پاکستان
بشریٰ بی بی سے اختلاف کی خبریں مخص پروپیگنڈا ہے، علی امین گنڈا پور
ہمارا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ سے اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہےکہ میرے اور بشریٰ بی بی کے درمیان کوئی اختلافات نہیں۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اختلافات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں اس حوالے سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ ہمارے خلاف بے بنیاد مقدمات درج کیے گئے ہیں، ہمارا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا ہے کہ وہ آج صوبائی اسمبلی سے خطاب کریں گے اور اُس خطاب میں جو کچھ ہوا سب بتاؤں گا اور مستقبل میں کیا کرنا ہے، اس کا بھی ذکر کروں گا۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ اجلاس کے دوران علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔
پاکستان
وزیراعظم کا فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کیلئےغیرمتزلزل حمایت کا اعادہ
عالمی برادری اسرائیل کے مظالم کو فوری روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے، شہباز شریف
وزیراعظم شہبازشریف نے فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کیلئےغیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے ۔
وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے پاکستانی عوام اور حکومت کی حمایت کا اعادہ کرتا ہوں۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ 7اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کے ضمن میں یہ سال فلسطین کی تاریخ کا انتہائی تاریک سال رہا ہے، تاریخ کے گھناؤنے ترین مظالم ڈھاتے ہوئے اسرائیل اب تک 43 ہزار معصوم فلسطینی مردوں، خواتین اور بچوں کا قتل عام کر چکا ہے۔ فلسطینی عوام اسرائیل کی جانب سے حملوں، منظم نسل کشی اور تشدد کی مہم کو بہادری سے برداشت کر رہے ہیں، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے غزہ میں عالمی برادری کی جانب سے انسانی امداد کی کوششیں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جس سے محصور آبادی کے مصائب میں شدت آئی ہے۔پاکستان عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے مظالم کو فوری روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں، ہسپتالوں، سکولوں اور انفراسٹرکچر پر حملوں کو روکا جائے، فلسطینیوں کے لئے بھیجے جانے والے امدادی قافلوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، ان سنگین جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی بے رحم خلاف ورزیوں کے لئے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کے حوالے سے جو استثنیٰ دیا جا رہا ہے اسی بنیاد پر اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں مزید تباہی پھیلائی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے اور فلسطینی عوام کے لیے بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں ایک بار پھر پاکستانی عوام کی جانب سے فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتا ہوں، ہم امن، وقار اور حق خود ارادیت کے حصول کے لئے آپ کی جد و جہد میں آپ کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
پاکستان
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی
ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی پر پابندی اور کے پی میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی بھی نہیں لگانی چاہیے یہ وقت درست نہیں ہے، انہوں نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج، پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی بھی مخالفت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں گورنر راج لگانا یا گرفتاریاں کرنا پی ٹی آئی کو فائدہ دیں گی، یہ باتیں ضرور ہوئی ہیں وزیراعظم اس حوالے سے فیصلہ کریں گے۔ دو ڈھائی ہزار لوگ گرفتار ہوئے لیکن کوئی ایم این اے یا ایم پی اے گرفتارنہ ہوا جب لیڈر ہی بھاگ گئے تو ورکرز نے وہاں کیوں کھڑے رہنا تھا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور کو پتا تھا کہ میں آگے جاؤں گا تو گرفتاری ہوجائے گی، وہ تو آنا ہی نہیں چاہتے تھے، ان کی انڈراسٹیڈنگ ایسی تھی کہ واپس جانا بہتر سمجھا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنا بہت بڑا سیاسی نقصان کردیا ہے، آنسو گیس کی شیلنگ سے ہی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی واپس چلے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے پی سے 15 سے 20 ہزار لوگوں کو ایم این ایز، ایم پی ایز لے کر آئے تھے، یہ سب لوگ اسلام آباد میں کھڑے رہتے تو پھر شاید نقصان بہت زیادہ ہوتا، جب علی امین اور بشریٰ بی بی ہی نکل گئے تو ورکرز بھی بکھر گئے اور بھاگے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی جس طرح بیانیہ بنارہی اس طرح نہیں ہوسکتا، ان کا تھوڑا بہت نقصان ہوا ہوگا یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے، جیسے رینجرز پولیس اہلکاروں کی شہادت ہوئی ایسے پی ٹی آئی کا بھی نقصان ہوا ہوگا۔
علاقائی
کرم ایجنسی میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام، مزید 12 افراد جاں بحق
گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 سے زائدافراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں
کرم ایجنسی میں جنگ بندی معاہدے کے ذریعے دشمنی روکنے کی کوششیں ناکام ہونے کے بعد تازہ مسلح تصادم کے نتیجے میں مزید 12 افراد جاں بحق جبکہ 18 زخمی ہوگئے، گزشتہ ہفتے سے شروع ہونے والی خونریز لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 افراد اپنی زندگیاں گنوا بیٹھے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے اندھا دھند فائرنگ کے تازہ واقعات اپر اور لوئر کرم کے علاقوں میں پیش آئے ہیں۔
واضح رہے کہ کرم ایجنسی میں حالیہ مسلح تصادم کا آغاز گزشتہ ہفتے لوئر کرم میں گاڑیوں کے ایک قافلے پر حملے کے بعد ہوا تھا، اس حملے میں 40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے، بعد ازاں مقامی انتظامیہ اور قبائلی عمائدین کے کردار ادا کرنے کے بعد متحارب فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوگیا تھا۔
سرکاری رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا حالیہ واقعہ جالمے، چادریوال اور تالو کنج گاؤں کے درمیان پیش آیا، لوئر، اپر کرم کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا، متحارب فریقین نے لاشوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ بھی کیا، ایک ہفتے میں کرم ایجنسی میں مجموعی طور پر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 90 ہوچکی ہے۔
جمعرات کے روز سے اس مسلح تصادم کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر اپر کرم کے علاقے غوزرگڑی میں ایک شخص فائرنگ سے ہلاک ہوگیا جبکہ غوزرگڑی، مقبال اور کنج علی زئی کے علاقوں میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ اپر کرم میں فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی، 116 ونگ) کے باسو کیمپ کو مارٹر شیل سے نشانہ بنایا گیا، اس حملے کے نتیجے میں 2 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے۔
ضلع کرم کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) جاوید اللہ محسود، مقامی قبائلی عمائدین اور پولیس اہلکاروں نے اپنی گاڑیوں پر سفید جھنڈے لگاکر بالیش خیل اور سنگینا میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوشش کی، تاہم حالیہ فائرنگ کے بعد محسوس ہوتا ہے کہ ان کی امن کے لیے یہ کوششیں اور متاثرہ علاقوں میں پولیس کی نفری تعینات کرنے کا مقصد کامیاب نہیں ہوسکا۔
لوئر کرم میں اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) حفیظ الرحمٰن، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جہانزیب، سابق رکن قومی اسمبلی فخر زمان بنگش، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی ریاض شاہین، ونگ کمانڈر اور مقامی عمائدین نے خارکلے، مارگنائے چینا کے علاقوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کے لیے کوششیں کیں، تاہم ان کی یہ کوششیں بھی فائرنگ رکوانے میں ناکام ہوگئیں اور باغان، علی زئی، خارکلے اور بالیچ خیل کے علاقوں میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔
کمشنر کوہاٹ ڈویژن، کوہاٹ، ہنگو اور اورکزئی اضلاع کے ارکان پر مشتمل گرینڈ جرگے میں بھی جمعرات کے روز امن و امان کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس سے ایک روز قبل دونوں جانب کے متحارب فریقین نے 30 نومبر کو ختم ہونے والی جنگ بندی میں ایک ہفتے کی توسیع پر اتفاق کیا تھا۔
-
پاکستان 22 گھنٹے پہلے
صاحبزادہ حامد رضانے پی ٹی آئی کی کمیٹیوں سے استعفیٰ دے دیا
-
کھیل ایک دن پہلے
پی سی بی کا چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان میں انعقاد پر آئی سی سی پر دوٹوک جواب
-
علاقائی 2 گھنٹے پہلے
وفاق کے زیر انتظام اسکولوں میں ہفتے کی چھٹی ختم
-
علاقائی ایک دن پہلے
سینئر صحافی مطیع اللہ جان دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار
-
علاقائی 2 گھنٹے پہلے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 262 کوئٹہ میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری
-
دنیا ایک دن پہلے
ولیم ہیگ آکسفورڈ یونیورسٹی کے نئے چانسلر منتخب
-
علاقائی ایک دن پہلے
پشاور،سوات سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
-
تجارت ایک دن پہلے
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟