جی این این سوشل

پاکستان

قومی اسمبلی میں فنانس بل 2021 کی شق وار منظوری

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں فنانس بل کی تحریک منظور کرلی گئی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

تحریک کے حق میں 172 ووٹ  آئے
تحریک کے حق میں 172 ووٹ آئے

تفصیلات کے مطابق  تحریک کے حق میں  172 ارکان نے  جبکہ  138 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا ۔ فنانس بل کو پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور۔ 

 اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے ۔

قومی اسمبلی کا اجلاس پہلے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں شروع ہوا ، جس کے بعد اسمبلی اجلاس کی سربراہی  اسد قیصر نے سنبھال لی اور قاسم سوری گنتی کے لیے ارکان میں شامل ہوگئے ۔

وزیراعظم عمران خان ، سابق صدر آصف زرداری ، چئیر مین  پیپلزپارٹی  بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اپوزیشن اراکین بھی اجلاس میں موجود ہے ۔

وزیرخزانہ شوکت ترین نے فنانس ترمیمی بل 2021 ایوا ن میں پیش کیا جس کی اپوزیشن کی جانب سے مخالفت کی گئی ۔

ایوان نے فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کی زبانی منظوری لی جسے نواب تالپور نے چیلنج کردیا جس کے بعد سپیکر نے گنتی کرنے کی ہدایت کردی ۔

ایوان میں گنی کا عمل مکمل ہونے کے بعد قومی اسمبلی نے فنانس بل پیش کرنے کی تحریک کو شق وار کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔

ایوان میں تحریک کی منظوری کے بعد فنانس بل 2021 کی شق وار منظوری لینے کا عمل شروع ہوگیا ہے ۔

تجارت

معاشی تجاویز پر عمل کرکے پاکستان آئی ایم ایف پروگرام سے نکل سکتا ہے، مشن چیف

2023 کے وسط میں پاکستان کی معیشت نے جو اتار چڑھاؤ اور بے یقینی دیکھی تھی اس کے بعد ملک میں معاشی استحکام آیا ہے، ناتھن پورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

معاشی تجاویز پر عمل کرکے پاکستان آئی ایم ایف پروگرام  سے نکل سکتا ہے، مشن چیف

آئی ایم ایف کے مطابق اگر پاکستان ایمانداری سے معاشی تجاویز پر عمل کرے تو یہ اس کا آخری پروگرام ہو سکتا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے کہا کہ 2023 کے وسط میں پاکستان کی معیشت نے جو اتار چڑھاؤ اور بے یقینی دیکھی تھی اس کے بعد ملک میں معاشی استحکام آیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے معیشت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اچھی بنیاد مل سکتی ہے اور اگر  پاکستان ایمانداری سے معاشی تجاویز پر عمل کرے تو یہ اس کا آخری پروگرام ہو سکتا ہے۔

آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کے درپیش مخصوص مسائل کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور ان کے حل بتائے جاتے ہیں، پاکستان کا موجودہ پروگرام بھی مختلف نہیں اور نہ ہی یہ زیادہ سخت ہے۔ 

ناتھن پورٹر نے اسپیشل اکنامک زونز کو خصوصی رعایتیں دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ  آئی ایم ایف کاروباری اداروں کے لیے مراعات کو معاشی اہداف کے لیے حصول میں مدد گار تصور نہیں کرتا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے، تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی، علی ظفر

بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے سماعت کا بائیکاٹ کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے، تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی، علی ظفر

سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے نظرثانی اپیلوں پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین کے وکیل علی ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان عدالت سے خود مخاطب ہونا چاہتے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظر ثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کر رہا ہے، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے علی ظفر سے استفسار کیا کہ آپ کی اپنے مؤکل سے ملاقات ہوگئی جس پر انہوں نے جواب دیا ’جی بالکل گزشتہ روز ملاقات ہوئی لیکن ملاقات علیحدگی میں نہیں تھی، جیل حکام بھی موجود رہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ عمران خان عدالت سے خود مخاطب ہونا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی وڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں گزارشات رکھنا چاہتے ہیں، چیف جسٹس نے انہیں ہدایت دی کہ اچھا آگے چلیں، دلائل شروع کریں۔

علی ظفر نے کہا کہ نہیں پہلے عمران خان عدالت میں گزارشات رکھ لیں، پھر میں دلائل دوں گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ سینئر وکیل ہے، آپ کو معلوم ہے عدالتی کارروائی کیسے چلتی ہے۔

علی ظفر نے جواب دیا کہ میرے مؤکل کو بینچ پر کچھ اعتراضات ہیں، عمران خان کی وڈیو لنک پر پیشی کی اجازت نہیں دیتے تو انہوں نے کچھ باتیں عدالت کے سامنے رکھنے کا کہا ہے، میں نے اپنے مؤکل سے ہی ہدایات لینی ہیں، ہدایت کے مطابق چلنا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ علی ظفر صاحب آپ صرف اپنے مؤکل کے وکیل نہیں، آفیسر آف دا کورٹ بھی ہیں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم بھی وکیل رہ چکے ہیں، اپنے مؤکل کی ہر بات نہیں مانتے تھے، جو قانون کے مطابق ہوتا تھا وہی مانتے تھے۔

علی ظفر نے کہا کہ اگر عمران خان کو اجازت نہیں دیں گے تو پیش نہیں ہوں گے، حکومت کچھ ترامیم لانا چاہتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیاسی گفتگو کررہے تاکہ کل سرخی لگے جس پر علی ظفر نے کہا کہ آج بھی اخبار کی ایک سرخی ہے کہ آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے قبل لازمی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں اس بات کا معلوم نہیں۔

علی ظفر نے کہا کہ حکومت آئینی ترمیم لارہی ہے اور تاثر ہے عدالت ہارس ٹریڈنگ کی اجازت دے گی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس بات پر آپ پر توہین عدالت لگا سکتے ہیں، کل آپ نے ایک طریقہ اپنایا، آج دوسرا طریقہ اپنا رہے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم آپ کی عزت کرتے ہیں، آپ ہماری عزت کریں، ہارس ٹریڈنگ کا کہہ کر بہت بھاری بیان دے رہے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کیا ہوتی ہے؟ آپ کو ہم بتائیں تو آپ کو شرمندگی ہوگی۔

علی ظفر نے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کا فیصلہ ہارس ٹریڈنگ کو روکتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کا مذاق بنانا بند کریں، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عدالت نے 63 اے پر اپنی رائے دی تھی کوئی فیصلہ نہیں۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفر نے سماعت کا بائیکاٹ کردیا، انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے بینچ کی تشکیل درست نہیں، حصہ نہیں بنیں گے۔

علی ظفر نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ آپ اگر کیس کا فیصلہ دیتے ہیں تو مفادات کا ٹکراؤ ہوگا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جو کچھ بول رہے ہیں اس کو سنیں گے اور نہ ہی ریکارڈ کا حصہ بنائیں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا ہم آپ کو عدالتی معاون مقرر کردیں، آپ کو اعتراض تو نہیں جس پر علی ظفر نے کہا کہ عدالتی حکم پر کوئی اعتراض نہیں جس کے بعد عدالت نے علی ظفر کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔

علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں بینچ قانونی نہیں، اس لیے آگے بڑھنے کا فائدہ نہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بار بار عمران خان کا نام کیوں لے رہے ہیں، نام لیے بغیر آگے بات کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 980 پوائنٹس اضافہ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

100 انڈیکس 980 پوائنٹس کے اضافے سے  82947 کی سطح پر پہنچ گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 980 پوائنٹس اضافہ، ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 980 پوائنٹس اضافے سے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ 

آج کاروبار کے آغاز سے ہی اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی اور  ایک موقع پر 100 انڈیکس 980 پوائنٹس کے اضافے سے  82947 کی سطح پر پہنچ گیا۔ 

واضح رہے کہ کچھ دنوں سے پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں کاروبار کا مثبت رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے اور اس حوالے سے معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے چیدہ چیدہ آئی ایم ایف سے معاہدہ، شرح سود میں کمی اور سرمایہ کاروں کا حکومت پر اعتماد ہو سکتا ہے۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll