جی این این سوشل

پاکستان

جب تک کورونا ہے تب تک مہنگائی کم نہیں ہوگی : شوکت ترین

واشنگٹن : وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ  جب تک کورونا ہے  مہنگائی کم نہیں ہوگی ، عام آدمی کی بہتری اور آسانی کیلیے ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جارہے ہیں ، قومی معیشت میں بہتری لانے کیلئے جامع اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جب تک کورونا ہے تب تک  مہنگائی  کم نہیں ہوگی  : شوکت ترین
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ تیل سمیت دیگر اشیا دنیا بھر میں مہنگی ہو رہی ہیں اور کیوں ہورہی ہیں اس کی وجہ معلو م نہیں ۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے موجودہ حکومت کے اسٹرکچرل اصلاحاتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے جامع اقدامات لیئے جا رہے ہیں جن میں ٹریک اینڈ ٹریس برائے پاکستان ٹوبیکو، سیمنٹ ، چینی ، بیوریجز انڈسٹری کی بہتری شامل ہیں ،ہمارا ہدف اگلے 4 سے 5 سال میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 20 فیصد تک لے کر جانا ہے ،عام آدمی کی بہتری اور آسانی کیلیے ٹارگٹڈ سبسڈی کی طرف جارہے ہیں۔ 

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ نے میڈیا کو اپنے دورہ امریکہ کی تفصیلات سےآگاہ کیا۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت بوٹم اپ اپروچ کے ساتھ سود سے پاک قرضہ سکیم بھی لا رہی ہے، پاکستان میں ستمبر 2021 کے دوران 2.7 بلین ڈالر کی آمد کے ساتھ ،ترسیلات زر نے اپنی مضبوط رفتار جاری رکھی اور جون 2020 سے 2 بلین ڈالر سے زیادہ پر قائم ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلسل 7 واں مہینہ میں آمدنی اوسطا 2.7 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔شرع نمو کے لحاظ سے ستمبر کے مہینے میں ترسیلات زر میں 16.9 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ، جبکہ ماہانہ بنیادوں پر آمدنی میں 0.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 8.0 بلین ڈالر کی ترسیلات زر میں 12.5 فیصد اضافہ ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ ستمبر 2021 کے دوران ترسیلات زر کی آمد بنیادی طور پر سعودی عرب سے حاصل کی گئی جو کہ 681 ملین ڈالر تھی جبکہ متحدہ عرب امارات 502 ملین ، برطانیہ سے 370 ملین اور امریکہ سے 245 ملین ڈالر تھیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ترسیلات زر کے باضابطہ چینلز کے استعمال کی حوصلہ افزائی کیلئے فعال پالیسی جیسے اقدامات ، کوویڈ 19 کے پیش نظر سرحد پار سفر کو کم کرنے ،اور غیر ملکی زرمبادلہ مارکیٹ کے حالات نے گزشتہ سال سے ترسیلات زر کی آمد میں مسلسل بہتری اور مثبت کردار ادا کیا ہے۔ 

وفاقی وزیر خزانہ واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ کے دوران خطاب کر رہے تھے ،اس موقع پر سیکرٹری خزانہ یوسف خان، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر اور سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان اور دیگر بھی موجود تھے۔

 

تجارت

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہو گا

پاکستان کو قلیل مدتی پروگرام کے تحت قرض کی آخری قسط 1.1 ارب ڈالر کی منظوری کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہو گا

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہو گا، پاکستان کو قلیل مدتی پروگرام کے تحت قرض کی آخری قسط 1.1 ارب ڈالر کی منظوری کا امکان ہے۔

نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف کی معاشی ٹیم کے ساتھ مذاکرات آئندہ ماہ ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کا کیس منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ پاکستان اسٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدے کے تحت آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر موصول کر چکا ہے، معاہدہ رہتے پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اہداف پر عملدرآمد کیا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ ماہ سٹاف لیول کا معاہدہ طے پایا تھا، پاکستان نے آخری جائزے کیلئے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دی تھیں۔

وزارت خزانہ حکام کا کہنا تھا کہ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف وفد کا مئی میں پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان ایٹمی طاقت ہے ، پاکستانی معیشت کا زندہ رکھنا ضروری ہے ، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے لیے پاکستان کی معیشت کو زندہ رکھنا ضروری ہے کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان ایٹمی طاقت ہے ، پاکستانی معیشت کا زندہ رکھنا ضروری ہے ، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف میں جانے کا مطلب ہم ناکام ہو چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ناکامی کی علامت ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے لیے پاکستان کی معیشت کو زندہ رکھنا ضروری ہے کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ایک بیوروکریسی ہے اور دنیا بھر میں آئی ایم ایف ایک ہی فارمولا نافذ کرتا یے ، ان کا کہنا تھا کہ جس ملک میں سیاسی انتشار ہوگا وہاں کی معیشت متاثر رہتی یے، پاکستان کی معیشت کا حل صرف یہاں سے اشیا بنا کر ایکسپورٹ کرنا ہے۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحریک آگے بڑھائیں گے، مولانا فضل الرحمان

جمیعت تنہا ہی ایوان نہیں میدان بھرے گی ، سربراہ جمعیت علماء اسلام

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انتخابات میں دھاندلی کے خلاف تحریک آگے بڑھائیں گے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ انتخابات میں دھانلی کے خلاف تحریک کو آگے بڑھائیں گے، جمیعت تنہا ہی ایوان نہیں میدان بھرے گی۔ ملک کو جعلی اسمبلیوں سے چلایا جا رہا ہے، ہم ملک بچانے نکلے ہیں اور آزادی کی تحریک کے ذریعے مسلط نظام کا خاتمہ کر کے حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔

مفتی محمود مرکز پشاور میں منعقدہ تنظیمی اجلاس سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 9 مئی کو پشاور میں جمعیت علماء اسلام کے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جے یو آئی نے ہمیشہ انتخابی دھاندلی کے خلاف صف اول کا کردار ادا کیا ہے، 1977 میں بھی دھاندلی کے خلاف مولانا مفتی محمود نے تحریک کی قیادت کی، 2018 میں بھی بدترین دھاندلی ہوئی اور آج 2024 میں بھی وہی ڈرامہ رچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کل دھاندلی کے لیے آواز اٹھانے والے آج دھاندلی پر خاموش کیوں ہیں؟ دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے والی جماعتوں کا موقف واضح نہیں ہے۔بھارت سپر پاور کا خواب دیکھ رہا ہے اور پاکستان ڈیفالٹ سے بچ رہا ہے۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ اقتدار کی جنگ لڑنے والوں نے دھاندلی سے اقتدار حاصل کرلیا، ہم غلامی کسی طور پر قبول نہیں کریں گے، ایوان اور پارلیمنٹ سے جے یو آئی کو دور رکھنے والے سن لیں، ہم میدانوں میں آپ کے ظلم وجبر کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 76 سالوں سے ملک کو سیاسی معاشی اور جمہوری طور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا، ہم ملک بچانے نکلے ہیں اور آزادی کی تحریک کے ذریعے مسلط نظام کا خاتمہ کر کے حقیقی جمہوریت بحال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور کراچی کے بعد 9 مئی کو پشاور میں عوامی میدان لگے گا اور قوم کو ملک کے خلاف ہونے والی سازشوں سے آگاہ کیا جائے گا، کچھ قوتیں عوام کے ووٹ کے حق کو پامال کرتی ہیں بلکہ یرغمال بنا لیتی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 2018ء میں جب جھرلو پھیرا گیا تو ہم نے میدان میں اتر کر اس کا مقابلہ کیا، جب تک سیاسی جماعتوں میں یکسوئی نہیں ہے اس وقت تک جمعیت علمائے اسلام اپنے ہی پلیٹ فارم سے اس تحریک کو آگے بڑھائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے ہمارے عقائد کو چھیڑ رہے ہیں، بڑے معصومانہ انداز اور الفاظ سے چھیڑ رہے ہیں، ہم اس کا تعاقب کریں گے، لوگوں کو میدان میں نکالیں اور بتائیں کہ اب فیصلے ایوان میں نہیں میدان میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سپر طاقت بننے کے خواب دیکھ رہا ہے جبکہ پاکستان ڈیفالٹ سے بچنے کی تگ و دو کررہا ہے، جمیعت علماء اسلام ہمارے پاس اکابرین کی امانت ہے، ان کی آزادی کی تحریک آج ہمارے پاس امانت ہے، جو قوتیں آج ہمارے ملک کی غلامی کی ذمہ دار ہیں ان کی گرفت کو کمزور کردیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll