Advertisement
پاکستان

پیپلز پارٹی کی اعتماد میں نہ لیے جانے پر پھر حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی

جس دن حمایت ختم کردی گئی، وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی، شازیہ مری

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 days ago پر Jan 5th 2025, 4:12 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
پیپلز پارٹی کی اعتماد میں نہ لیے جانے پر  پھر حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی دھمکی

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئین کی مستقل اور کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے، اہم فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا، جس دن پارٹی حکومت کی حمایت ختم کردے گی، وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی۔

اپنے ایک بیان میں پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے حوالے سے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت متواتر ایسے فیصلے کر رہی ہے جن کے حوالے سے اعتماد میں نہیں لیا جارہا، پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام پر اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کے قیام کے فیصلے پر حکومتِ سندھ اور پاکستان پیپلز پارٹی دونوں کو بے خبر رکھا گیا، بار بار یہ بات دہرا رہے ہیں کہ وفاقی حکومت کو پیپلز پارٹی کی حمایت حاصل ہے، جس دن یہ حمایت ختم کردیں گے وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی۔

شازیہ مری نے کہا کہ شاید مسلم لیگ (ن) کو اس بات کا ادراک نہیں ہے، کافی وقت سے یہ بھی مطالبہ کررہے ہیں قومی مفاداتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے، گیارہ ماہ گزر گئے تاحال مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں بلایا گیا۔

ترجمان پیپلز پارٹی نے کہا کہ آئین کی مستقل اور کھلی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وزیراعظم آئینی طور پر تین ماہ میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کے پابند ہے.

شازیہ مری نے مطالبہ کیا کہ میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کے قیام کیلے رائے اور معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لایا جائے، اہم قومی امور پر آئین کو سبوتاژ ،اتحادیوں اور صوبوں کو اعتماد میں لئے بغیر فیصلہ کرنا کیا دانشمندی ہے؟ وفاقی حکومت کی روش سمجھ سے بالاتر ہے اس طرز خلیج اور بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو آئینی وقانونی طرزعمل پرچلایا جائے تو وہ سب کیلے بہتر ہوگا، میری ٹائم سیکٹر پر ٹاسک فورس کی سفارشات ،بحری امور اور کے پی ٹی تجاویز سے قبل اتحادیوں اور صوبوں کی رائے لی جائے۔

Advertisement