جی این این سوشل

کھیل

پی ایس ایل میچوں میں اب50فیصد شائقین کو آنے کی اجازت

اسلام آباد: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) میچوں میں اب 50 فیصد شائقین کو آنے کی اجازت مل گئی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ایس ایل میچوں میں اب50فیصد شائقین کو آنے کی اجازت
پی ایس ایل میچوں میں اب50فیصد شائقین کو آنے کی اجازت

کرکٹ شائقین کیلئے بڑی خوشخبری،  پی ایس ایل میچوں میں اب50فیصد شائقین کو آنے کی اجازت ہوگی، پی ایس ایل پلے آف میچز کیلئے اسٹیڈیم گنجائش کے مطابق تماشائیوں کی اجازت دی گئی ہے۔ اس وقت پی ایس ایل میچوں میں صرف20فیصد شائقین کی اجازت ہے۔این سی او سی کا کہنا ہے کہ پلے آف میچز کیلئے کورونا ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد ہوگا۔

این سی او سی نے  ملک میں کورونا کی صورتحال پر تفصیلی غور کیا، این سی او سی نے 15مارچ سے ان ڈور شادیوں کی اجازت کا فیصلہ کرلیا۔این سی او سی کے مطابق  ان ڈور شادیوں میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ این سی او سی نے 15مارچ سے مزارات اورسینما گھر کھولنے کا بھی  فیصلہ کرلیا۔

این سی او سی کی جانب سے  تجارتی مراکز اور پارکس میں اوقات کار کی پابندی بھی ختم کر دی گئی، 50 فیصد سٹاف کے گھر سے کام کی شرط بھی ختم کر دی گئی، ماسک پہننے اور سماجی فاصلوں کے حوالے سے ایس او پیز پر عمل درآمد جاری رہے گا، ایس او پیز کے مطابق لوکل باڈیز اور کینٹ بورڈ انتخابات مئی جون کے مہینے میں کیے جائیں گے۔

تجارت

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

اسٹیٹ بینک نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری کر دی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے معاشی حالات مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران بہتر ہوئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیاں گزشتہ سال کے برعکس متعدل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی رواں برس کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتوں کے خسارے میں خاصی کمی آئی ہے۔

رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مالیاتی پالیسیوں کا تسلسل، ذرعی پیداوار میں بہتری اورعالمی قیمتوں میں کمی کی وجوہات ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس ، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ محفوظ کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس ، بانی چیئرمین  پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ محفوظ کیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سابق وزیراعظم عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈزریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے دلائل دیے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ وہ رقم جرم سے حاصل کردہ رقم تھی؟ جس پر امجد پرویز نے جواب دیا کہ وہ رقم حکومت پاکستان کو آنی چاہیئے تھی، وہ پیسہ ملک ریاض کو فائدہ پہنچانے کے لیے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں بھیجا گیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ملک ریاض اور فیملی نے رقم پاکستان سے منی لانڈرنگ کی؟

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے امجد پرویز سے استفسار کیا کہ آپ یہ بتا دیں کہ رقم این سی اے نے بھیجی یا ملک ریاض نے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملک ریاض کی این سی اے کے ساتھ آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ ہوئی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ آپ کے پاس اس کی کوئی دستاویز نہیں، ساری زبانی باتیں ہیں، آپ سے پہلے پوچھا تھا کہ فریزنگ یا ڈی فریزنگ کا آرڈرآپ کے پاس ہیں؟ آپ نے کہا کہ اُن میں سے کوئی دستاویز آپ کے پاس موجود نہیں ہے، کیا آپ کے پاس آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ کے کوئی شواہد موجود ہیں؟ آپ صرف وہ بات کریں جس کے آپ کے پاس شواہد موجود ہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سوال بہت سادہ ہے مجھے سمجھ نہیں آرہی آپ جواب کیوں نہیں دے رہے؟ آپ تو اپنی دستاویزات میں اس سوال کا جواب دے بھی چکے ہیں۔

امجد پرویز نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرڈر میں لکھا کہ یہ پیسہ ریاستِ پاکستان کا ہے، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے کہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں غلط بھیجی گئی، ایسٹ ریکوری یونٹ نے وزیرِ اعظم کو یہ رقم منجمد کرانا اپنی کامیابی بتائی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ یہ رقم منجمند کرکے ملک ریاض اورفیملی کو مجبور کردیا گیا، ملک ریاض اورفیملی کی رقم کرائم پروسیڈ تھی منی لانڈرکی گئی رقم تھی، دستاویزات کے مطابق یہ رقم نیشنل کرائم ایجنسی کی اجازت کے بغیر منتقل نہیں سکتی تھی۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پوچھا کہ کابینہ کی منظوری سے پہلے جو پیسے آئے ان کے بارے میں کیا کہیں گے؟ جس پر اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے بتایا کہ یہی تو فراڈ ہے، ایسٹ ریکوری یونٹ وزیراعظم کے براہ راست ماتحت ادارہ تھا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ وزیرِ اعظم کے سامنے رکھے گئے نوٹ سے پہلے منتقل رقم سے متعلق کیا کہیں گے؟

اس پر نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ ہو جانے کے بعد یہ رقم منتقل کی گئی، بانی پی ٹی آئی عمران خان ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ تھے۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ میں تو نہیں لکھا کہ رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں آئے گی۔

نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر امجد پرویز نے کہا کہ اس عدالت کے توجہ دلانے پر میں نے کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ کو دوبارہ پڑھا ہے، یہ کانفیڈنشیلٹی ڈیڈ بہت بڑا فراڈ تھی، ایسٹ ریکوری یونٹ وزیرِاعظم کے براہِ راست ماتحت ادارہ تھا۔

جسٹس طارق جہانگیری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا اس سے کیسے تعلق بنتا ہے؟

امجد پرویز نے جواب دیا کہ پبلک سرونٹ اس شخص سے تحفہ نہیں لے سکتا جس کا معاملہ اس کے پاس زیرِ التواء ہو، 458 کنال زمین خرید کر زلفی بخاری کے نام منتقل کی گئی۔

جسٹس طارق جہانگیری نے استفسار کیا کہ زمین منتقل کرنے والے کون لوگ ہیں؟

امجد پرویز نے جواب دیا کہ پرائیویٹ لوگوں سے زمین خرید کر زلفی بخاری کے نام کر دی گئی، ایسٹ ریکوری یونٹ کی این سی اے سے خط و کتابت کے دوران زمین منتقل کی گئی، جب زمین منتقل کی گئی تب القادر ٹرسٹ کا وجود ہی نہیں تھا۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ نے جوابی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آپ نیب کی جانب سے جمع کرایا گیا تحریری جواب بھی دیکھ لیں، شہزاد اکبر اگر کلیم کرتا ہے کہ وہ پیسہ لے کر آیا تو اس سے پوچھیں، شہزاد اکبر کا سارا کچھ بانی پی ٹی آئی کے کھاتے میں کیوں ڈال رہے ہیں؟۔

لطیف کھوسہ نے کہا کہ برطانیہ سے رقم معاہدے کے تحت پاکستان آئی، وفاقی کابینہ نے صرف معاہدے کو خفیہ رکھنےکی منظوری دی، نیب کے گواہ نے تسلیم کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کسی دستاویز پر دستخط موجود نہیں، نیب کے گواہ نے تسلیم کیا کہ کوئی رقم بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی کے اکاؤنٹ میں نہیں گئی۔

عمران خان کے وکیل کے مطابق گواہ نے مانا کہ بانی پی ٹی آئی یا بشریٰ بی بی نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں لیا، نیب نے کسی موقع پر اس گواہ کے بیان کو اپنے خلاف قرار نہیں دیا، نیب کے اپنے گواہ کے اس بیان کے بعد کیس میں کیا باقی رہ جاتا ہے؟ منی لانڈرنگ کا تو یہ کیس ہی نہیں، یہ پاکستان کا مجسٹریٹ نہیں تھا کہ مرضی سے لکھوا لیتے، مشکوک قرار دے کر رقم منجمد کی اور پھر غیر منجمد بھی کر دی۔

واضح رہے کہ 23 جنوری کو سابق وزیر اعظم نے 190 ملین کیس میں ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔ 27 فروری کو احتساب عدالت اسلام آباد نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف فردجرم عائد کی تھی۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پاک آئرلینڈ ٹی 20 سیریز ،تیسرا اور آخری فیصلہ کن میچ آج  کھیلا جائے گا

دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک آئرلینڈ ٹی 20 سیریز ،تیسرا اور آخری فیصلہ کن میچ آج  کھیلا جائے گا

پاک آئرلینڈ ٹی 20 سیریز کا تیسرا اور آخری فیصلہ کن میچ آج  کھیلا جائے گا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر ہے۔ میزبان آئرلینڈ ٹیم نے پہلے میچ میں گرین شرٹس کو 5 وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ دوسرے ٹی ٹونٹی میچ میں پاکستان کی ٹیم نے جاندار کم بیک کرتے ہوئے میزبان آئرلینڈ کی ٹیم کو 7 وکٹوں سے نہ صرف شکست دی بلکہ سیریز بھی 1-1 سے برابر کر دی۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ آج میچ جیت کر سیریز اپنے نام کریں گے دوسرے میچ میں کامیابی کے بعد کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں۔

دوسری جانب آئرش کپتان نے کہا کہ پاکستان کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll