Advertisement
پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Oct 1st 2024, 1:42 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے پرنظرثانی کی اپیلوں پر سماعت کل تک ملتوی کردی، جسٹس منیب اختربینچ کا حصہ نہیں بنے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح پرنظرثانی کیلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں چاررکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس منیب اختربینچ میں موجود نہیں تھے۔

نظرثانی درخواست سپریم کورٹ بارکی جانب سے دائر کی گئی تھی، سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے اٹارنی جنرل کو روسٹرم پر بلا لیا۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران سماعت خط پڑھ کرکہا کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہیں بنے، جسٹس منیب اخترنے رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھا ہے، خط کے مطابق جسٹس منیب اختر فی الوقت بینچ کا حصہ نہیں بن سکتے۔ جسٹس منیب اخترکہتے ہیں ان کے خط کو سماعت سے معذرت نہ سمجھا جائے، جسٹس منیب اختر سے درخواست کریں گے کہ بینچ کا حصہ بنیں، ابھی بینچ اٹھنے لگا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ اٹارنی جنرل پہلے سپریم کورٹ بار کے وکیل تھے، اٹارنی جنرل اس وجہ سے کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ایسے خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے، جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا، مناسب ہوتا جسٹس منیب اختر بینچ میں آکر اپنی رائے دیتے، میں نے اختلافی رائے کو ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس منیب نے آج معمول کے مقدمات کی سماعت کی ہے، اگرجسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ نہ بنے تو ججز کمیٹی معاملے کا جائزہ لے گی، بنچ سے الگ ہونا ہوتوعدالت میں آ کر بتایا جاتا ہے، جسٹس منیب اخترکومنانے کی کوشش کرتے ہیں، جسٹس منیب راضی نہ ہوئے تو کل نیا بنچ سماعت کرے گا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نظرثانی کیس دو سال سے زاید عرصہ سے زیرالتوا ہے، 63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے، جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے، جسٹس منیب اخترکی رائے کا احترام ہے۔

صدرسپریم کورٹ بارنے کہا کہ خواہش اور دعا ہے کہ جسٹس منیب اختر بینچ کا حصہ بنیں۔

بیرسٹرعلی ظفر نے بھی بینچ کی تشکیل پراعتراض کر دیا، انھوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تین ججز نے بیٹھ کر بینچ بنانے ہوتے ہیں، دوججز بیٹھ کر بینچ تشکیل نہیں دے سکتے۔ اس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کسی جج کو بینچ یا کمیٹی کا حصہ بننے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

بیرسٹرعلی ظفرنے مؤقف اپنا کہ جب کمیٹی کی تشکیل درست نہ ہو تو فل کورٹ کو معاملہ دیکھنا چاہیے، اس پر چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے کہا کہ کیا قانون میں فل کورٹ کا ذکرہے؟

بیرسٹرعلی ظفرنے جواب دیا کہ بحرانی کیفیت میں فل کورٹ ہی مسئلے کا حل ہے جس پرچیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بحرانی کیفیت تب ہوتی جب چار رکنی بینچ سماعت کررہا ہوتا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جسٹس منیب اخترنے خط کیا فائل میں رکھنے کا لکھا ہے، میرے حساب سے ججز کے خطوط فائل کا حصہ نہیں ہوتے، شفافیت کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جسٹس منیب کو بینچ کا حصہ بنایا۔ اکثریتی فیصلہ دینے والے دو ججز ریٹائر ہوچکے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔ پانچ رکنی بینچ میں جسٹس منیب اخترنہیں آئے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس منظرعالم کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس منیب اخترکا خط

جسٹس منیب اختر نے اپنے خط میں لکھا میں کیس سننے سے معذرت نہیں کر رہا، ایک بار بینچ بن چکا ہو  تو کیس سننے سے معذرت صرف عدالت میں ہی ہو سکتی ہے۔

جسٹس منیب اختر نے لکھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے، کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا، بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا، بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے، میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

Advertisement
خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک اور شمالی وزیرستان میں پولیو وائرس کے دو نئے کیسز رپورٹ

خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک اور شمالی وزیرستان میں پولیو وائرس کے دو نئے کیسز رپورٹ

  • ایک گھنٹہ قبل
ملک بھر میں سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ

ملک بھر میں سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ

  • 28 منٹ قبل
آسٹریلیا نے یہودی مخالف حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا

آسٹریلیا نے یہودی مخالف حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں ایرانی سفیر کو ملک بدر کر دیا

  • 5 گھنٹے قبل
پاکستان کو جولائی 2024 کے مقابلے میں جولائی 2025  کی غیر ملکی فنڈنگ میں کروڑوں ڈالر کا اضافہ

پاکستان کو جولائی 2024 کے مقابلے میں جولائی 2025  کی غیر ملکی فنڈنگ میں کروڑوں ڈالر کا اضافہ

  • ایک گھنٹہ قبل
عدالت نے الیکشن کمیشن کو زرتاج گل کی نااہلی  کی کارروائی سے روک دیا

عدالت نے الیکشن کمیشن کو زرتاج گل کی نااہلی  کی کارروائی سے روک دیا

  • 2 گھنٹے قبل
برازیل کا اسرائیل کی جانب سے نامزد کیے گئے نئے سفیر کو قبول کرنے سے انکار

برازیل کا اسرائیل کی جانب سے نامزد کیے گئے نئے سفیر کو قبول کرنے سے انکار

  • 6 گھنٹے قبل
دریائے ستلج میں48گھنٹوں کے دوران انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کاخدشہ ، ہائی الرٹ جاری

دریائے ستلج میں48گھنٹوں کے دوران انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کاخدشہ ، ہائی الرٹ جاری

  • 6 گھنٹے قبل
 ملک میں مون سون بارشوں کا 8 واں سپیل، لاہور کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش

 ملک میں مون سون بارشوں کا 8 واں سپیل، لاہور کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز تو کہیں ہلکی بارش

  • 5 گھنٹے قبل
چناب، راوی اور ستلج میں آئندہ 48 گھنٹوں میں  اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

چناب، راوی اور ستلج میں آئندہ 48 گھنٹوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ

  • ایک گھنٹہ قبل
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی  ترک ہم منصب سے  اہم ملاقات،فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ

وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے اہم ملاقات،فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ

  • 5 گھنٹے قبل
فرانسیسی  وزیراعظم  نے  اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے 8 ستمبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کر لیا

فرانسیسی وزیراعظم نے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کیلئے 8 ستمبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کر لیا

  • 4 گھنٹے قبل
شکیب الحسن کا ریکارڈ،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی 

شکیب الحسن کا ریکارڈ،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی 

  • ایک گھنٹہ قبل
Advertisement