جی این این سوشل

پاکستان

سابق صدر آصف علی زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز کے درمیان اہم ملاقات

لاہور: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق صدر آصف علی زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز کے درمیان اہم ملاقات
سابق صدر آصف علی زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز کے درمیان اہم ملاقات

تفصیلات کے مطابق سیاسی محاذ پررابطے شروع ہو گئے ہیں، سابق صدر آصف علی زرداری اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہی میں ملاقات ہوئی ہے۔ دونوں رہنماوں کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی۔ ملاقات بلاول ہاؤس لاہور میں ہوئی ہے۔ پرویزالہی کے بلاول ہاؤس پہنچنے پر آصف علی زرداری استقبال کیا۔

ون آن ون ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی۔ پنجاب کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔ چودھری پرویزالہی نے آصف علی زرداری کی صحت کے بارے میں دریافت کیا۔ آصف علی زرداری نے شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی اورانکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

سینٹ کے انتخاب کے موقع پر مسلم لیگ ق کی قیادت کے رابطے اورتجویز کی حمایت پر چودھری پرویز الہی نے شکریہ ادا کیا۔

چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ زرداری نے سینیٹ کے انتخابات میں میرے کہنے پر جو مدد کی تھی اس پر میں ان کا شکریہ ادا کرنے کے لئے ملاقات کی۔ میں تو زرداری صاحب سے ملنے کراچی جانا چاہتا تھا۔ آصف علی زرداری نے کہا تکلیف نہ کریں لاہور آؤں گا تو انشاء اللہ ملاقات ہو گی۔

آصف علی زرداری نے ملاقات کے اختتام پر چودھری پرویز الہی کو گاڑی تک چھوڑنے خود آئ

تجارت

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں یکم دسمبر تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق نوٹفکیشن جاری کر دیا،یاد رہے اس وقت پٹرول کی فی لٹر قیمت 248 روپے 38 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 255 روپے 14 پیسے فی لٹر ہے ، لائٹ ڈیزل آئل 147 روپے 51 پیسے ،مٹی کا تیل 161 روپے 54 پیسے  فی لٹر میں دستیاب ہے،دوسری جانب ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں جاری مالی سال کے پہلے 4ماہ میں سالانہ بنیاد پردوفیصد نموریکارڈکی گئی ۔

اوسی اے سی اورانڈسٹری کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی سے اکتوبرتک کی مدت میں ملک میں 5.18ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں 5.08ملین ٹن پٹرولیم مصنوعات کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تفریح

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

متھیرا نے اپنی نازیبا ویڈیوز کو اے آئی سے تخلیق شدہ قرار دے دیا

معروف ماڈل اور میزبان متھیرا نےخود سےمنسوب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نازیبا ویڈیوزکو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی )  سے تخلیق شدہ قرار دے دیا۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پرکچھ نازیبا ویڈیوزکو متھیرا سےمنسوب کیا گیا تھا جو تیزی سےوائرل ہوئی تھیں تاہم اب ان وائرل ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔

 ایکس پر کی گئی ٹوئٹ میں متھیرا نےلکھاکہ ’لوگ میرے نام اور میری فوٹو شوٹ تصویروں کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس میں جعلی چیزیں شامل کر رہے ہیں، شرم کریں اور مجھے اس فضول بکواس سےدور رکھیں۔

متھیرا کا سوشل میڈیا پرخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوزپرردعمل سامنے آگیا۔
دوسری جانب انسٹاپرشیئر کی گئی اسٹوری میں متھیر انے لکھا کہ  یہ AI سے تیار کردہ ویڈیوز ہیں، درحقیقت میں ان گندی ویڈیو میں موجود نہیں میرے جسم اورانگلیوں پرسب جگہ ٹیٹوز ہیں۔

ماڈل نے اپنی اسٹوری میں  بتایا کہ ’یہ 2 سال پرانی ویڈیوز ہیں جس کی وجہ سے میں نے  شدید پریشانی کا سامنا  کیا تھا اور اس حوالے سے ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا تھا۔‘
متھیرا نےخود سےمنسوب نازیبا ویڈیوز پر خاموشی توڑ دی  ۔ 
متھیرا نے اپنی اسٹوری میں مزید لکھا کہ ’سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی ویڈیوز کے ذریعے میرے کردار کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، میں نے کبھی بھی ایسی کوئی گندی ویڈیو نہیں بنائی، براہ مہربانی میری اسکرین پرسنالٹی کو خراب کرکے اور مجھے اس طرح پیش کرنے کی کوشش نہ کریں جو میں نہیں ہوں

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث

 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارتی پولیس منشیات کی اسمگلنگ اور فروخت میں ملوث


 حالیہ واقعے میں جموں میں منشیات کے گروہ میں ملوث بھارتی پولیس کانسٹیبل کو ہیروئن فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 منشیات کا یہ گروہ جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال سے آپریٹ کر رہا تھا۔  
 منشیات کے انسداد کے ادارے کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ گرفتار پولیس اہلکار ایک ایسے گروہ کا حصہ تھے جو نوجوانوں کو نشے کا عادی بنا کر فائدہ اٹھا رہا ہے، جس سے علاقے میں زیادہ مقدار لینے کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔  


 یہ بھی پتا چلا ہے کہ یہ منشیات کا گروہ بھارت کے اندر سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ایس پی سٹی نارتھ برجیش شرما اس کیس کی تفتیش کر رہے ہیں۔  


 تحقیقات جاری ہیں تاکہ منشیات کے کاروبار سے حاصل شدہ جائیدادوں کی نشاندہی کی جا سکے اور ان اثاثوں کو ضبط کیا جائے۔  
 ایک اور کیس میں 7 نومبر 2024 کو کانسٹیبل پرویز خان کو دو بیویوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا، جس میں گھر سے ہیروئن اور 2.5 لاکھ روپے سے زائد نقدی برآمد ہوئی۔   دہائیوں سے الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے، مگر بھارتی فوج کی اعلیٰ قیادت اپنے ان اقدامات پر حیران کن طور پر شرم محسوس نہیں کرتی ، تاکہ بھارتی فوج دہشت گردی کے جعلی واقعات گھڑتی ہے تاکہ اپنے اختیار کو برقرار رکھ سکے۔  

 
 2017 سے 2021 کے دوران متعدد کیسز میں بھارتی فوجی افسران کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا ہے۔  
 بھارتی فوج کے اہلکار مقامی منشیات کے گروہوں کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہیں اور ایل او سی کے پار منشیات کی نقل و حمل میں فوجی وسائل استعمال کرتے ہیں۔  
 دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت کے اندر منشیات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ اس کا ذریعہ بھارتی منشیات کی منڈی ہے۔  
 2021-22 میں گجرات اور مندرہ پورٹ پر لاکھوں ڈالر مالیت کی منشیات کی برآمدگی نے بھارتی ریاست کی ہیروئن اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا پردہ فاش کیا۔  


 بغیر کسی تحقیقات یا ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزام لگانا بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز کا پرانا طریقہ ہے۔  
 بھارت کو اپنے ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا چاہیے قبل اس کے کہ وہ ہمسایہ ممالک پر انگلی اٹھائے۔ بھارت 9/11 کے بعد دنیا کی سب سے بڑی منشیات کی منڈی بن چکا ہے۔  
 اندرونی اختلافات اور علاقائی جانب داریوں سے مفلوج بھارتی فوج ایک غیر منظم قوت ہے، جو اپنے مفادات کے لیے ہر موقع سے فائدہ اٹھا کر پیسہ بنانے میں مصروف ہے۔  


واضح رہے کہ  2021 میں پہلی بار سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ایک کراس بارڈر منشیات-دہشت گردی نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) نے ہندواڑا ضلع کپواڑہ میں تعینات ایک بی ایس ایف افسر کو گرفتار کیا گیا تھا ۔  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll