جی این این سوشل

دنیا

کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کرگئے

سری نگر: سینیئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کرگئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی انتقال کرگئے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 92 سالہ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا انتقال بدھ کی رات سری نگر میں ہوا، سید علی گیلانی طویل عرصے سے بیمار تھے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان کی رحلت کی تصدیق خاندان کے ایک فرد نے کی ہے سید علی گیلانی کئی برسوں سے گھر میں نظر بند تھے-

دنیا

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے،رپورٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں  سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ براعظم ایشیا 2023ء کے دوران ماحولیاتی تبدیلیوں اور شدید موسم سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے

ورلڈ میٹرولوجیکل کی تازہ رپورٹ کے مطابق موسم، آب و ہوا اور پانی سے متعلق خطرات کی وجہ سے ایشیا 2023 میں دنیا کا سب سے زیادہ آفات سے متاثر ہونے والا خطہ رہا۔ اس براعظم کو طوفانوں اور سیلابوں نے سب سے زیادہ متاثر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایشیا میں 2023 کے دوران سطح زمین کے درجہ حرارت، گلیشئرز کے پگھلنے اور سطح سمندر میں اضافے جیسی ماحولیاتی تبدیلیوں کی رفتار تیز ہوئی ہے، خطے کے کئی ممالک نے 2023 کے دوران ریکارڈ گرم ترین سال کا سامنا کیا.

کئی ممالک میں خشک سالی سے لے کر سیلاب اور طوفان تک انتہائی موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا، بحیرہ عرب، بحیرہ جنوبی کارا اور جنوب مشرقی بحیرہ لاپٹیو سمیت خطے کے کئی علاقوں میں سمندر کی سطح عالمی سطح کے مقابلے تین گنا زیادہ تیزی سے گرم ہو رہی ہے۔ رپورٹ کےمطابق بحیرہ بیرنٹس کو ’’موسمیاتی تبدیلی کا ہاٹ سپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سمندروں کے حجم میں اضافہ اور گلیشیئرز اور برف کے پگھلنے کی وجہ سے، عالمی سطح پر سمندر وں کی سطح میں اضافہ جاری ہے۔ تاہم، ایشیا میں یہ شرح 1993-2023 کے دوران عالمی اوسط سے زیادہ ریکارڈ کی گئی۔ایمرجنسی ایونٹس ڈیٹا بیس کے مطابق گزشتہ سال کے دوران براعظم ایشیا نے پانی کے خطرات سے منسلک 79 آفات کا سامنا کیا،

پاکستان اور خطے کے بہت سے دوسرے حصوں میں 2023 میں شدید گرمی کا سامنا رہا ۔ ایشیا کا سالانہ اوسط سطح کے قریب درجہ حرارت 1991سے 2020 تک کے اوسط سے 0.91 ڈگری سینٹی گریڈ اضافے کے ساتھ ریکارڈ پر دوسرے نمبر پر رہا، خاص طور پر مغربی سائبیریا سے لے کر وسطی ایشیا تک اور مشرقی چین سے لے کر جاپان تک زیادہ درجہ حرارت دیکھا گیا۔ جاپان اور قزاخستان میں گزشتہ سال کو ان کی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا گیا، اس کے ساتھ ساتھ ترکمانستان، ازبکستان، قزاخستان ، افغانستان، پاکستان اور بھارت اور بنگلہ دیش میں دریائے گنگا کے آس پاس اور دریائے برہم پتر کے نچلے حصے میں بارشوں کی سطح معمول سے کم رہی ۔

گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران اس کے رقبے میں تیز رفتاری سےکمی کا مشاہدہ کیا گیا،یہاں کےزیر مشاہدہ 22 میں سے 20 گلیشیرز کے حجم میں بڑے پیمانے پر کمی جاری رہی ۔پرما فراسٹ یعنی زمین کی وہ سطح جو دو یا دو سے زیادہ سالوں تک مسلسل صفر درجہ سینٹی گریڈ سے نیچے رہتی ہے بھی آرکٹک میں بڑھتے ہوئے ہوا کے درجہ حرارت کے باعث برف سے خالی ہو رہی ہے، ایشیا میں یہ رجحان سب سے زیادہ روسی علاقوں یورالز اور مغربی سائبیریا میں دیکھا گیا ۔گرد و غبار کے طوفان، آسمانی بجلی گرنے اور اس کی گرج چمک، شدید سردی اور گھنے سموگ کی لہریں بھی ان انتہائی واقعات میں شامل تھیں جنہوں نے ایشیا بھر میں لاکھوں کی زندگیوں کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق 1970 سے 2021 تک موسم، آب و ہوا اور پانی سے منسلک 3,612 آفات پیش آئیں جن میں 984,263 اموات ہوئیں اور 14 کھرب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا۔ دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والی تمام رپورٹ شدہ اموات میں سے 47 فیصد اس خطے کا ہے جن میں سمندری طوفانوں کی وجہ سے ہونے والی اموات سب سے بڑی وجہ ہے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان منفی ماحولیاتی اثرات جن میں اموات میں کمی اور معاشی بحرانوں کو روکنا شامل ہیں، کو کم کرنے کے لیے ڈبلیو ایم او اور اس کے شراکت دار ایک مضبوط ابتدائی انتباہ اور تباہی کے خطرے میں کمی کے نظام کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آفات سے بروقت آگاہی اور ان سے نمٹنے کی بہتر تیاری سے ہزاروں انسانی جانیں بچانے کے ساتھ ساتھ معاشی نقصانات کو بھی کم کیا جا سکتا ہے اور ڈبلیو ایم او اس حوالے سے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شیخ رشید کیخلاف مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ

ایف آئی آر میں بلورانی اور دیگر الفاظ نہیں ہیں، ایف آئی آر میں لکھا ہے بلاول بھٹو کے خلاف غلیظ اور غلط الفاظ بولے، عدالت 

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیخ رشید کیخلاف مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیخ رشید کیخلاف ایک ہی الزام پر مختلف شہروں میں درج مقدمات کیخلاف کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 
اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی، شیخ رشید اپنے وکیل سردار عبدالرازق اور سردار شہباز کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔اس موقع پر اسٹیٹ کونسل ملک عبدالرحمن اور پولیس وکیل کاظم عدالت بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ یہ بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں ہیں کیا؟ اس میں مدعی کون ہے،ایف آئی آر میں بلورانی اور دیگر الفاظ نہیں ہیں، ایف آئی آرمیں لکھا بلاول بھٹو کے خلاف غلیظ اور غلط الفاظ بولے گئے، جو الفاظ رپورٹ میں بتائے وہ ایف آئی آر میں نہیں، آئی جی سندھ اور پراسیکیوٹر جنرل سندھ نے کہاں سے یہ الفاظ لیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی صاحب بتائیں یہ وقوعہ ہی اسلام آباد میں ہواہے، بیان یہاں دیا مقدمہ کراچی میں کیسے ؟، بے نظیر بھٹو راولپنڈی میں شہید ہوئیں،کراچی میں مقدمہ ہوگا کیا؟
مدعی کے وکیل نے بتایا کہ یو ایس بی موجود ہے، یوٹیوب پر ویڈیو موجودہے،9 لاکھ سے زائد ویوز ہیں۔وقوعہ پولی کلینک ہسپتال میں ہوا ہے۔
بعدازاں  عدالت نے شیخ رشید احمد کی اخراج مقدمہ درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
واضح رہے کہ شیخ رشید احمد نے تھانہ موچکو ، لسبیلہ اور اسلام آباد میں درج مقدمات کے اخراج کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

وزیراعظم شہبازشریف سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات

ہائی کمشنرنے پاکستانی سیکیورٹی گارڈز کی جراتمندی کوسراہا جنہوں نے سڈنی میں حالیہ چاقوحملے کے دوران متعددافراد کی جانیں بچائیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم شہبازشریف سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم محمدشہبازشریف سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے اسلام آباد میں خیر سگالی ملاقات کی۔

وزیر اعظم پاکستان نے موجودہ دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان زراعت، افزائش حیوانات، کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتاہے ، وزیراعظم شہباز شریف نے اُن سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوستانہ اور خوشگوار تعلقات ہیں۔

انہوں نے آسٹریلوی کمپنیوں اور ماہرین کو پاکستانی کمپنیوںکے ساتھ اپنے تجربات اور بہترین مہارتوں کا اشتراک کرنے کی بھی دعوت دی۔

ہائی کمشنر نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مستحکم کرنے کی آسٹریلیا کی خواہش کا اعادہ کیا ، ہائی کمشنرنے پاکستانی سیکیورٹی گارڈز کی جراتمندی کوسراہا جنہوں نے سڈنی میں حالیہ چاقوحملے کے دوران متعددافراد کی جانیں بچائیں۔

وزیراعظم کی طرف سے ترجیحی شعبوں کاذکرکرتے ہوئے ہائی کمشنرنے کھیلوں خاص طورپر کرکٹ اورہاکی سمیت ثقافتی تعاون کومضبوط بنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll