جی این این سوشل

پاکستان

اقوام متحدہ کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے 2030 کے ایجنڈے پر عملدرآمدضروری ہے ، منیر اکرم

منیر اکریم نے کہا کہ2030 ایجنڈے کو تیز کرنے کے لیے ماضی کے معاہدوں پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے اور پچھلے معاہدوں میں تبدیلی قابل قبول نہیں ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اقوام متحدہ کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے 2030 کے ایجنڈے پر عملدرآمدضروری ہے ، منیر اکرم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ سے توقع کی ہے کہ وہ مالی، تجارتی اور ٹیکس اصلاحات کے حوالے سے ایک مرکزی کردار ادا کرے گا۔

منیر اکرم نے کہا کہ ہم اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ معاہدے میں کچھ بنیادی اصول جیسے خودمختاری، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، اور نوآبادیاتی اور غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت کا ذکر نہیں کیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نظام کو مضبوط بنانے" کے موضوع پر کھلے مباحثے کے دوران ممالک کے ہم خیال گروپ کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کیا۔

منیر اکریم نے کہا کہ2030 ایجنڈے کو تیز کرنے کے لیے ماضی کے معاہدوں پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے اور پچھلے معاہدوں میں تبدیلی قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے نظام کو مضبوط بنانے، 2030 کے ایجنڈے پر عملدرآمد کو تیز کرنے، اور کثیر الجہتی کو بحال کرنے کے لیے شفاف اور متوازن مذاکراتی عمل ضروری ہے۔گروپ نے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، جغرافیائی سیاسی کشیدگی، اور حل طلب تنازعات کو عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرات قرار دیا۔

منیر اکرم نے سلامتی کونسل کی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ طاقتور ممالک کی حکمت عملی کے مقابلے سے بچتے ہوئے اصلاحات ہونی چاہئیں اور تاریخی ناانصافیوں کو دور کیا جانا چاہیے، خاص طور پر افریقہ اور ترقی پذیر ممالک کے لیے۔

 

پاکستان

پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر احتجاج کی کال دی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کی کال دے دی

اسلام آباد: پاکسان تحریک انصاف نے 15 اکتوبر کو ڈی چوک اسلام آباد میں "بھرپور" احتجاج کی کال دے دی۔

پاکستان میں ایک طویل عرصے بعد بہت اہم انٹرنیشنل اجلاس ہو رہے ہیں۔ جس میں ایک درجن سے زیادہ ممالک کے صدور اور وزرا اعظم شریک ہو رہے ہیں۔ 

 سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تقریبا 900 وفود اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔ علاوہ ازیں تقریبا 200 انٹرنیشنل میڈیا ارکان بشمول بھارتی میڈیا موجود ہونگے۔ ایسے نازک مرحلے پر اسلام آباد پر ایک اور چڑھائی نا صرف قابل قبول ہے بلکہ انتہائی قابل مذمت بھی ہے۔ 

اس اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک انصاف یا تو کسی کے اشارے پر عمل کر رہی ہے یا کھلم کھلا ملکی مفاد کے خلاف کام کر رہی ہے۔

دوسری طرف پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق 15 اکتوبرکوڈی چوک پراحتجاج کے پیشِ نظرپنجاب کے اضلاع میں ہونے والا احتجاج منسوخ کردیے گئے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھاکہ مینڈیٹ چور حکمران ظلم اورسفاکیت ترک کرنے پر آمادہ نظر نہیں آرہے۔

دوسری جانب اس حوالے سے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ کا کہنا تھاکہ ایس سی او خوش اسلوبی سے آگے چلے گی، شرپسند عناصر کو رخنہ ڈالنے کا موقع نہیں ملے گا، ہم مہمانوں کا استقبال کرنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت 12 ملکوں کے سربراہان آرہے ہیں، پاکستان کی عزت و تکریم میں بین الاقوامی سطح پر اضافہ ہوگا اور ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی پاکستان کیلئے اعزاز ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سازشی ذہنیت والوں کو گھر بیٹھ کرسکون کرنا چاہیے، سکیورٹی انتظامات مکمل ہیں، فوج، رینجرز اور پولیس تعینات ہے۔

خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں چین، روس اور بھارت سمیت دیگر ممالک کے سربراہان اور نمائندے شریک ہوں گے۔

ایس سی او اجلاس کی سکیورٹی کیلئے اسلام آباد میں فوج تعینات کی گئی ہے جو 17 اکتوبر تک رہے گی۔

 

 
پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پنجاب حکومت کا انسولین پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ

حکومت کی منظور شدہ کمپنی کولڈ چین اور دیگر ایس او پی کے مطابق انسولین فراہم کرے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب حکومت کا  انسولین پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ

لاہور:پنجاب حکومت کا " چیف منسٹر انسولین "پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیرِ صدارت خصوصی اجلاس ہوا، اجلاس میں دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولتوں میں بہتری  کیلئے بی ایچ یوز کو مریم نواز ہیلتھ کلینک کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا، ہیلتھ سٹاف کی کارکردگی جانچنے کیلئے ’’ کے پی آئی‘‘بنانے کی منظوری دی گئی، میانوالی، جھنگ، لیہ، اٹک اور جہلم کے ہسپتالوں میں ہیلتھ لیب قائم کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

حکومت کی منظور شدہ کمپنی کولڈ چین اور دیگر ایس او پی کے مطابق انسولین فراہم کرے گی، لاہور سمیت تین اضلاع میں چیف منسٹر انسولین فار آل پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جائے گا، ذیابیطس ٹائپ ون کے مریض مخصوص ایپ یا ہیلپ لائن کے ذریعے اپلائی کر سکیں گے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ٹائپ ون ذیابیطس کے مریض بچوں کو گھر میں ہی انسولین مہیا کی جائے گی، مریض بچوں کو انسولین کی فراہمی یقینی  کیلئے خصوصی کارڈ بھی بنائیں جائیں گے۔

سینئر منسٹر مریم اورنگزیب ، وزیر اطلاعات وثقافت عظمی زاہد بخاری، وزرا صحت خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، مشیر صحت ڈاکٹر اظہر کیانی، ایم پی اے ثانیہ عاشق، پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹریز ہیلتھ، فنانس اور دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔  

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کراچی پولیس کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف مقدمہ درج

مقدمے کے متن کے مطابق ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ اور اس کے ساتھی دہشت گرد تنظیموں کے سہولت کار ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی پولیس کی جانب سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف مقدمہ درج

ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف کراچی پولیس نے مقدمہ درج کر دیا ۔ 

 تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے خلاف کراچی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔مقدمہ شیر پاؤ کالونی کے رہائشی اسد علی نامی شخص کی مدعیت میں ضلع ملیر کے تھانے قائد آباد میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ اشتعال دلانے،ورغلانے،انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

مقدمے کے متن کے مطابق ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ اور اس کے ساتھی دہشت گرد تنظیموں کے سہولت کار ہیں ۔ ماہ رنگ بلوچ اور اس کے ساتھی بلوچستان کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ورغلا رہے ہیں ۔

 مقدمے کے مطابق ماہ رنگ بلوچ اور اس کے ساتھی پڑھے لکھے مرد اور خواتین کو ورغلا کر نامعلوم مقامات پر پناہ دینے کے بعد سیکیورٹی اداروں پر الزامات لگا کر بہتان بازی ،سنگین نوعیت کی دھمکیاں دینے اور ہمارے انصاف کے ایوانوں میں ان اداروں کو نیچا دکھانے کی ناکام کوشش میں مصروف ہیں۔

اس طرح کے کردار پڑوسی ملک دشمن عناصر کے مکمل رابطوں میں ہیں اور انہوں نے ان کی ایما پر فنڈنگ سے ان کی ہدایت کے مطابق آئے روز ہمارے ملک کے مختلف شہروں اور شاہراہوں پر دھرنے دینے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

اس سلسلے میں خاص طور پر غیر بلوچوں کی بلوچستان میں آمد و رفت کو روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور دوسرے علاقوں سے بلوچستان جانے والے مزدوروں کو قتل کر دیا جاتا ہے ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll