الخوراج کے خلاف کئی چھوٹے بڑے کامیاب آپریشنز کرکے ان دہشت گردوں کی کمر توڑ دی، زندہ بچ جانے والے خارجی افغانستان بھاگ گئے جہاں انہیں محفوظ پناہ گاہیں میسر ہیں۔

ذرائع کے مطابق 2021 میں افغانستان پر قبضے کے بعد سےافغان طالبان پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مکمل طور پر فتنتہ الخوراج کو سہولت کاری، فنڈنگ اور حمایت فراہم کرتے ہیں۔

افغان طالبان کے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا ثبوت پاکستانی فورسز کے ہاتھوں گرفتار اور ہلاک ہونے والے افغان دہشت گرد ہیں، 26 ستمبر 2024 کو شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرکے 8 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔

ہلاک دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق افغانستان کے صوبے پکتیکا کے علاقے برمل سے ہے، ہلاک افغان خارجی دہشتگرد کی شناخت جلال ولد نعمت اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ہلاک دہشت گرد جلال سے برآمد افغان شناختی کارڈ اس کے افغان شہری ہونے کا واضح ثبوت ہے، دوسرے ہلاک خارجی سیف اللہ ولد دین فراز کا تعلق فتنتہ الخوراج کے خارجی گل بہادر گروپ سے ہے۔

خارجی سیف اللہ سے برآمد ہونے والا افغان عبوری حکومت کا جاری کردہ اسلحہ رکھنے کا اجازت نامہ واضح ثبوت ہے کہ شفیق اللہ ولد دین فراز کو افغانستان میں ہتھیار سمیت مکمل آزادی حاصل تھی۔

دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ہلاک خارجیوں سے ملنے والے ناقابل تردید شواہد واضح کرتے ہیں کہ افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس طرح کے ناقابل تردید شواہد سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ آئے روز افغان دہشت گردوں کی پاکستان سرزمین پر ہلاکت افغان طالبان اور فتنتہ الخوراج کے مضبوط گٹھ جوڑ کو عیاں کرتی ہے، پاکستان نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار مستند شواہد پیش کیے مگر افغان طالبان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونک کر فتنتہ الخوارج کا مکمل ساتھ دے رہے ہیں، افغان طالبان اورفتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

خیال رہے اس سے قبل بھی فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے نا قابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی، اسرائیلی قبضے کے خلاف ووٹنگ  سے اجتناب

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی، قرارداد میں فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بہت سے ممالک نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کی قرارداد کی حمایت کی ہے ، اسرائیل کے لیے فلسطینی سرزمین پر اس کا غیر قانونی قبضہ ختم کرنے کی آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

ہندوستان کی جانب سے ووٹنگ سے اجتناب کیا گیا ہے، اس فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ ہندوستان نے برکس گروپ کے بقیہ ممالک اور جنوبی ایشیا کے بیشتر ممالک سے تعلق توڑ دیا۔

مسلمانوں کے طرف بی جے پی کی پالیسیاں اور اسرائیلی حملوں کی حمایت ایک دانستہ حکمت عملی ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو نقصان پہنچانا ہے۔

بھارت کا اجتناب غیر جانبداری نہیں ہیں بلکہ بزدلی کی علامت ہے، جو اپنے نئے بہترین دوست اسرائیل کو ناراض کرنے سے ڈرتا ہے کیونکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کو قریبی دوست شمار کرتے ہیں۔

اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان عرب ممالک کے لیے ایک ناقابل اعتبار اتحادی ہے اور عالمی انصاف اور انسانی حقوق کی پاسداری کرنے کا صرف بہانہ کرتا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت کا کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع

بھارت نے کشمیر میں حقیقت کو مسخ کرنے کے لیے دھوکہ دہی پر مبنی سفارتی عمل شروع کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان نے امریکہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک کے تقریباً 20 سفارت کاروں کو جموں و کشمیر میں انتخابات کا مشاہدہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

اسی طرح کے سفارتی دوروں کا اہتمام 2020 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد کیا گیا تاکہ معمول کی طرف پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے لیکن دنیا کے شکوک و شبہات برقرار ہیں۔

بھارت کی جانب سے معمول کے دعووں کے باوجود خطے میں تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے جس نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اس دورے سے ہٹ کر حقائق کو دیکھیں۔

ادھر کشمیری رہنماؤں نے انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ انتخابات خطے کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے وعدہ کردہ استصواب رائے کی جگہ نہیں لے سکتے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll