جی این این سوشل

پاکستان

طلبا کی پروموشن پالیسی کا فارمولا تیار

سمارٹ سلیبس اپریل مئی تک مکمل کرنا ہوگا ، بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوا کریں گے نیا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سال میں دو مرتبہ امتحانات لیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے
سال میں دو مرتبہ امتحانات لیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے

 

اسلام آباد: پاکستان کے تمام صوبوں نے دسویں اور بارہویں کے طلبہ کی پرموشن پالیسی کا فارمولا طے کرلیا ہے ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر تعلیمشفقت محمود کی زیر صدارت بتسویں بین الاالصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ اختیاری مضامین کے مارکس کاؤنٹ کیے جائیں گے ۔

حکومت کا دسویں اور بارہویں کلاس کے تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ

کورونا کے باعث سکولز کی بندش کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبہ کو سہولت دینے کا فیصلہ کیاگیا ہے ۔ جس مضمون میں طلبہ فیل ہوں ان میں 33 فیصد نمبرز دیے جائیں گے ، ایوریج مارکس نکال کر لازمی مضامین میں پانچ فیصد اضافی نمبرز دیے جائیں گے ۔

بورڈآف ٹیکنکل ایجوکیشن بھی طلبہ کی پروموشن کے لیے یہ طریقہ کار اختیا ر کریں گے ۔ تمام صوبوں کے پریکٹیکل میں پچاس فیصد گریس مارکس دیں گے ۔

تمام صوبوں میں باقی تھیوری کے پچاس مارکس کی بنیاد پر نمبرز دیے جائیں گے ۔ سمارٹ سلیبس پڑھایا جائیگا اور س کے امتحانات لیے جائیں گے ۔

نویں سے بارہویں جماعت تک کے طلباء کو ویکسینیشن لازمی کروانے کا نوٹیفکیشن جاری

سمارٹ سلیبس اپریل مئی تک مکمل کرنا ہوگا ، بورڈ کے امتحانات مئی جون میں ہوا کریں گے نیا تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا ۔ سال میں دو مرتبہ امتحانات لیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔

دنیا

اسرائیلی فوج کا ایرانی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان

کسی نے بھی ہمارے ملک پر حملہ کیا تو اس کے ہاتھ کاٹ دیں گے، ایران

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی فوج کا ایرانی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایرانی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج ایرانی حملوں کے جواب کی نوعیت اور وقت سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکی، جبکہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو ایران کے پہلے براہ راست حملے پر کیا ردعمل دیں اس سے متعلق بھی اب تک حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔

دوسری جانب ایرانی حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے خدشات کے درمیان عالمی برادری ایران اور اسرائیل کو تحمل کامظاہرہ کرنےکا مشورہ دے رہے ہیں۔

اسرائیل کے ملٹری چیف آف سٹاف ہرزی حلوی نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی ایرانی حملے کا بھرپور جواب دے گا تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیلات پیش نہیں کیں۔

علاوہ ازیں اسرائیل میں موجودہ صورتحال ہائی الرٹ ہے تاہم حکام نے ہنگامی اقدامات میں نرمی کردی ہے، جس میں سکول سرگرمیوں کی پابندیوں کو ہٹا دیا اور بڑے اجتماعات کی پابندیوں پر بھی نرمی کردی ہے۔

دوسری جانب قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ اگر ایران پر کسی نے حملہ کیا تو اس کے ہاتھ کاٹ دیں گے۔

ایرانی فوج ترجمان کی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ہم جنگ کو خطے میں پھیلانا نہیں چاہتے لیکن ایران پر حملہ کرنے والوں کے ہاتھ کاٹ دیں گے۔‘

واضح رہے کہ 13 اپریل کی شب ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے، جسے آپریشن سچاوعدہ کا نام دیا گیا ، حملے میں اسرائیلی دفاعی تنصیبات اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق یہ حملہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں ہے جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی، سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستانی وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی، سعودی وزیر خارجہ

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں سعودی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، سعودی وفد کا پرتپاک استقبال کرکے بہت خوشی ہورہی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشکور ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں مختلف شعبوں سے متعلق تبادلہ خیال ہوا، پاکستانی حکومت اور عوام میں سعودی عرب کے لیے بہت احترام ہے، سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتےہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی عرب سے آئی ٹی،معدنیات،زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات ہوئی، سعودی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کریں گے، سعودی عرب کو باضابطہ طور پر آئی سی ایف سی سے متعلق آگاہ کیا، پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع سے سعودی عرب بھرپور استفادہ کرے گا۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہ 35 ہزار سے زائد اموات عالمی برادری کی ناکامی ہے، انہوں نے غزہ میں جاری جنگ کے دوران قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فارمیٹ سے بہت متاثر ہوئے ہیں کیونکہ اس سے انہیں پراجیکٹس کے لیے آگے بڑھنے کا بہت زیادہ اعتماد ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس فارمیٹ میں ایک بین حکومتی نقطہ نظر دیکھا ہے۔ یہ نیا فارمیٹ واقعی متاثر کن ہے۔ اور اس نے ہمیں بہت زیادہ اعتماد دیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد پاکستان میں سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی۔ پاکستان ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہم دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری بڑھائیں گے اور پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ تنازعات کو برداشت نہیں کر سکتا، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔ انسانی امداد کے خلاف پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے،” سعودی ایف ایم نے کہا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے سعودی ہم منصب کے نقطہ نظر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غزہ کے تنازع پر اتنا ہی تشویش ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی اور بھوک سے مرنے والے غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

اسحاق ڈار نے ایس آئی ایف سی کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے ایک اچھا مینو دیا ہے جہاں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس رشتے کو تبدیل کرنے اور اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کام کرنے کا ایک بہت بڑا ایجنڈا ہے۔ پاکستان کے پاس بہت بڑی صلاحیت ہے اور ہم اسے ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری طرف شہزادہ فیصل نے سعودی معیشت میں پاکستانی شہریوں کے کردار کو بھی سراہا۔

وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم اس سلسلے میں اس کی قدر کر سکتے ہیں۔"

دونوں اطراف نے اپنے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹیٹ بینک اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کا کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور

اسکیم کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی بہتر خدمت کے لیے اس کا دائرہ کار وسیع کرنا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کا  کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزیراعظم یوتھ پروگرام نے نوجوانوں کے کاروبار کے لیے قرضہ سکیم کو بڑھانے پر غور کیا ہے۔

وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری کردہ بیان کے مطابق سٹیٹ بینک آف پاکستان، پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان اور مائیکرو فنانسنگ انسٹی ٹیوٹ کے درمیان ہونے والے اجلاس میں پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم کے ٹیئر 1 کے فریم ورک کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی۔ اس کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کی بہتر خدمت کے لیے اس کا دائرہ کار وسیع کرنا اور ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ کو نافذ کرنا ہے۔

پرائم منسٹر یوتھ بزنس لون سکیم، جو ایک اہم اقدام ہے، اپنے ٹیئر 1 میں 5لاکھ تک کے غیر ضمانتی قرضوں اور ٹیئر 2اور ٹیئر 3میں بالترتیب 15 لاکھ سے 75 لاکھ روپے کے قرضوں کی پیشکش کرتی ہے تاکہ پاکستان کے نوجوانوں کوان قرضوں کے حصول کے ذریعے ان کی کاروباری خواہشات کیلئے باہمی تعاون کی فراہمی کی کوششوں کے ذریعے ان کو با اختیار بنایا جاسکے، اور نوجوانوں کی رسائی کو بڑھانے اور ان کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں سکیم کو مزید فعال کیا جائے

ملاقات کے دوران چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے قرضوں تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے وژن پر زور دیا کہ کامیابیوں کی کہانیوں کو پروان چڑھایا جائے، ہر پاکستانی نوجوان کو خوشحالی اور جدت کی روشنی کے طور پر تصور کیا جائے۔

پروگرام میں مجوزہ توسیع کا مقصد نوجوانوں کی انٹرپرینیورشپ کے لیے زیادہ سازگار ماحول پیدا کرنا، معاشی ترقی کو فروغ دینا، روزگار کی تخلیق اور مختلف شعبوں میں جدت لانا ہے۔اس پروگرام کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی باہمی مہارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ اقدام سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے اور پاکستان کی نوجوان آبادی کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll