Advertisement
پاکستان

اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل

وزیراعظم کی طرف سے قائم کمیٹی میں تمام اتحادی، پی پی بھی شامل ہے جب کہ حکومتی کمیٹی مطالبات پر جو جواب دے گی وہ حتمی ہوگا، رانا ثناء اللہ

GNN Web Desk
شائع شدہ 9 months ago پر Jan 16th 2025, 10:16 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل

وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے رکن رانا ثنااللہ نے سینیٹر عرفان صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ آج ملاقات میں اپوزیشن نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی میں تمام اتحادی، پی پی بھی شامل ہے جب کہ حکومتی کمیٹی مطالبات پر جو جواب دے گی وہ حتمی ہوگا۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اپوزیشن کے 2 بنیادی مطالبات ہیں جن کا وہ پچھلے 10، 11 ماہ سے ذکر کرتے آرہے ہیں، ایک تو یہ کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے جس پر ہم انہیں کہتے ہیں کہ اس کے لیے قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے، آج اس سے وہ دستبردار ہوگئے ہیں اور آج کی ملاقات میں انہوں نے الیکشن کے حوالے سے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ تمام مقدمات سیاسی طور پر بنائے گئے ہیں جس پر ہم نے انہیں کہا تھا کہ آپ ہمیں ایف آئی آر کے نمبرز فراہم کریں کہ کن سیاسی ورکز کے خلاف ایسے مقدمات بنائے گئے ہیں لیکن انہوں نے اس حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔اپوزیشن نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں کہا ’وفاقی حکومت 2 کمیشن قائم کرے اور ان کمیشن کی سربراہی یا چیف جسٹس آف پاکستان کریں یا پھر سپریم کورٹ کے 3 سینئر ترین ججز میں کسی کو سربراہی دی جائے، یہ کمیشن انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت بنائے جائیں۔

راناثناء اللہ نے کہا کہ تحریری مطالبات میں کہا گیا کہ کمیشن 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کی تحقیقات کرے تو یہ معاملہ تو پہلے سے سپریم کورٹ میں ہے اور اس پر پہلے سے ہی جوڈیشل ریویو ہوچکا ہے تو اس میں دوبارہ چیف جسٹس کس چیز کی انکوائری کریں گے۔ اسی طرح کمیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی حدود میں رینجرز کی جانب سے عمران خان کی گرفتاری کی قانونی حیثیت اور ذمہ داران کے خلاف تحقیقات کا کہا گیا، یہ معاملے پر بھی پہلے ہی جوڈیشل ایکشن ہوچکا ہے،اس پر تو اسی وقت ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس لے لیا تھا۔

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ کمیشن 9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے وقت کے حالات کی تحقیقات کرے کہ کن حالات میں گروہوں یا افراد کو اعلیٰ سیکیورٹی مقامات تک رسائی ملی، پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ تمام کیسز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چل رہے ہیں جب کہ کچھ کے ملٹری کورٹس میں فیصلے ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہیہ تمام کیسز تو پہلے ہی عدالتوں میں ہیں تو اب ان کا نئے سرے سے کمیشن بنانے کا تو مینڈیٹ بھی نہیں ہے کہ کیسز عدالتوں میں کسی بھی سطح پر چل رہے ہوں تو اس میں کمیشن کیا کرسکتا ہے۔ پی ٹی آئی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کمیشن یہ بھی دیکھے کہ لوگوں کو کس حالات میں گرفتار کیا گیا، اس پر جتنے بھی کیسز چل رہے ہیں وہاں سب کچھ بتایا گیا ہے کہ کون کہاں سے اور کیسے حراست میں لیا گیا۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو دوسرے کمیشن کےقیام میں 24 سے 27 نومبر تک فائرنگ کے واقعات کا ذکر کیا ہے کہ کمیشن اس سے متعلق انکوائری کرے جب کہ اس دوران جتنے بھی افراد جاں بحق یا لاپتا ہوئے، ان کی تحقیقات کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اب اس میں آپ دیکھیں کہ یہ پروپیگنڈا ایک ماہ سے چل رہا ہے جو پہلے 20 سے شروع ہوا، پھر 278 اور 315 پھر سیکڑوں میں چلے گئے کہ ہمارے لوگوں کو ماردیا گیا، آج ان کو فہرست فراہم کرنی چاہیے تھی کہ ہمارے ان ان لوگوں کو جاں بحق یا لاپتا کیا گیا، کیا ان لوگوں کو اس عرصے میں یہ نہیں پتا چلا کہ ان کے کتنے لوگ جاں بحق، زخمی یا لاپتا ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مطالبات پروپیگنڈے کے علاوہ کچھ نہیں، پی ٹی آئی نے چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹ کے سوا اور کچھ نہیں ان مطالبات کا تو کوئی جواب نہیں بنتا، پی ٹی آئی نے مطالبات کے ساتھ کسی قسم کی تفصیلات اور ڈیٹا فراہم نہیں کیا لہذا اس پر 2017 کے ایکٹ کے تحت جوڈیشل کمیشن کا قیام کا جواز نہیں بنتا۔

Advertisement
پاکستان ہاکی ٹیم بھارت میں جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرے گی

پاکستان ہاکی ٹیم بھارت میں جونیئر ورلڈ کپ میں شرکت نہیں کرے گی

  • 10 hours ago
ہفتے میں صرف چند دن چہل قدمی، دل کے امراض سے بچاؤ میں مددگار  ، تحقیق

ہفتے میں صرف چند دن چہل قدمی، دل کے امراض سے بچاؤ میں مددگار ، تحقیق

  • 13 hours ago
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا

وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا

  • 11 hours ago
جنگ بندی کیلئے دباؤ،امریکا نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

جنگ بندی کیلئے دباؤ،امریکا نے روس کی دو بڑی آئل کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی

  • 13 minutes ago
ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا رومانیہ کا دورہ، فضائی تعاون کے فروغ پر اتفاق

ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا رومانیہ کا دورہ، فضائی تعاون کے فروغ پر اتفاق

  • 11 hours ago
کراچی ایئرپورٹ پر کروڑوں کی کرپٹو کرنسی چھیننے کا مبینہ واقعہ، عدالت کا انکوائری کا حکم

کراچی ایئرپورٹ پر کروڑوں کی کرپٹو کرنسی چھیننے کا مبینہ واقعہ، عدالت کا انکوائری کا حکم

  • 13 hours ago
عدالت نے عزیر بلوچ کو غیر قانونی اسلحہ اور سہولت کاری کے کیس میں بری کر دیا

عدالت نے عزیر بلوچ کو غیر قانونی اسلحہ اور سہولت کاری کے کیس میں بری کر دیا

  • 11 hours ago
نئی دہلی: گلوکار رِشبھ ٹنڈن دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

نئی دہلی: گلوکار رِشبھ ٹنڈن دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے

  • 13 hours ago
پیپلز پارٹی نظام کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتی، بہتری کے لیے مہلت دے رہی ہے: حسن مرتضیٰ

پیپلز پارٹی نظام کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتی، بہتری کے لیے مہلت دے رہی ہے: حسن مرتضیٰ

  • 11 hours ago
عالمی عدالت انصاف: اسرائیل غزہ میں شہریوں کی بنیادی ضروریات پوری کرے

عالمی عدالت انصاف: اسرائیل غزہ میں شہریوں کی بنیادی ضروریات پوری کرے

  • 11 hours ago
لنکا پریمیئر لیگ 2025 ملتوی، سری لنکن بورڈ کا ورلڈکپ پر مکمل توجہ دینے کا فیصلہ

لنکا پریمیئر لیگ 2025 ملتوی، سری لنکن بورڈ کا ورلڈکپ پر مکمل توجہ دینے کا فیصلہ

  • 12 hours ago
کچے کے 72 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے، سندھ حکومت کی سرینڈر پالیسی کا بڑا نتیجہ

کچے کے 72 ڈاکوؤں نے ہتھیار ڈال دیے، سندھ حکومت کی سرینڈر پالیسی کا بڑا نتیجہ

  • 14 hours ago
Advertisement