Advertisement

سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں، ورلڈ بینک

اجے بنگا نے کہا کہ یہ معاہدہ دو خودمختار ممالک کے درمیان ہے اور انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا وہ اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں

GNN Web Desk
شائع شدہ 4 hours ago پر May 14th 2025, 5:22 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں، ورلڈ بینک

عالمی بینک کے صدر نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ 

اس معاہدے کو دونوں فریقین کی مرضی سے ختم یا اس میں ترمیم تو کی جا سکتی ہے مگر یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جاسکتا۔

ٹیلی ویژن چینل سی این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر عالمی بینک اجے بنگا نے میزبان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے ( انڈس واٹر ٹریٹی ) کی معطلی کے بھارتی اقدام کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کیا گیا، بلکہ تکنیکی طور پر بھارتی حکومت نے اسے ’ التوا میں’ قرار دیا ہے۔

اجے بنگا نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار بنیادی طور پر سہولت کار کا ہے، اگر فریقین میں اختلاف ہو تو ہمارا کام فیصلہ کرنا نہیں ہے، بلکہ ان کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر یا ثالثی عدالت تلاش کرنے کے لیے ایک عمل سے گزرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے میں معطلی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اس معاہدے کو ختم یا تبدیل تو کیا جاسکتا مگر اس کے لیے دونوں ممالک کا راضی ہونا ضروری ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی تک کسی بھی ملک سے سندھ طاس معاہدے ( کی معطلی ) سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے، میں جانتا ہوں کہ میڈیا میں اس بارے میں بہت قیاس آرائیاں ہیں کہ عالمی بینک بھارتی اقدام کا سدباب کرے گا یا نہیں، یا اس ( عالمی بینک ) سے رجوع کیا جائے گا یا نہیں، یہ سب فضول باتیں ہیں کیونکہ ہمارا ایسا کوئی کردار نہیں ہے۔

صدر عالمی بینک نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی فیس ایک ٹرسٹ فنڈ کے ذریعے ادا کرنی ہوتی ہے جو معاہدے کے وقت بینک میں قائم کیا گیا تھا، ہمارا کردار بس اتنا ہی ہے، اس سے آگے ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔

 

اجے بنگا نے کہا کہ یہ معاہدہ دو خودمختار ممالک کے درمیان ہے اور انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ کیا وہ اسے جاری رکھنا چاہتے ہیں، یہ ان کا فیصلہ ہوگا، یہ معاہدہ 60 سال سے چلا آرہا ہے، اگرچہ اس پر عمل درآمد کے سلسلے میں نشیب و فراز آتے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار وہی ہے جو معاہدے میں بیان کیا گیا ہے، نہ اس سے زیادہ اور نہ اس سے کم۔


یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا جس کے بعد دونوں میں ملکوں میں سرد مہری کا شکار تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔

جواب میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی غیرقانونی معطلی کو اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے بھارتی سفارتی عملے کو محدود کرنے کے ساتھ سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیے تھے، جبکہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت منسوخ کرتے ہوئے بھارتی پروازوں کے لیے فضائی حدود بند کردی تھی۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سفارتی عملے کو محدود کردیا تھا جبکہ بھارت میں موجود پاکستانی کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے علاج کی غرض سے جانے والے بچوں سمیت تمام پاکستانیوں کو وطن واپس بھیج دیا تھا۔

 

بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔

بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے، جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔

 

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا، ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

 

اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔

 

Advertisement
یونان میں 6.3 شدت کا زلزلہ،جھٹکے ترکیے کے مغربی علاقوں تک محسوس کیے گئے

یونان میں 6.3 شدت کا زلزلہ،جھٹکے ترکیے کے مغربی علاقوں تک محسوس کیے گئے

  • 7 hours ago
گوگل کے  اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے نئے  ورژن کی خصوصیات

گوگل کے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژن کی خصوصیات

  • 6 hours ago
کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وزیر بن گئے

کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وزیر بن گئے

  • 8 hours ago
واہگہ اٹاری پوسٹ پر پاکستان اور بھارت کے ایک ایک قیدی کا تبادلہ

واہگہ اٹاری پوسٹ پر پاکستان اور بھارت کے ایک ایک قیدی کا تبادلہ

  • 7 hours ago
سعودی عرب  کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم 

سعودی عرب کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی کا خیر مقدم 

  • 4 hours ago
کوئٹہ میں  پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی کے قافلے کےقریب دھماکا

کوئٹہ میں  پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی کے قافلے کےقریب دھماکا

  • 3 hours ago
پی سی بی نے راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جانے والےمیچز کی ٹکٹس کی تفصیلات جاری کر دیں

پی سی بی نے راولپنڈی اور لاہور میں کھیلے جانے والےمیچز کی ٹکٹس کی تفصیلات جاری کر دیں

  • 3 hours ago
بی جے پی وزیر نے بھارتی فوجی  مسلم افسر کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن قرار  دے دیا

بی جے پی وزیر نے بھارتی فوجی مسلم افسر کرنل صوفیہ کو دہشت گردوں کی بہن قرار دے دیا

  • 3 hours ago
دی سمپسنزکارٹون کے رائٹر، اسٹیو پیپون 68 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

دی سمپسنزکارٹون کے رائٹر، اسٹیو پیپون 68 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

  • 5 hours ago
پاک بھارت کشیدگی میں  حملوں کے دوران زخمی ہونے والے دو پاکستانی  زخمی فوجی شہید ، آئی ایس پی آر

پاک بھارت کشیدگی میں  حملوں کے دوران زخمی ہونے والے دو پاکستانی زخمی فوجی شہید ، آئی ایس پی آر

  • 3 hours ago
وزیرِ اعظم  کا   پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ  ، آپریشن بنیان المرصوص میں شریک افسروں و جوانوں سے ملاقاتیں

وزیرِ اعظم کا   پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ ، آپریشن بنیان المرصوص میں شریک افسروں و جوانوں سے ملاقاتیں

  • 2 hours ago
سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ

سونے کی قیمت میں کمی ریکارڈ

  • 2 hours ago
Advertisement