Advertisement
پاکستان

ملک میں کم وبیش 18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مکمل

سالہا سال کی عرق ریزی کے بعدوزارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم کے تحت ایک ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا

GNN Web Desk
شائع شدہ ایک سال قبل پر دسمبر 8 2024، 10:48 شام
ویب ڈیسک کے ذریعے
ملک میں کم وبیش 18 ہزار مدارس کی رجسٹریشن مکمل

مدارس کی رجسٹریشن ایک دیرینہ ضرورت تھی جس کے لیے مختلف ادوار میں مدارس کی انتظامیہ جید علما اور سیاسی لیڈران سے مشاورت کی گئی۔ جہاں شروعات میں مدارس انتظامیہ اس رجسٹریشن کے لیے قانونی پیچیدگیوں اور طویل عمل کی وجہ قائل نہ تھی۔

سالہا سال کی عرق ریزی کے بعدوزارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم کے تحت ایک ون ونڈو نظام مرتب کیا گیا جس کے تحت کم و بیش18 ہزار  مدارس رجسٹر ہو چکے ہیں۔

مدارس بہرحال تعلیمی ادارے ہیں جو کہ وزارت تعلیم کے تحت ہی آتے ہیں نہ کہ وزارت صنعت کے۔ وزارت  کے تحت رجسٹریشن کا ایک مروجہ طریق کار ہے جو سوسائٹیز ایکٹ کے تحت ایک طویل عمل ہے۔

چناچہ اس مطالبے کی وجہ سے تمام عمل دوبارہ سے شروع ہو گا اور اب تک کی محنت پہ پانی پھر جائے گا۔ کیا یہ سمجھا جائے کے یہ ایک طریقہ کار ہے جس سے مدارس کے رجسٹریشن کے عمل کو رول بیک کرنا مقصود ہے؟

حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات مانتے ہوئے دونوں ہاؤس سے بل کو پاس کروایا اور اپنی کمٹمنٹ کو پورا کیا۔چند قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اگر بل میں کچھ وقت درکار ہے تو اس کا ہر گز یہ مقصد نہیں کہ اس کو وجہ بنا کے پورا رجسٹریشن کا عمل ہی رول بیک کر دیا جائے۔

تعلیمی ادارے وزارت تعلیم کا موضوع ہیں نہ کہ صنعت کا۔ اس مطالبے کو ماننے کا مقصد ہے کہ کل کو کوئی بھی کسی پیشہ کو کسی بھی وجہ سے کسی اور وزارت کے تحت کرنے کا مطالبہ کر دے۔ نظام ملک کچھ مروجہ اصول اور ضوابط کے ماتحت ہوتا ہے نہ کہ خواہشات کے۔

وازارت تعلیم اور محکمہ مذہبی تعلیم اس عمل کو مدارس کے لیے انتہائی سہولت کار بنا چکے ہیں اور ایک مہم چلا رہے ہیں جو کہ ہر میڈیم کا استعمال کر رہی ہے اور انتہائی اسان ون ونڈو آپریشن ہے۔

Advertisement
Advertisement