پاکستان
کوئٹہ:مستونگ روڈ پر سونا خان کے قریب دھماکہ میں3افراد جاں بحق متعدد زخمی
کوئٹہ : مستونگ روڈ پر سونا خان کے قریب دھماکہ میں3افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 20زخمی ہیں ۔
پولیس کے مطابق مستونگ روڈ پر سونا خان کے قریب دھماکہ ہوا ہے ، جس میں 3افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ 20زخمی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق امدادی ٹیمیں جائے واقعہ پہنچ گئی ہیں اور زخمیو ں کو قریبی شیخ زائد ہسپتال منتقل کر دیا جارہاہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مستونگ روڈ ہزار گنجی پارک کےقریب دھماکہ خودکش تھا، دھماکے میں نشانہ سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو بنایا گیا، خودکش بمبار موٹر سائیکل پر سوار تھا، خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضاء مل گئے ہیں ۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 3افراد جاں بحق 20افراد زخمی ہوئے ہیں ،مستونگ روڈ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر ہوا،سیکورٹی فورسز نے جائے واقعہ کو مکمل گہرے میں لے رکھاہے اور جائے واقعہ سے شواہد اکھٹے کئے جارہے ہیں۔
تجارت
پاکستان کی ترسیلات زرمیں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے24فیصد کا نمایاں اضافہ
پاکستان کی سالانہ ترسیلات زر اکتوبر2024 میں 24 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب ڈالر رہیں
پاکستان کی ترسیلات زر میں ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے 24 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی معیشت کو مستحکم رکھنے میں ایس آئی ایف سی کا اہم کردار ہے، پاکستان کی سالانہ ترسیلات زر اکتوبر2024 میں 24 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب ڈالر رہیں، پاکستان کو اکتوبر میں سعودی عرب سے 766.7 ملین ڈالر ، یو اے ای سے 620.9 ملین ڈالر، اور برطانیہ سے 429.5 ملین ڈالر ترسیلات زر موصول ہوئے۔
جولائی تا اکتوبر2025 میں مجموعی ترسیلات زر 35 فیصد بڑھ کر 11.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، پاکستانی ترسیلات زرمیں تواتر کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کنٹرول کرنے میں معاونت ہوئی ، ترسیلات زر میں اضافے کے باعث پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر اور معاشی استحکام میں بہتری آئی۔
ترسیلات زر میں اضافے کا سبب ڈیٹا کی ڈیجیٹائزیشن اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی تعداد میں اضافہ ہے،ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ترسیلات زر میں اضافے سے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں اور انفراسٹرکچر کو فروغ دے گا۔
ٹیکنالوجی
مشہور شخصیات نے ایکس کیوں چھوڑا؟تہلکہ خیز انکشافات
ایکس کےمقابلےمیں بلوسکائی، صارفین کو اپنے سوشل میڈیا تجربے پر زیادہ کنٹرول فراہم کرتا ہے
’ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی الیکشن میں کامیابی کےبعد ایک ہفتے کے دوران تقریباً 10 لاکھ صارفین نے بلوسکائی پراکاؤنٹ بنایا ہے ۔ لیکن یہ ہےکیا؟
بلوسکائی ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہےجہاں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ تقریباً اسی طرح بات چیت کرسکتے ہیں جیسے وہ ایکس پر کرتے ہیں، جب کہ پوسٹس شیئر کرنا،جواب دینا اور ایک عمودی یوزرانٹرفیس پر پیغامات بھیجنا بھی اس میں شامل ہے۔
یہ شاید حیران کن نہیں ہےکہ یہ پلیٹ فارم ٹوئٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، سے ہی نکلا،جب اس کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے 2019 میں اعلان کیاکہ ان کی کمپنی ڈیویلپرز کو ’سوشل میڈیا کے لیےکھلا اورغیرمركزی معیار‘ تخلیق کرنے کے لیے فنڈ فراہم کرےگی۔
بلوسکائی کو باضابطہ طورپر 2021 میں ایک آزاد پلیٹ فارم کے طور پر لانچ کیا گیا تھا اوراب یہ ان لوگوں میں مقبول ہو رہا ہے، جو ایکس پر نہیں رہناچاہتے۔
بلوسکائی، ایکس سےکیسےمختلف ہے؟
ایکس کےمقابلےمیں بلوسکائی، صارفین کو اپنے سوشل میڈیا تجربے پر زیادہ کنٹرول فراہم کرتا ہے۔
اس میں آپ کو اختیار حاصل ہوگا کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق مواد کے لیے الگورتھم منتخب کر سکتےہیں، جو آپ کے تجربے کو بہتر بناتا ہے اور اپنی مرضی کےمطابق فیڈ بنانے میں مدد کرتا ہے۔ مثال کے طور پر باہمی فالوورزکے لیے فیڈ، بلی کی تصاویر کے لیےفیڈ یاآپ کی خصوصی دلچسپی کے لیے کوئی فیڈ۔
30 اگست، 2024 کو برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ایکس (ٹوئٹر) کی السٹریشن نظر آ رہی ہے (اے ایف پی)
اس پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ ’ہمارا مقصد روایتی ماسٹر الگورتھم کو تبدیل کرنا ہے، جسے ایک ہی کمپنی کنٹرول کرتی ہے، جس کے ساتھ ایک کھلا اور متنوع مارکیٹ پلیس الگورتھم بھی شامل ہو۔‘
ایکس کی ویری فکیشن (تصدیق) کے فیچر پر بھی بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی،کیونکہ اب یہ ممکن ہوگیا ہے کہ آپ ایک بلیو ٹِک خرید سکیں، جو پہلےکسی مستند اکاؤنٹ کی نشانی ہوتا تھا۔
بلوسکائی صارفین کو ڈومینز(ویب سائٹ ایڈریس) کو اپنے ہینڈل کے طور پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے،جو اس کا اندازہ ہے کہ صحافیوں، کھلاڑیوں اور عوامی شخصیات کے لیے تصدیق کے آلے کے طور پر کام کرسکتا ہے،جن کے ہینڈل میں کمپنی کی ویب سائٹ شامل ہے۔
ایک طرف ایکس صارف کے تجربےکو ڈی ریگولیٹ کرتا نظر آتا ہے، حال ہی میں اس نے بلاک فنکشن میں تبدیلی کرتے ہوئے صارفین کو یہ اجازت دی ہے کہ وہ ان پبلک اکاؤنٹس کی پوسٹس دیکھ سکیں، جنہوں نے انہیں بلاک کررکھا ہے، وہیں دوسری جانب بلوسکائی اپنے ’اینٹی ٹاکسیسٹی‘ فیچرز کو فخر کے ساتھ پیش کرتا ہے۔
ان میں صارفین کو بااختیار بنانا شامل ہےکہ وہ اپنی اصل پوسٹ کو کسی اور کے الفاظ (quote) پر مشتمل پوسٹ سےالگ کریں اور ناپسندیدہ بات چیت کو روکیں۔
لوگ بلوسکائی پر کیوں اکاؤنٹ بنا رہےہیں؟
اگر ایلون مسک کی جانب سے ایکس کا کنٹرول سنبھالنے پر لوگوں میں بے چینی پیدا ہوئی تو 2024 کی امریکی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کے لیے ان کے پلیٹ فارم کے استعمال، جس پر ان کے 20 کروڑ 50 لاکھ فالوورز ہیں، نے بہت سے لوگوں کے لیے اس احساس کو مزید بڑھا دیا۔
2022 کے آخر میں جب سےایلون مسک نے ویب سائٹ کا کنٹرول سنبھالا ہے، تب سے ایکس اورمسک دونوں کی جانچ پڑتال بڑھ گئی ہے۔ ارب پتی ایلون مسک خود متعدد مواقع پر گمراہ کن مواد اور ایسے اکاؤنٹس کے ساتھ منسلک نظر آئے، جو غلط معلومات پھیلانے کے لیے جانےجاتے ہیں۔
ساؤتھ پورٹ میں چاقو کے وار سے تین لڑکیوں کےقتل کے واقعے کے بعد انہوں نے برطانیہ میں امیگریشن مخالف مظاہروں اور بدنظمی سے متعلق متعدد تصاویر اورمیمز پوسٹ کیں۔
ایکس کے صارفین نے بھی ’بوٹس‘ میں اضافےکی شکایت کی ہے، جس کی وجہ سے اس ویب سائٹ کا استعمال مشکل ہو گیا ہے اور کمنٹس کے حصے اکثر مصنوعی ذہانت کی فضول باتوں سے بھرے رہتے ہیں۔
متعدد ارکان پارلیمنٹ پہلے ہی بلوسکائی پر جا چکے ہیں، جن میں وزیر تحفظ جیس فلپس، لبرل ڈیموکریٹک ٹیکنالوجی کی ترجمان لیلا موران اور مدر آف دی ہاؤس ڈیان ایبٹ شامل ہیں۔
کتنے صارفین نے بلوسکائی پر اکاؤنٹ بنائے؟
13 نومبر کو، بلوسکائی نےاعلان کیا کہ اس کے ایک کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ صارفین ہیں۔
اس پلیٹ فارم نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد ایک ہفتے میں دس لاکھ صارفین نےاکاؤنٹ بنائے ہیں۔
کون کون بلوسکائی پرچلا گیا؟
پاکستان میں یوٹیوب سروس سست روی کا شکار،بڑے انکشافات
امریکی اداکارہ جیمی لی کرٹِس نےایکس چھوڑنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے ایک سکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں یہ تصدیق کی گئی کہ انہوں نے اپنا اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کر دیا ہے اوریہ پوسٹ انہوں نے انسٹاگرام پر شیئر کی۔
انہیں بلوسکائی پر 29 ہزار سےزائد فالوورز کے ساتھ تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں ایکس سے اپنی روانگی کے بارے میں پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا: ’ہمیں ایکس کی ضرورت نہیں۔ (#WeDontNeedX)
ٹی وی میزبان اور نیچرلسٹ کرس پیکھم، آئرش کامیڈین دارا او برائن اور کاؤنٹ ڈاؤن سٹار سوزی ڈینٹ بھی بلوسکائی کے صارفین میں شامل ہیں۔
موسم
اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی
اسموگ میں کمی کے بعد ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی گئی ۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ۔
پنجاب حکومت نے اسموگ میں کمی اور فضائی صورتحال میں بہتری کی وجہ سے صوبے میں ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں تبدیلی کر دی ہے۔
تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور فوڈ آؤٹ لیٹس کو رات 10 بجے تک کھلا رکھنے کی اجازت دے دی گئی ہے اس حوالے سے محکمہ ماحولیات نے اوقات کار میں تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
تمام ہوٹلز اور ریسٹورنٹس پر ڈائن ان، پارکنگ میں کھانے اور رات 10 بجے تک دستیاب ہو گی جبکہ فوڈ ڈلیوری کی سہولت پر کسی بھی قسم کی پابندی نہیں ہو گی۔
-
تجارت 19 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
-
دنیا ایک دن پہلے
بنگلا دیش مفرور سابق وزیراعظم کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، ڈاکٹر محمد یونس
-
علاقائی 22 گھنٹے پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا
-
دنیا 21 گھنٹے پہلے
ہرینی امرسوریا دوسری مرتبہ سری لنکا کی وزیر اعظم مقرر
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف
-
پاکستان ایک دن پہلے
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے بیٹے حسن نواز دیوالیہ قرار