جی این این سوشل

تجارت

 آئی ایم ایف کا حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی شرح میں اضافے کا مطالبہ

آئی ایم ایف ٹیم سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے حکام نے ملاقات کی۔اس موقع پرایف بی آر کے اہداف میں کمی کو پورا کرنے پر بات چیت ہوئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 آئی ایم ایف  کا  حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی شرح میں اضافے کا مطالبہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان اور( آئی ایم ایف ) عالمی مالیاتی فنڈ کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں ۔

 آئی ایم ایف نے حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی شرح میں اضافے کا مطالبہ کردیاہے۔ 

تفصیلات کے مطابق پہلے روز ٹیکنیکل سطح پر ہوئی بات چیت میں ہی پاکستان کو پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس عائد کرنے کے علاوہ لیوی بھی 70 روپے کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔ اس وقت صفر جی ایس ٹی عائد ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے، جسے بڑھا کر 70 روپے کرنے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کی ٹیم ناتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستان پہنچی اور پہلے دن ٹیکنیکل سطح پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

آئی ایم ایف ٹیم سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ، وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک اور وزارت توانائی کے حکام نے ملاقات کی۔اس موقع پرایف بی آر کے اہداف میں کمی کو پورا کرنے پر بات چیت ہوئی، اس کے علاوہ انرجی سیکٹر کی اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ 

 

پاکستان

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت 3 آپریشنز، 22 خوارج جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سکیورٹی فورسز کے ضلع ٹانک سمیت  3 آپریشنز، 22 خوارج  جہنم واصل ، 6 اہلکار شہید

سکیورٹی فورسز کے خیبرپختونخوا میں کئے گئے 3الگ الگ آپریشنز میں 22 خوارج ہلاک ،جبکہ  قوم کے 6بہادر سپوت شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 6 اور 7 دسمبر کو سکیورٹی  فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر ضلع ٹانک کے علاقے گل امام میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا۔
اس آپریشن کے دوران فورسز نے خوارج کے ٹھکانوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9خوارج جہنم واصل جبکہ 6زخمی ہوئے۔

تیسرے مقابلے میں سکیورٹی فورسز نے خوارج کی ضلع ٹُھل میں سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 3خوارج کو ہلاک کر دیا، تاہم شدید فائرنگ کے تبادلے سے پاک وطن کے 6بہادر بیٹوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے  جام شہادت نوش کیا ۔  


یاد رہے کہ سکیورٹی فورسز کی جانب سے ضلع شمالی وزیرستان میں کیے گئے ایک اور آپریشن میں 10خوارج کو کامیابی سے ہلاک کیا گیا۔


آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی خارجی کو ختم کرنے کیلئے  سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے کیونکہ پاکستان کی سکیوٹی  فورسز دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے  پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا  ہمیں آپ پر کوئی اعتماد نہیں ہے، دینی مدارس کو حکومت کے اثرورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، مولانا فضل  الرحمن

سربراہ جے یو آئی  مولانا فضل الرحمان  کا کہنا ہے  ہم  دینی  مدارس کو حکومت کے اثر ورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں۔  

تفصیلات کےمطابق  مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا   ہے کہ دینی مدارس کو دباؤمیں رکھا گیا ، ایک زمانے سے یہاں نظریے اور فکر نے جنم لیا ہے، ایجادات اور تخلیقات کا عمل چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا انسان میں تمام علوم حاصل کرنے کی صلاحیت موجود ہے، ایسا نہیں کہ ہم عصری علوم کے قائل نہیں، مدارس کے طلبا کے عصری علوم کی شرح دیگر اداروں سے زیادہ ہے، مدرسے کا طالب علم تمام عصری علوم حاصل کر رہا ہے، دینی مدارس فتنہ روکنے کی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں، ہم مدارس کو قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں۔  

قدیم ، جدید تعلیم کہنے کیخلاف ہوں،علم ،علم ہوتا ہے، سائنسی اور جدید علوم کا انکار نہیں کیا جا سکتا  ،چاہتے ہیں اس متفقہ قانون سازی پر اتفاق ہو اور بل بن جائے۔ 

 

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا  ہمیں آپ پر کوئی اعتماد نہیں ہے، دینی مدارس کو حکومت کے اثرورسوخ سے آزاد رکھنا چاہتے ہیں، دینی اور دنیاوی تعلیم کے درمیان تفریق کے بھی خلاف ہوں ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر : سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکنوں کا احتجاج

سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر : سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکنوں کا  احتجاج

مقبوضہ کشمیر میں سری نگر رنگ روڈ کے ساتھ سیٹلائٹ کالونیوں کی تعمیر کے خلاف کسان اور سرگرم کارکن احتجاج کررہے ہیں۔

بھارت نے بین الاقوامی قانونی اصولوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے سری نگر رنگ روڈ کی تعمیر کے ذریعے غیر مقامی افراد کے لیے کالونیاں قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، جس سے کشمیریوں کی اہم زرعی اراضی چھینی جا رہی ہے۔

مقبوضہ جموں و کشمیر میں کسانوں نے پہلے ہی بھارتی فوج اور آباد کار آبادیوں کے لیے بنائے گئے غیر قانونی توسیعی منصوبوں کی وجہ سے زرخیز کھیتوں اور سیب کے باغات کا کافی نقصان برداشت کیا ہے۔

زرعی اراضی کا ایک بڑا حصہ قبضہ میں لیے جانے کے خطرے میں ہے، جس سے لاکھوں خاندانوں کا روزگار متاثر ہو سکتا ہے۔

بھارتی حکومت کے یکطرفہ اقدامات علاقے کی زرعی صلاحیت اور پائیداری کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد “حق برائے منصفانہ معاوضہ” قانون کا اطلاق ہونے کے باوجود کسانوں کو مارکیٹ کی موجودہ قیمت سے کہیں کم معاوضہ دیا گیا – 45 لاکھ روپے فی کنال، جبکہ مناسب قیمت ایک کروڑ روپے فی کنال تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سری نگر سیمی رنگ روڈ منصوبے کے لیے بڈگام ضلع میں 5,000 کنال زرعی زمین ضبط کی گئی، جس کی معاوضے کی مقدار بہت کم تھی۔

جاری اور مجوزہ انفراسٹرکچر منصوبے زرعی اور سبز جگہوں پر مسلسل قبضہ کر رہے ہیں، جو حساس ماحولیاتی نظام کے لیے ایک سنگین خطرہ ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ شرح سے زمین کے نقصان کے باعث کشمیر 2035 تک وسیع پیمانے پر زمین سے محرومی کا سامنا کر سکتا ہے۔

سری نگر کے ماسٹر پلان میں ماحولیاتی تحفظ کے لیے 20% سبز جگہوں کے تحفظ کی ہدایت کی گئی تھی، جس کو سنگین طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، اور صرف 2% غیر مقامی شہریوں کے فائدے کے لیے مختص کی گئی ہے۔

کسانوں اور سرگرم کارکنوں نے مسلسل اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ زمین کے بے تحاشہ حصول کے اثرات مقامی معیشت اور ماحولیاتی توازن کو تباہ کر دیں گے۔

کشمیر کا علاقہ، جو بھارت میں سب سے زیادہ بیروزگاری کی شرح کا شکار ہے، جان بوجھ کر اقتصادی طور پر تنگ کیا جا رہا ہے، جو اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ یہ اقدامات اقتصادی طور پر استعمار کے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll