جی این این سوشل

پاکستان

وزیر اعظم اور آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا دورہ کیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر اعظم اور آرمی چیف کا این سی او سی کا دورہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میجر جنرل آصف محمد گورائیہ نے کورونا وبا کی صورتحال پر بریفنگ دی، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات، ویکسین انتظامیہ اور مستقبل کی حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل افتخار بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم عمران خان نے عوام کی حفاظت اور فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لیے این سی او سی اور تمام وفاقی یونٹس کے اقدامات کو سراہا ہے۔

صحت

ہیلتھ اور او ٹی سی سیکٹر کے تحفظات دور کیے جائیں اور اس کی ساکھ و عزت کا خیال رکھا جائے، کاشف انور کا مطالبہ

چھاپے مارنے کے طریقہ کار کی وجہ سے یہ سیکٹر اور اس سے وابستہ ورکرز پریشان ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ہیلتھ اور او ٹی سی سیکٹر کے تحفظات دور کیے جائیں اور اس کی ساکھ و عزت کا خیال رکھا جائے،  کاشف انور کا مطالبہ

لاہور: لاہور چیمبر کے صدر کاشف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب میں ہیلتھ اور او ٹی سی سیکٹر کے تحفظات کو دور کیا جائے،مینوفیکچرنگ یونٹس پر چھاپے اس شعبے کی ساکھ کو متاثر کر رہے ہیں جس سے ملکی برآمدات پر بھی منفی اثرات مرتب ہونگے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب میں ہیلتھ اور او ٹی سی سیکٹر کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وفد نے لاہور چیمبر کے صدر کو بتایا کہ گذشتہ کچھ عرصہ کے دوران پنجاب میں ہیلتھ اور اوور دی کاؤنٹر (OTC مصنوعات) کے مینوفیکچرنگ یونٹس پر چھاپوں میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ شعبہ معیارات اور قواعد و ضوابط کی اہمیت کو سمجھتا ہے لیکن چھاپے مارنے کے طریقہ کار کی وجہ سے یہ سیکٹر اور اس سے وابستہ ورکرز پریشان ہیں۔

کسی کوتاہی کی صورت میں براہ راست چھاپے مارنے کی بجائے پہلے وارننگ دی جائے اور معاملے کی تشہیر کر کے ساکھ متاثر نہ کی جائے وگرنہ برآمدی شعبہ پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چینی کمپنی نے داسو اور تربیلا ڈیم کے بعد دیامر بھاشا ڈیم پر بھی کام روک دیا

مقامی عملے کو اگلے احکامات تک گھروں میں رہنے کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چینی کمپنی نے  داسو اور تربیلا ڈیم کے بعد دیامر بھاشا ڈیم پر  بھی کام روک  دیا

داسو اور تربیلا ڈیم کے بعد چینی کمپنیوں نے دیامر بھاشا ڈیم پر سول ورک معطل کر دیا ہے تاہم خیبرپختونخوا میں مہمند ڈیم پر چینی باشندے تاحال کام کر رہے ہیں۔

دیامر بھاشا ڈیم میں 500 کے قریب چینی شہری ڈیم کی تعمیر میں مصروف ہیں جبکہ مقامی عملے کو اگلے احکامات تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سے قبل منگل کو بشام میں شاہراہ قراقرم پر بارود سے بھری بس ایک گاڑی سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں داسو ڈیم پر کام کرنے والے پانچ چینی انجینئر ہلاک ہو گئے تھے۔

منصوبے پر کام کرنے والے ایک اہلکار نے تصدیق کی کہ چینی کمپنی نے داسو ڈیم پر کام روک دیا ہے اور مقامی عملے کو گھروں میں رہنے کو کہا گیا ہے۔اپر کوہستان ضلع میں 4 ہزار 320 میگاواٹ کے داسو ڈیم پر تقریباً 741 چینی اور 6 ہزار مقامی لوگ کام کر رہے ہیں۔ دیامر بھاشا ڈیم کے جنرل منیجر نزاکت حسین نے بھی تصدیق کی کہ چینی کمپنی نے ڈیم پر کام روک دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیم کی تعمیر میں 500 کے قریب چینی شہری مصروف ہیں تاہم ایف ڈبلیو او کا عملہ اس پر کام کر رہا ہے۔ 6 ہزار مقامی لوگ ڈیم پر کام میں مصروف ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چند دنوں میں صورتحال معمول پر آجائے گی جس کے نتیجے میں چینی کارکنوں کی واپسی ہوگی۔

واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم پن بجلی کی پیداوار کے ذریعے 4 ہزار 800 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔

مہمند ڈیم کے جنرل منیجر عاصم رؤف نے بتایا کہ مہمند ڈیم پر 250 چینی کام کر رہے ہیں اور انہوں نے کام نہیں روکا۔ چینیوں نے منصوبے کے علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور وہ سائٹ پر کام کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ٹریکٹروں کی پیداوارمیں 8 ماہ کے دوران 68 فیصد اضافہ

گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں زرعی ٹریکٹروں کے 18928 یونٹس کی پیداوار ریکارڈکی گئی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ٹریکٹروں کی پیداوارمیں 8 ماہ کے دوران 68 فیصد اضافہ

اسلام آباد: ملک میں ٹریکٹروں کی پیداوارمیں جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 68 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملک میں زرعی ٹریکٹروں کے 31915 یونٹس کی پیداوار ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ 68.61 فیصدزیادہ ہے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ملک میں زرعی ٹریکٹروں کے 18928 یونٹس کی پیداوار ریکارڈکی گئی تھی۔

فروری میں ٹریکٹروں کے 3366یونٹس کی پیداوار ریکارڈکی گئی جوگزشتہ سال فروری کے مقابلہ میں ایک فیصدزیادہ ہے، گزشتہ سال فروری میں ملک میں ٹریکٹروں کے 3330 یونٹس کی پیداوار ریکارڈکی گئی تھی۔اعدادوشمارکے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں ملک میں ملت کے 20666 یونٹس ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈکی گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 81 فیصدزیادہ ہے،

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll