دنیا
لندن میں سیلاب نے تباہی مچادی ، ہسپتال زیر آب
انگلینڈ: لندن میں بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی ہے دو ہسپتالو ں کے ایمرجنسی وارڈ میں پانی بھرنے کے باعث مریضوں کو ہسپتال آنے سے منع کردیا گیا ۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مشرقی لندن میں ہیپس کراس اور نیوہم اسپتال نے مریضوں کوہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر حادثات اور ہنگامی صورتحال میں دوسرے ہسپتالوں کا رخ کریں جبکہ اسپتال کی جانب مریضوں کو لے جانے والی ایمبولینسیز بھی ری ڈائریکٹ کردی گئیں ہیں۔
We're currently experiencing operational issues due to the heavy rainfall. Please use an alternative A&E if possible. Thank you! pic.twitter.com/pLmUr2mu13
— Whipps Cross Hospital (@WhippsCrossHosp) July 25, 2021
Our Emergency Department has flooded in some areas. We're still here if you need us but to help us while we fix things please attend a neighbouring hospital if possible. Thank you! pic.twitter.com/AMCDQ6MEQT
— Newham Hospital (@NewhamHospital) July 25, 2021
طوفانی بارشوں کے باعث شہر بھر میں افراتفری کا عالم ہے ، موسلا دھار بارش سے مکانات ، سڑکیں اور ٹیوب اسٹیشن زیر آب آگئے جبکہ گاڑیاں پھنس گئیں ۔ حکام نے لوگوں کو خطرناک حالات میں سفر نہ کرنے کی تنبیہ کی ہے ۔
A DLR station in east London has been flooded as heavy rain hit the capital, leaving people wading in knee-high water.
— Sky News (@SkyNews) July 25, 2021
Get the latest UK weather news: https://t.co/9MfSzzOQ0t pic.twitter.com/qyGjrk3hsc
لندن کی کئی سڑکیں سیلاب کی وجہ سے بند ہیں۔لندن فائر بریگیڈ کے مطابق اس نے کچھ ہی گھنٹوں میں 300 کے قریب سیلاب سے متعلق فون کالز موصول ہوئی ہیں ۔
We have now taken more than 600 calls to flooding incidents, including flooding to roads & properties, reports of ceilings collapsing & vehicles stuck in water. Crews used specialist water rescue equipment to rescue five people from a car stuck in flood water in #WorcesterPark pic.twitter.com/D0h3qZF0dR
— London Fire Brigade (@LondonFire) July 25, 2021
پاکستان
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔
اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
پاکستان
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذ
شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا
وفاقی حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں دو ماہ کے لیے دفعہ 144نافذکر دی گئی ،اس حوالے حکومت سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سیاسی جماعتیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں،جس کی وجہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے،امن و امان کو بحال رکھنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کئی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد بلخصوص ریڈ زون میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے،اس دوران شہر میں جلسے جلوسوں اور مجالس پر مکمل طور پر پابندی ہو گی،دفعہ 144 کا نفاذ آج سے 2 ماہ تک ہو گا۔
علاقائی
لاہور : چلڈرن اسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک
وزیر اعلی مریم نواز نے نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی
لاہور : چلڈرن اسپتال میں تین سالہ بچہ گٹر میں گر کر ہلاک
چلڈرن ہسپتال لاہور میں علاج کےلیے آنے والے والدین کا 3 سالہ اکلوتا بیٹا کھلے گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا،
وزیر اعلی مریم نواز نے نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ۔
تفصیلات کے مطابق قصور کے علاقے چونیاں سے آئے ہوئے والدین کے ساتھ چل کر آنے والا 3 سالہ باسم مردہ حالت میں واپس پہنچا، بچہ معائنے کے لیے چلڈرن ہسپتال آیاتھا۔
حادثے کا واقع اسپتال کے ایڈمن بلاک کے سامنے والے پارک میں پیش آیا جہاں بچہ کھیلتے ہوئے گٹر میں جا گرا، بچے کو جب باہر نکالا گیا تو وہ اس وقت وہ دم توڑچکا تھا، باسم والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، پولیس نے بچے کی لاش ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے والے کر دی۔
بچے کے والدین کسی بھی قسم کی کارروائی کروانے سے انکار کرتے ہوئے میت کو آبائی شہر لے گئے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔
،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سوگوارخاندان سے دلی ہمدردی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہسپتال میں گٹر کے مین ہول کا کھلا ہونا انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت ہے۔
-
پاکستان 17 گھنٹے پہلے
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز دیوالیہ قرار
-
پاکستان 7 گھنٹے پہلے
وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے
-
دنیا 17 گھنٹے پہلے
بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس
-
علاقائی 14 گھنٹے پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ
-
تفریح 9 گھنٹے پہلے
گوونداکی انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران طبیعت ناساز
-
دنیا ایک دن پہلے
الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا