تجارت

پاکستان کا ملائیشیا کے ساتھ دو طرفہ کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ

8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیاپاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (MPCEPA) کی توثیق کرتے ہوئے

GNN Web Desk
شائع شدہ 3 ماہ قبل پر اکتوبر 3 2024، 7:49 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
پاکستان کا  ملائیشیا کے ساتھ  دو طرفہ  کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا  اور باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں،سٹریٹجک ڈائیلاگ اور دو طرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کو مضبوط بنانے  پر زور دیا۔

8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیاپاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (MPCEPA) کی توثیق کرتے ہوئے، دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔ اس تناظر میں، دونوں فریقین نے دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور  جائزہ کیلئے جلد  جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے  MPCEPA  کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اجلاس جلد بلانے پر  اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی جانب سے حلال مصنوعات کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ملائیشیاء کو حلال گوشت کی برآمد بڑھانے کی پیشکش کی گئی۔

وزیر اعظم پاکستان نے  پاکستان سے  ملائیشیا کو  حلال گوشت کی برآمد کو سالانہ 200 ملین ڈالر  تک لے جانے کی تجویز دی۔ دونوں فریقوں نے اپنی سٹریٹجک شراکت داری اور یکم اگست 1997 کو دستخط کئے گئے دفاعی تعاون کے مفاہمت نامے کے حوالے سے دوطرفہ دفاعی تبادلوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور نومبر 2023 میں اسلام آباد میں ہونے والی 14ویں مشترکہ کمیٹی برائے دفاعی تعاون (JCDC) میں کیے گئے فیصلوں کو سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کے لیے ملائیشیاء کے اعلیٰ سطحی وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقین نے اعلیٰ تعلیم اور فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعلیمی روابط اور تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان عوامی  رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت میں اضافے کا خیرمقدم کیا،اسکے علاوہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو وسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، فریقین نے  دو طرفہ  کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔فریقین نے فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔  بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم  نے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) اور تعاون کے ایک خط کی تبادلہ کی تقریب میں شرکت کی۔  ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کوآپریشن (MATRADE) کے درمیان تجارتی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت اور  پاکستان-ملائیشیا بزنس کونسل (PMBC) اور ملائیشیا-پاکستان بزنس کونسل (MPBC) کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لیے ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور ملائیشین کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) کے درمیان تعاون کے ایک خط پر بھی دستخط کئے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیر اعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔