Advertisement
پاکستان

سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس:یہ آئینی بینچ ہے کوئی ہائیکورٹ نہیں کہ دائرہ سماعت محدود ہو گا، جج آئینی بینچ

کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت آتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 hours ago پر Mar 12th 2025, 2:03 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سویلینز کا ملٹری ٹرائل کیس:یہ آئینی بینچ ہے کوئی ہائیکورٹ نہیں کہ دائرہ سماعت محدود ہو گا، جج آئینی بینچ

اسلام آباد:اسلام آباد: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کہا ہے کہ یہ آئینی بینچ ہے کوئی ہائیکورٹ نہیں کہ دائرہ سماعت محدود ہو گا۔ کوئی ایسا فورم ہے جو 175 کے تحت نہ بنا ہو اور وہ سویلین کا ٹرائل کر سکے۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف جسٹس امین الدین کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی۔ وکیل وزارت دفاع خواجہ حارث نے جواب الجواب کے دلائل دیئے، جس پرجسٹس محمد علی مظہر نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جواب الجواب مختصر ہوتے ہیں۔ جو پوائنٹس پہلے کور نہیں کر سکے اس پر معاونت کریں۔
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے مؤقف اختیار کیا کہ مخالف وکلا نے فیصلے پر دلائل نہیں دیئے۔ اور بنیادی طور پر 4 پوائنٹس ہیں جو مخالف وکلا کی جانب سے اٹھائے گئے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ عدالتیں آرٹیکل 175 کے تحت بنیں، بتائیں کیا یہ عدالت بھی اس کے تحت بنیں، جسٹس جمال خان مندوخیل بولے؛ کوئی ایسا فورم ہے جو 175کے تحت نہ بنا ہو اور وہ سویلین کا ٹرائل کر سکتے ہوں،جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ فیصلے پر دلائل دے دیں۔
خواجہ حارث نے کہا کہ تمام پوائنٹس پر جواب دوں گا۔ اور ابھی آرٹیکل 161 پر دلائل مکمل کر لوں گا۔ تمام پوائنٹس پر تحریری جوابات بھی موجود ہیں،جسٹس امین الدین نے کہا کہ دوسری طرف کے وکلا نے کہا انٹرا کورٹ اپیل کا دائرہ محدود ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یہ آئینی بینچ ہے کوئی ہائی کورٹ نہیں کہ دائرہ سماعت محدود ہو گا۔
وزارت دفاع کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئینی بینچ تو اپیل میں کیس واپس بھی بھیج سکتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ہم مرکزی فیصلے سے اتفاق بھی کر لیں تو اپنی رائے الگ سے دے سکتے ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا ایف بی علی کیس میں آرٹیکل 6 کی شق تین کے تحت بنیادی حقوق کی بات نہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آرٹیکل 6 کی شق تین میں بنیادی حقوق مستثنیٰ کر دیئے گئے ہیں۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آرٹیکل 6 کی شق تین میں نہیں آتا اگر آتا ہوتا تو بنیادی حقوق ملتے۔ اور اگر بنیادی حقوق متاثر ہوتے تو 6 کی شق ون میں آتا۔
جسٹس محمد علی مظہر بولے؛ وہ کسی مخصوص ٹرم کے لیے کہہ رہے ہیں، خواجہ حارث کے مطابق یہ آرڈیننس اس مقصد کے لیے نہیں بنائے گئے تھے جس کا ذکر آرٹیکل 6 کی ذیلی شق 3 میں ہے،جسٹس محمد علی مظہر کا موقف تھا کہ شروع میں سپریم کورٹ میں بینچ 9 رکنی تشکیل دیا گیا تھا، جو بعد میں کم ہوتے ہوتے 5 رکنی رہ گیا تھا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے نوٹ میں لکھا کہ 5 رکنی بینچ سے بڑا بینچ ہوتا تو ایف بی علی کیس کو دیکھ سکتے تھے۔
خواجہ حارث کے مطابق دوسری طرف کے وکلا نے کہا کہ جو ایف بی علی کیس میں کہا گیا اور جو اب کہا جارہا ہے اس میں فرق نہیں، حالانکہ فرق واضح ہے جو ایف بی علی کیس میں درج ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ان کے خیال میں ایف بی علی کیس کو نہیں سمجھا جاسکا۔
 جس پر خواجہ حارث بولے؛ ہم کیسے اس معاملے کو سمجھ سکتے ہیں جب باقاعدہ وجوہات درج نہیں، اس کیس میں آئینی قانونی سوالات کا مکمل جائزہ بھی نہیں لیا گیا،خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ جو فیصلہ چیلنج ہوا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ آئین میں آرٹیکل 8(5) بھی موجود ہے، کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 8(5) کو آرٹیکل 8(3) پر فوقیت دی جائے گی، کہا گیا کہ ایف بی علی کیس کے وقت 1973 کا آئین موجود نہیں تھا۔
خواجہ حارث کے مطابق کہا گیا کہ اب چونکہ 1973 کا آئین آچکا، اسے ایف بی علی کیس پر فوقیت دی جائے گی، اس لیے ایک جج صاحب نے اکثریتی فیصلے کے اس حصے سے اتفاق نہیں کیا۔
جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ آرمی ایکٹ تو خصوصی طور پر افواج پاکستان کے اراکین کے لیے ہے، خواجہ حارث نے بتایا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 8(3) میں درج ہے کہ آرمی ایکٹ آرمڈ فورسز کے ڈسپلن اور فرائض کی انجام دہی کے لیے ہے۔
خواجہ حارث کا موقف تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں انسداد دہشتگری کا گوئی جرم نہیں تھا، جس پر جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ کسی فوجی اہلکار کے کام میں رخنہ ڈالنے کا جرم انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت آتا ہے، 9 مئی واقعات میں دوسرا جرم آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت آتا ہے۔خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 8(3) کے تحت یقینی ہے کہ افواج اپنے فرائض کو درست طریقے سے ادا کر سکیں، یہ یقینی بنانا مقننہ کی زمہ داری ہے، مقننہ کے آرمی ایکٹ کو صرف افواج تک محدود نہیں رکھا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایف بی علی کیس میں بنیادی حقوق کا سوال تو آیا ہے، جس پر خواجہ حارث کا موقف تھا کہ ایف بی علی کیس چیلنج اس بنیاد پر ہوا تھا کہ ہمارے بنیادی حقوق سلب ہورہے ہیں۔
بعد ازاں فوجی عدالتوں سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی، وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث جواب الجواب میں دلائل جاری رکھیں گے۔

Advertisement
اڈیالہ جیل  :  2 ہیڈ وراڈرز کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر نوکری سے برطرف

اڈیالہ جیل : 2 ہیڈ وراڈرز کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر نوکری سے برطرف

  • 11 minutes ago
کینیڈا کا جوابی وار، امریکا پر ٹیرف کا عائد کرنے کا اعلان

کینیڈا کا جوابی وار، امریکا پر ٹیرف کا عائد کرنے کا اعلان

  • 2 hours ago
قومی اسمبلی  اجلاس، پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس حملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج

قومی اسمبلی اجلاس، پی ٹی آئی کا جعفر ایکسپریس حملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج

  • 3 hours ago
 فیصل آباد: ایس ایچ او کے کمرے سے منشیات برآمد، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار فرار

 فیصل آباد: ایس ایچ او کے کمرے سے منشیات برآمد، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار فرار

  • 4 hours ago
سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری، صوبائی حکومت کاعید پر تنخواہ اور پنشن ایڈانس میں دینے کا اعلان

سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری، صوبائی حکومت کاعید پر تنخواہ اور پنشن ایڈانس میں دینے کا اعلان

  • 2 hours ago
ابیٹ آباد :سکول وین گہری کھائی میں جاگری ، 2 بچے جاں بحق،11 بچے زخمی

ابیٹ آباد :سکول وین گہری کھائی میں جاگری ، 2 بچے جاں بحق،11 بچے زخمی

  • 2 hours ago
وزیر منصوبی بندی کا ’’اڑان پاکستان‘‘اور نوجوانوں کے کردار پر خطاب

وزیر منصوبی بندی کا ’’اڑان پاکستان‘‘اور نوجوانوں کے کردار پر خطاب

  • 5 minutes ago
معروف گلوکارہ مہک علی کی نئی قوالی ’’ادا‘‘ریلیز

معروف گلوکارہ مہک علی کی نئی قوالی ’’ادا‘‘ریلیز

  • an hour ago
دو روز کے استحکام کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

دو روز کے استحکام کے بعد سونا آج پھر مہنگا، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟

  • 3 hours ago
عدالت کی جانب سے مرکز انصاف ہاؤس کو 24 مارچ تک خالی کرانے سے روک دیا گیا

عدالت کی جانب سے مرکز انصاف ہاؤس کو 24 مارچ تک خالی کرانے سے روک دیا گیا

  • 8 minutes ago
ایف آئی اے کی کارروائی ،لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار

ایف آئی اے کی کارروائی ،لیبیا کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر سمیت 2 ملزمان گرفتار

  • 7 minutes ago
محکمہ وائلڈ لائف اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، بغیر لائسنس شیر رکھنے اور سیلفی بنانے پر شہری گرفتار

محکمہ وائلڈ لائف اور پولیس کی مشترکہ کارروائی، بغیر لائسنس شیر رکھنے اور سیلفی بنانے پر شہری گرفتار

  • 4 hours ago
Advertisement