Advertisement

تجارتی جنگ میں تیزی ، صدر ٹرمپ کا شراکت داروں پر باہمی ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان

صدر ٹرمپ نے باہمی ٹیرف نافذ کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردئیے

GNN Web Desk
شائع شدہ a month ago پر Feb 14th 2025, 9:18 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
تجارتی جنگ میں تیزی ، صدر ٹرمپ کا  شراکت داروں پر باہمی ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی جنگ میں تیزی لاتے ہوئے شراکت داروں پر باہمی ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے باہمی ٹیرف نافذ کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردئیے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کو متوازن بنائیں گے۔ امریکی سامان پر ٹیکس لگانے والے ممالک کو بھی ٹیرف کا سامنا کرنا چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے کہا کہ امریکی اتحادی تجارتی معاملے میں ہمارے دشمنوں سے بھی بدتر ہیں۔ یورپی یونین اور کینیڈا کے ساتھ تجارت میں بھاری خسارہ ہو رہا ہے۔ 

روس اور چین کی ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں امریکی سبقت کو ختم کرنے کی کوششوں پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک برا شگون ہے کیونکہ یہ دنیا کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے فوجی اخراجات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فوجی اخراجات میں ایک ٹریلین ڈالر خرچ ہو رہے ہیں اور یہ رقم بہت زیادہ ہے، ان کا موقف تھا کہ اس رقم کو دیگر ضروریات پر خرچ کیا جانا چاہیے۔

ٹرمپ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ امریکہ کے اتحادی تجارتی معاملات میں دشمنوں سے زیادہ بدتر ہیں، اور ان کے ساتھ تجارت میں امریکہ کو اپنے مفادات کو ترجیح دینی چاہیے۔

صدر ٹرمپ نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے روس کے حوالے سے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جنگ کا آغاز نہیں ہونا چاہیے تھا اور امریکہ کو اس معاملے میں مزید فعال ہونا چاہیے تھا۔

میونخ میں روس اور یوکرین کے درمیان بات چیت کے امکان پر ٹرمپ نے کہا کہ اس معاملے میں بات چیت ضروری ہے۔ سعودی عرب بھی میونخ اجلاس میں شرکت کر رہا ہے، جس سے اس تنازعہ کے حل کے لیے عالمی سطح پر کوششیں تیز ہو سکتی ہیں۔

ٹرمپ نے امریکہ کے فوجی ساز و سامان کو دنیا کا بہترین اسلحہ قرار دیا اور اس پر فخر کا اظہار کیا۔

 

Advertisement