جی این این سوشل

تفریح

فخرعالم کی طبیعت ناساز،دعاؤں کی اپیل کردی

پاکستان کے منجھے ہوئے ورسٹائل گلوکار، اداکار اور ٹی وی میزبان فخرِ عالم کی طبیعت ناساز ہوگئی، سوشل میڈیا پر ہسپتال سے تصویر شیئر کردی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فخرعالم کی طبیعت ناساز،دعاؤں کی اپیل کردی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق  سماجی رابطے کی ویب  سائٹ ٹوئٹر پر فخر عالم نے ایک تصویر شیئر کی ہے  جو کہ کسی اسپتال کی ہے۔ اس تصویر میں کچھ اسکرینز نظر آرہی ہیں جن میں ڈاکٹر کی جانب سے کیے جانے والے معائنے کی تصاویر آرہی ہیں۔

فخرِ عالم نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا  کہ " میں ہسپتالوں کا شوقین  نہیں لیکن کچھ مسائل کی وجہ سے مجھے ہسپتال آنا پڑا" ۔  اُنہوں نے اپنے مداحوں سے مخاطب ہوتے ہوئے سوالیہ انداز میں کہا کہ " کیا مجھے آپ  لوگوں کی دُعائیں مل سکتی ہیں؟ کیونکہ مجھے ان کی بہت ضرورت ہے۔ " 

فخرِ عالم کی درخواست پر اُن کے مداحوں  کی جانب سے جلد صحت یابی کے لیے دُعائیں اور نیک تمنائیں بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

پاکستان

عمران خان، علی امین گنڈاپور، علیمہ خان اور عظمیٰ خان دہشت گردی کے 4 مقدمات میں نامزد

بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کی طرز پر مقدمات درج کیے گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان، علی امین گنڈاپور، علیمہ خان اور عظمیٰ خان  دہشت گردی کے 4 مقدمات میں نامزد

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو دہشت گردی کے 4 مقدمات میں نامزد کردیا گیا۔

صوبائی دارالحکومت لاہور میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر عمران خان، علیمہ خان، عظمیٰ خان اور علی امین گنڈا پور کو دفعہ 109 میں نامزد کیا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کی طرز پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

مقدمے کے متن میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو جیل میں غیر معمولی سہولیات اور ملاقاتوں کی اجازت ریاست مخالف تشدد کی وجہ قرار دی گئی ہے، پولیس ریکارڈ میں احتجاج پر درج ہونے والے 20 مقدمات کو ہائی پروفائل قرار دیا گیا ہے۔

دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماؤں شیخ امتیاز، حماد اظہر، سلمان اکرم راجہ، علی امتیاز وڑائچ، رانا شہباز احمد اور شبیر گجر کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق 3 تا 6 اکتوبر پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کے خلاف 23 مقدمات درج ہوئے، مقدمات میں پولیس مقابلوں، کارسرکار میں مداخلت اور ڈکیتی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں، 6 اکتوبر کو دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں 129 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ میں اسرائیلی بربریت اور قتل و غارت کو ایک سال مکمل

اس سال کا ہر لمحہ فلسطینیوں کے لہو سے خوں رنگا رہا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ میں اسرائیلی بربریت اور قتل و غارت کو ایک سال مکمل

غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی جنگ کی صورت غزہ میں گزرنے والے اس سال کا ہر لمحہ فلسطینیوں کے لہو سے خوں رنگا رہا۔

غزہ جنگ نہتے اور زیر محاصرہ فلسطینیوں کے خلاف طویل ترین جنگ کا ریکارڈ بھی ہے اور اسرائیلی جنگی جرائم کی بدترین مثالوں کا حوالہ بھی، یہ جنگ نسل کشی کی جیتی جاگتی اور متحرک مثال بھی ہے اور غیر علانیہ عالمی جنگ کے پرانے اتحادیوں کی ایک نئی لام بندی بھی۔

غزہ کی پٹی دنیا کا سب سے زیادہ گنجان آباد علاقہ ہے۔ 365 مربع کلومیٹر رقبے پر پھیلی ساحلی پٹی 24 لاکھ افراد کا مسکن ہے، جہاں ایک مربع کلومیٹر رقبے میں ساڑھے پانچ ہزار افراد رہائش پذیر ہیں۔

ہسپتالوں کے ایمرجنسی وارڈز اور مردہ خانوں کے ریکارڈ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج 41 ہزار 495 فلسطینیوں کی جان لے چکی ہے جبکہ ملبے تلے دبے افراد کی تعداد کا تخمینہ بھی 10 ہزار سے 20 ہزار لگایا جاتا ہے۔

اسرائیل نے غزہ کی محدود جغرافیے کی حامل زیر محاصرہ گنجان آبادی پر جتنا بارود ایک سال کے دوران پھینکا، اس کی مثال دونوں عالمی جنگوں میں بھی نہیں ملتی ہے۔ اسرائیل غزہ کی چھوٹی سی پٹی پر اب تک 85 ہزار ٹن سے بھی زیادہ بارود بموں کی شکل میں زیر محاصرہ غزہ کے شہریوں پر برسا چکا ہے۔

صیہونی فورسز کی جانب سے غزہ شہر میں 36 ہزار 276 سے زائد مکانات بمباری سے تباہ ہوئے جبکہ خان یونس میں 18 ہزار 890 گھر، دکانیں اور دیگر عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنیں۔

خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 3836 فلسطینی گھروں اور عمارتوں کو بمباری سے مسمار کیا گیا۔

رفح شہر پر باضابطہ اسرائیلی حملہ رواں برس سات مئی کو کیا گیا تھا، جو اب ابھی جاری ہے۔

رفح میں تباہی اور بربادی کے لیے بمباری کے علاوہ ٹینکوں سے گولہ باری کر کے 13 ہزار 237 گھروں کو ملبے کا ڈھیر بنایا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایوان صدر میں فلسطین پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا آغاز

 ایوان صدر میں فلسطین پر آل پارٹیز کانفرنس کا آغازہو گیاجس میں صدرمملکت آصف علی زردای اور وزیراعظم سمیت سیاسی جماعتوں کے سربراہان و رہنما شریک ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایوان صدر میں فلسطین پر آل پارٹیز  کانفرنس بلانے کا آغاز

 ایوان صدر میں فلسطین پر آل پارٹیز کانفرنس کا آغازہو گیاجس میں صدرمملکت آصف علی زردای اور وزیراعظم سمیت سیاسی جماعتوں کے سربراہان و رہنما شریک ہوئے۔


کانفرنس میں صدر مملکت آصف زرداری، مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف، جے یو آئی کے سربراہ فضل الرحمان، سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سمیت اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم، یوسف رضا گیلانی، اسحاق ڈار، بلاول بھٹو زرداری اور دیگر جماعتوں کے سربراہان شریک ہوئے۔

صدر مملکت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک اس کانفرنس کے لیے وزارت خارجہ کا ڈرافٹ ہے اور ایک میرے دل کی آواز ہے، ہم نے پی ایل او کے یہاں دفاتر دیکھے، میں کئی بار یاسر عرفات سےملا، پا کستا ن کا پی ایل او کے ساتھ کوآپریشن رہا ہے، اسرائیل اپنی جارحانہ کارروائیوں میں اضافہ کرتا جارہا ہے اور یہ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔


قومی ترانے کے بعد تلاوت سے کانفرنس کا باقاعدہ آغاز کیا گیا، شیری رحمان نے کانفرنس کا ایجنڈا پیش کیا کہ7اکتوبر ایک ایسا سیاہ دن ہے جس دن اسرائیل نے فلسطین کے عوام پر حملہ کیا آج اسی پر کانفرنس منعقد کی گئی ہے۔

 

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسئلہ فلسطین پر ہونے والی حکومتی اے پی سی میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ7اکتوبر2023کو حماس کے مجاہدین نے حملہ کیا، حماس کے حملے نے فلسطین کے مسئلے کی نوعیت تبدیل کر دی۔

مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں ایک بہت ہی اہمیت کے حامل کیس کے حوالے سے اکھٹے ہوئے ہیں، دنیا کے اندر خوفناک بربریت والا کیس ہے، فلسطینیوں کے پاس کوئی سازوسامان نہیں، ایسی بربریت ہم نے دنیا میں کہیں نہیں دیکھی جو اسرائیل کر رہا ہے، ابھی بھی بہت سارا طبقہ اس کو انسانی مسئلہ نہیں سمجھتا ہے، اسرائیل نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔


انہوں نے کہا کہ حالیہ اسرائیلی جارحیت میں اب تک 41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں اور اب وہ لبنان و شام سمیت دیگر ممالک کو نشانہ بنارہا ہے، عالمی برادری اسرائیل کو روکنے میں ناکام ہوچکی ہے اور فلسطین بالخصوص غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے دنیا اس بات کا سخت نوٹس لے۔



پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll