Advertisement
پاکستان

حکومت کی جانب سے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا

انہوں نے کہا  کہ مجرموں کو سزا دینےکی شرح بہت کم ہے، دیگر ممالک میں سزا دینے کی شرح 80 فیصد ہے اس نظام کی بہتری کےلیے ترامیم لارہے ہیں۔

GNN Web Desk
شائع شدہ a year ago پر Jan 22nd 2025, 10:02 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
حکومت کی جانب سے پیکا ایکٹ ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا

 

وفاقی حکومت کی جانب سے  پیکا ایکٹ میں مزید ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے،ترمیمی  بل کےمطابق تمام  عدالتیں 6 ماہ سے ایک سال کی مدت کےدوران مقدمات کا فیصلہ کرنے کی پابند ہوں گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق کی زیر صدارت ہونےوالے قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو مقدمات کافیصلہ 6 ماہ سے ایک سال میں کرنا ہوگا، ماڈرن ڈیوائسز کو قانون شہادت میں شامل کرنےکی ترامیم بھی شامل ہیں، عوام کو نظام انصاف سےمتعلق دشواریاں درپیش ہیں،عوام اس ایوان سے ان کےحل کی توقع رکھتی ہے،نظام میں اتنی خرابیاں ہیں کہ کسی پر کچھ ثابت ہی نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہا  کہ مجرموں کو سزا دینےکی شرح بہت کم ہے، دیگر ممالک میں سزا دینے کی شرح 80 فیصد ہے اس نظام کی بہتری کےلیے ترامیم لارہے ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ اپویشن کو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی ہے ہی نہیں، وہ صرف یہاں آکر لابی میں کھانےکھاتے ہیں، ایک شخص کی رہائی کےنعرے لگاتے ہیں اور بار بار صرف کورم کی نشاندہی کرتےہیں۔


ذرائع کےمطابق وفاقی پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کے ذریعے حکومت سوشل میڈیا اور فیک نیوز سےمتعلق اہم قانون سازی کررہی ہے، ترمیمی بل میں فیک نیوز سے متعلق ترامیم میں سزاؤں اور جرمانےکا تعین بھی شامل ہوگا، فیک نیوز س متعلق ترامیم میں سزا 5 سال تک دینے کی تجویز دی گئی ہے ۔ 

Advertisement
Advertisement