جی این این سوشل

پاکستان

ایف آئی اے نے جہانگر ترین کے بیٹے علی ترین کو نوٹس جاری کردیا

لاہور : ایف آئی اے نےجہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایف آئی اے نے جہانگر ترین کے بیٹے علی ترین کو نوٹس جاری کردیا
ایف آئی اے نے جہانگر ترین کے بیٹے علی ترین کو نوٹس جاری کردیا

تفصیلات کے مطابق  ایف آئی اے کی جانب سے علی ترین سے بینک اکائونٹس اور سرمایہ کاری کا ریکارڈ طلب کیا گیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ کاروبار کے لیے  بینکوں یا فیملی ممبران سے جتنی رقم لی اس کا ریکارڈ بھی مانگا گیا ہے. مقرر وقت تک ریکارڈ فراہم نا کرنے پر علی ترین کے بینک اکائونٹس اور پراپرٹی کو بھی منجمند کر دیا جائے گا ۔

یاد رہے کہ ایف آئی اے کی پانچ رکنی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سے بھی تحقیقات کی ہے اور ان سے رمضان شوگر مل اور العربیہ شوگر مل کے متعلق سوالات کیے گئے ہیں ۔ ایف آئی اے نے حمزہ شہباز کو پیشی سے قبل سوالنامہ بجواتے ہوئے پیشی پر متعلقہ ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدائیت کی تھی۔

تجارت

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کا نیا ریکارڈ قائم

رواں سال ملکی تاریخ میں پہلی بار 35 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے گئے۔ 

پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تعداد 35 لاکھ سے بڑھ گئی ہے، ان گوشواروں کے ساتھ ٹیکس گزاروں نے 55 ارب روپے سے زیادہ کا ٹیکس بھی جمع کرایا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق  گزشتہ سال 30 ستمبر تک 16لاکھ ٹیکس گوشوارے ایف بی آر کو موصول ہوئے تھے، اس طرح سال 2024-23 کے سالانہ ٹیکس گوشوارے پچھلے سال کے مقابلے میں دوگنا سے بھی زیادہ جمع کرا ئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ  میں گزشتہ روز کی گئی 14 دن کی توسیع کرنے کی وجہ ایف بی آر کے سسٹم میں دشواریاں بھی تھیں جس کے باعث تاجر تنظیموں اور عوام کو ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ 

ان دشواریوں کے ازالے کے لیے چیئرمین ایف بی آر  نے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے ساتھ مشاورت کی اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 14دن کی توسیع کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آرنے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں توسیع کر دی

میڈیا رپورٹس کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں 14 اکتوبر تک توسیع کر دی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آرنے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں توسیع کر دی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں توسیع کر دی۔

چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں 14 اکتوبر تک توسیع کر دی گئی۔

انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں 14 اکتوبر تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ توسیع تاجرتنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے مطالبے پرکی گئی۔ ایف بی آر کے پورٹل پرغیرمعمولی رش، گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ 15 دن بڑھانے کی تجویز
 
دوسری جانب ایف بی آر نے ستمبر کیلئے ٹیکس کا ٹارگٹ پوراکرلیا۔ ستمبر کیلئے ٹیکس کا 1098ارب کا ٹارگٹ بڑھ کر 1100ارب ہوگیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس، جسٹس نعیم اختر افغان لاجر بینچ میں شامل

سپریم کورٹ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے جسٹس نعیم اختر افغان کو آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کے سماعت کرنے والے بینچ میں شامل کرلیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس صبح 9 بجے سپریم کورٹ میں ہوا، چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان جسٹس منصور علی شاہ کا انتظار کرتے رہے تاہم جسٹس منصور علی شاہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے اور نہ کوئی پیغام بھیجا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منصورعلی شاہ کا نام تجویزکیا تاہم جسٹس منصور کے کمیٹی اجلاس میں نہ آنے پر جسٹس نعیم اختر بینچ میں شامل کرلیا گیا۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی شمولیت سے سپریم کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ مکمل ہوگیا، لارجر بینچ ساڑھے 11 بجے آرٹیکل 63 اے کیس کی سماعت کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کے سماعت کے دوران آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے سماعت کی جبکہ لارجر بینج کے رکن جسٹس منیب اختر نے موجودہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے بنائے بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا تھا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست پر دوران سماعت اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام سائلین کے مقدمات ایک شخص کی صوابدید پر نہیں چھوڑے جاسکتے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی نظرِ ثانی درخواستوں کی سماعت میں جسٹس منیب اختر کے بینچ میں نہ بیٹھنے کے خط کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔

یار رہے کہ گزشتہ روز جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار کو لکھے اپنے دوسرے خط میں آج کی سماعت کے حکم نامے کوغیرقانونی قرار دے دیا، جسٹس منیب نے خط میں کہا کہ پانچ رکنی لارجربینچ نے کیس کی سماعت کرنی تھی، چار رکنی بینچ عدالت میں بیٹھ کرآرٹیکل63 اے سے متعلق نظرثانی کیس نہیں سن سکتا۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سماعت کا حکم نامہ مجھے بھیجا گیا، حکم نامے میں میرا نام لکھا ہوا ہے مگر آگے دستخط نہیں، بینچ میں بیٹھنے والے4 ججز قابل احترام ہیں، مگر آج کی سماعت قانون اور رولز کے مطابق نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll