جی این این سوشل

پاکستان

پردیس میں‌ پاکستانی پاکستان کوخوشحال دیکھنا چاہتے ہیں::وزیراعظم

اسلام آباد:پردیس میں‌ پاکستانی پاکستان کوخوشحال دیکھنا چاہتے ہیں:ڈیڑھ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری اس بات کاثبوت ہے:اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کی سرمایہ کاری ڈیڑھ ارب ڈالر سے بڑھ گئی جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پردیس میں‌ پاکستانی پاکستان کوخوشحال دیکھنا چاہتے ہیں::وزیراعظم
پردیس میں‌ پاکستانی پاکستان کوخوشحال دیکھنا چاہتے ہیں::وزیراعظم

اسٹیٹ بینک کی جانب سے روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے حوالے سے فراہم کردہ اعداد وشمار پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے اچھی خبرآئی ہے، روشن ڈیجیٹل اکائونٹ نے ایک اورسنگ میل عبور کرلیا، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری ایک بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ جمعے تک اوورسیز پاکستانیوں نےڈیرھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی، دو ماہ قبل ایک ارب ڈالر کے ریکارڈ کے بعد یہ دوسرا بڑا ریکارڈ ہے۔

وزیراعظم نے اس موقع پرکہا کہ پردیس میں موجود پاکستانی اپنے وطن عزیز کوخوشخال دیکھنا چاہتے ہیں ان کا سب کچھ پاکستان میں ہے ، ان کے والدین ، بہن بھائی ، بیوی بچے اورتمام رشتہ دار پاکستان میں ہیں اس لیے ان کی یہ خواہش ہے کہ پاکستان خوشحال رہے اوران کے اپنے بھی خوش رہیں نہ وہ پریشان ہوں نہ وہ پردیس میں پریشان ہوں اوراتنی بڑی سرمایہ کاری اسی بات کا قوی ثبوت ہے

پاکستان

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت ریلیف مانگ لیا

نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رمضان شوگر مل ریفرنس ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت  ریلیف مانگ لیا

وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے نیب ترمیمی قانون کے تحت رمضان شوگر مل ریفرنس میں ریلیف مانگ لیا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کردی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نئے نیب قانون کے تحت ریفرنس پر سماعت کا اختیار احتساب عدالت کا نہیں ہے، عدالت ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو ارسال کرے۔

بعد ازاں، احتساب عدالت نے درخواست پر نیب سے 11 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا، عدالت نے شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی، وزیراعظم شہباز شریف کے نمائندے انوار حسین نے پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی۔

واضح رہے کہ 18 فروری 2019 کو قومی احتساب بیورو نے وزیر اعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں نیا ریفرنس دائر کیا تھا۔

اس ریفرنس میں صرف دونوں ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ رمضان شوگر ملز کے لیے انہوں نے غیر قانونی طور پر نالہ تعمیر کروایا۔

عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی جانب سے اس نالے کی تعمیر سے قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، لہٰذا دونوں ملزمان کو سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

میرے والد عامر مغل پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے، بیٹا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے، چیف الیکشن کمشنر

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے اسلام آباد الیکشن ٹریبیونل کی تبدیلی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی انجم عقیل، راجہ خرم نواز اور طارق فضل چوہدری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

مسلم لیگ ن کے وکلا اورپی ٹی آئی کے شعیب شاہین الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار عامر مغل کے صاحبزادے پیش ہوئے اور کہا کہ میرے والد پر متعدد ایف آئی آرز ہیں اس لیے ہم وکیل بھی نہیں کرسکے، ہمیں تین سے چار ہفتوں کا وقت دیا جائے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے رکن قومی اسمبلی انجم عقیل کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ترمیم شدہ درخواست دائر کردی، جس پر وکیل نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ درخواست واٹس ایپ پر بھیج دی تھی۔

سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ درخواست کی ہارڈ کاپی بھی دینی چاہیئے تھی، آپ نے ٹائٹل بھی ایک جیسا لکھا ہے، اس کو تبدیل کریں، تینوں امیدوار الگ الگ درخواستیں دیں اور ٹائٹل بھی الگ کردیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے مزید ریمارکس دیے کہ کیا آپ نہیں چاہتے کہ ہم ان درخواستوں کو سن کر فیصلہ کریں؟ کیا ہم درخواستیں مسترد کردیں۔بعد ازاں، چیف الیکشن کمشنر نے انجم عقیل اور راجہ خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کی۔

اسی دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن سے شکوہ کیا کہ ہم تو یہاں اجنبی ہیں۔ ممبر بلوچستان نے شعیب شاہین سے استفسار کیا کہ آپ کیسے اجنبی ہیں، جس پر شعیب شاہین نے جواب دیا کہ ہمارے ساتھ جو ناانصافیاں کی گئیں اس کی بات کررہا ہوں۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ جو حق میں فیصلہ دے وہ انصاف اور باقی ناانصافی کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن آئین و قانون کے تحت کام کرتا رہے گا، چاہے کوئی ہمیں گالیاں دے، ہم آئین و قانون پر عمل کریں گے۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے ریمارکس پر شعیب شاہین نے کہا کہ ہم نے آج تک گالی نہیں دی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے شعیب شاہین سے کہا کہ یہ بات آپ اپنے ساتھیوں سے پوچھیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے انجم عقیل اور خرم نواز کو ترمیم شدہ درخواستیں آج ہی دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کی درخواستوں پر سماعت آج دن ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کی جبکہ طارق فضل چوہدری کی درخواست پر سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن نے دلائل کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگا تھا جبکہ الیکشن کمیشن نے ریٹائر جج کو الیکشن ٹربیونل تعینات کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان  سے ملاقات

ملاقات میں 28ستمبر کےراولپنڈی احتجاج پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں 4اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک احتجاج کے بارے میں مشاورت کی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور  کی  اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان  سے ملاقات

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان  سے ملاقات  کی ۔

علی امین گنڈاپور میڈیا سے گفتگو کئے بغیر واپس روانہ ہو گئے۔ علی امین کی بانی پی ٹی آئی عمران خان  سے کانفرنس روم میں ملاقات کروائی گئی،ملاقات سوا گھنٹہ جاری رہی،ملاقات میں ملکی،پارٹی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

واضح رہے کہ ملاقات میں 28ستمبر کےراولپنڈی احتجاج پر بھی بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں 4اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک احتجاج کے بارے میں مشاورت کی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll