پاکستان

عمران خان کو فوراً رہا اور بیٹوں سے رابطہ بحال کرایا جائے، جمائما گولڈ سمتھ

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، سابق اہلیہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 ماہ قبل پر اکتوبر 16 2024، 9:40 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے
عمران خان کو فوراً رہا اور بیٹوں سے رابطہ بحال کرایا جائے، جمائما گولڈ سمتھ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیا ہے کہ سابق وزیراعظم کو مکمل اندھیرے میں رکھا گیا ہے، ان کے سیل کی بجلی بند کردی گئی ہے اور باہر نکلنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں جمائما گولڈ اسمتھ نے کہا کہ میں عموماً پاکستانی سیاست پر تبصرہ نہیں کرتا، میرا عمران خان کے بہت سے سیاسی معاملات پر اختلاف رہا لیکن یہ سیاست کے بارے میں نہیں ہے- یہ میرے بچوں کے والد کے بارے میں ہے، ان کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قانون کے بارے میں ہے۔

جمائما کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ سالوں سے مجھے مسلم لیگ (ن) کے لوگوں کی طرف سے ہراساں کیا گیا، جس میں عصمت دری کی دھمکیاں اور سازشی نظریات شامل ہیں۔ دریں اثناء پاکستان میں ٹویٹر/ ایکس پر پابندی عائد ہے، جو بھی پی ٹی آئی کے بارے میں بات کرتا ہے یا وہ اب جیل میں ہے یا اسے خاموش کرا دیا گیا ہے، پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں کچھ بیداری پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمیں رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ حکام نے ان کے سیل کی لائٹس اور بجلی بند کردی ہے اور انہیں سیل سےکسی بھی وقت باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ جیل کے باورچی کو چھٹیوں پر بھیج دیا گیا ہے اور عمران اس وقت قید کی سزا کے تحت مکمل طور پر آئیسولیٹڈ ہیں، بیرونی دنیا سے بغیر کسی رابطے کے وہ حقیقی طور پر اندھیرے میں ہے۔ ان کے وکلا بھی ان کی حفاظت اور خیریت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں عمران خان کے اہل خانہ کے ساتھ ساتھ ان کی جماعت (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور حامیوں پر جاری حملوں کی پس منظر میں کی گئی ہیں، یہ انہیں اور پاکستان میں پوری سیاسی اختلاف کو خاموش کرنے کی کوشش میں کی گئی ہے۔

عمران خان کی سابق اہلیہ نے کہا کہ عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایک سویلین ہیں اور وہ اگست 2023 سے قید میں ہیں، مزید برآں، حال ہی میں عمران خان کی بہنوں عظمیٰ اور علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا ہے جو مسلسل ان کے لیے بات کر رہی تھیں، انہیں اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پرامن احتجاج کر رہی تھیں اور اب جیل میں قید ہیں باوجود اس کے کہ ان کی قید کے لیے کوئی معقول یا قانونی وجہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ 72 سالہ عمران خان اگست 2023 سے کرپشن کے کیس میں سزا کے بعد جیل میں ہیں اور اس کے بعد توشہ خانہ سمیت کرپشن کے مختلف مقدمات میں انہیں سزائیں دی جاچکی ہیں تاہم انہیں عدالتی سماعت کے دوران میڈیا سے بات کرنے اور پارٹی رہنماؤں اور رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت تھی جو گزشتہ ہفتے سیکیورٹی کی بنیاد پر معطل کردی گئی ہے۔