پاکستان
اپوزیشن کا قانون سازی کے معاملے میں حکومت کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ
اسلام آباد: اپوزیشن کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے قانون سازی کے معاملے میں حکومت کا ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لکھے گئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خط کے جواب کے لیے متن کے نکات پرغور کیا گیا، اسپیکر نے پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات سمیت دیگر قوانینِ کی منظوری کےلیے اپوزیشن سے تعاون مانگا تھا۔
تاہم کمیٹی اراکین کا مشترکہ طور پر کہنا تھا کہ حکومت چیئرمین نیب کی تقرری کے معاملہ میں آئین کی روح کی خلاف ورزی چاہتی ہے، شخصی بنیادوں پر قانون سازی کے معاملہ میں حکومت کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا، حکومت کے ساتھ قانون کو بہتر بنانے پر بات ہوسکتی ہے بدتر بنانے پر نہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن ممبران تقرری کمیٹی کے ارکان میں تبدیلی پر بھی غور کیا گیا، اور کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کمیٹی ارکان کی تبدیلی کا نوٹیفیکیشن مسترد کر دیا۔
اراکین کا کہنا تھا کہ حکومت نے جان بوجھ کر کمیٹی میں دو ایسے ارکان کو شامل کیا جو الیکشن کمیشن کودھمکیاں دیتے رہے، ان اراکین نے الیکشن کمیشن کو آگ لگانے تک کی بات کی، یہ اراکین اب اس معاملہ پر الیکشن کمیشن میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔
اسٹیئرنگ کمیٹی نے حکومت کی جانب سے کمیٹی میں ایم کیو ایم اور ق لیگ کی نمائندگی ختم کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، اور فیصلہ کیا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی اس معاملہ پر ق لیگ اور ایم کیو ایم کے ساتھ بھی رابطہ کرے گی۔
ٹیکنالوجی
مشہور شخصیات نے ایکس کیوں چھوڑا؟تہلکہ خیز انکشافات
ایکس کےمقابلےمیں بلوسکائی، صارفین کو اپنے سوشل میڈیا تجربے پر زیادہ کنٹرول فراہم کرتا ہے
’ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی الیکشن میں کامیابی کےبعد ایک ہفتے کے دوران تقریباً 10 لاکھ صارفین نے بلوسکائی پراکاؤنٹ بنایا ہے ۔ لیکن یہ ہےکیا؟
بلوسکائی ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہےجہاں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ تقریباً اسی طرح بات چیت کرسکتے ہیں جیسے وہ ایکس پر کرتے ہیں، جب کہ پوسٹس شیئر کرنا،جواب دینا اور ایک عمودی یوزرانٹرفیس پر پیغامات بھیجنا بھی اس میں شامل ہے۔
یہ شاید حیران کن نہیں ہےکہ یہ پلیٹ فارم ٹوئٹر، جسے اب ایکس کہا جاتا ہے، سے ہی نکلا،جب اس کے چیف ایگزیکٹو جیک ڈورسی نے 2019 میں اعلان کیاکہ ان کی کمپنی ڈیویلپرز کو ’سوشل میڈیا کے لیےکھلا اورغیرمركزی معیار‘ تخلیق کرنے کے لیے فنڈ فراہم کرےگی۔
بلوسکائی کو باضابطہ طورپر 2021 میں ایک آزاد پلیٹ فارم کے طور پر لانچ کیا گیا تھا اوراب یہ ان لوگوں میں مقبول ہو رہا ہے، جو ایکس پر نہیں رہناچاہتے۔
بلوسکائی، ایکس سےکیسےمختلف ہے؟
ایکس کےمقابلےمیں بلوسکائی، صارفین کو اپنے سوشل میڈیا تجربے پر زیادہ کنٹرول فراہم کرتا ہے۔
اس میں آپ کو اختیار حاصل ہوگا کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق مواد کے لیے الگورتھم منتخب کر سکتےہیں، جو آپ کے تجربے کو بہتر بناتا ہے اور اپنی مرضی کےمطابق فیڈ بنانے میں مدد کرتا ہے۔ مثال کے طور پر باہمی فالوورزکے لیے فیڈ، بلی کی تصاویر کے لیےفیڈ یاآپ کی خصوصی دلچسپی کے لیے کوئی فیڈ۔
30 اگست، 2024 کو برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ایکس (ٹوئٹر) کی السٹریشن نظر آ رہی ہے (اے ایف پی)
اس پلیٹ فارم کا کہنا ہے کہ ’ہمارا مقصد روایتی ماسٹر الگورتھم کو تبدیل کرنا ہے، جسے ایک ہی کمپنی کنٹرول کرتی ہے، جس کے ساتھ ایک کھلا اور متنوع مارکیٹ پلیس الگورتھم بھی شامل ہو۔‘
ایکس کی ویری فکیشن (تصدیق) کے فیچر پر بھی بہت زیادہ تنقید کی گئی تھی،کیونکہ اب یہ ممکن ہوگیا ہے کہ آپ ایک بلیو ٹِک خرید سکیں، جو پہلےکسی مستند اکاؤنٹ کی نشانی ہوتا تھا۔
بلوسکائی صارفین کو ڈومینز(ویب سائٹ ایڈریس) کو اپنے ہینڈل کے طور پر رکھنے کی اجازت دیتا ہے،جو اس کا اندازہ ہے کہ صحافیوں، کھلاڑیوں اور عوامی شخصیات کے لیے تصدیق کے آلے کے طور پر کام کرسکتا ہے،جن کے ہینڈل میں کمپنی کی ویب سائٹ شامل ہے۔
ایک طرف ایکس صارف کے تجربےکو ڈی ریگولیٹ کرتا نظر آتا ہے، حال ہی میں اس نے بلاک فنکشن میں تبدیلی کرتے ہوئے صارفین کو یہ اجازت دی ہے کہ وہ ان پبلک اکاؤنٹس کی پوسٹس دیکھ سکیں، جنہوں نے انہیں بلاک کررکھا ہے، وہیں دوسری جانب بلوسکائی اپنے ’اینٹی ٹاکسیسٹی‘ فیچرز کو فخر کے ساتھ پیش کرتا ہے۔
ان میں صارفین کو بااختیار بنانا شامل ہےکہ وہ اپنی اصل پوسٹ کو کسی اور کے الفاظ (quote) پر مشتمل پوسٹ سےالگ کریں اور ناپسندیدہ بات چیت کو روکیں۔
لوگ بلوسکائی پر کیوں اکاؤنٹ بنا رہےہیں؟
اگر ایلون مسک کی جانب سے ایکس کا کنٹرول سنبھالنے پر لوگوں میں بے چینی پیدا ہوئی تو 2024 کی امریکی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کے لیے ان کے پلیٹ فارم کے استعمال، جس پر ان کے 20 کروڑ 50 لاکھ فالوورز ہیں، نے بہت سے لوگوں کے لیے اس احساس کو مزید بڑھا دیا۔
2022 کے آخر میں جب سےایلون مسک نے ویب سائٹ کا کنٹرول سنبھالا ہے، تب سے ایکس اورمسک دونوں کی جانچ پڑتال بڑھ گئی ہے۔ ارب پتی ایلون مسک خود متعدد مواقع پر گمراہ کن مواد اور ایسے اکاؤنٹس کے ساتھ منسلک نظر آئے، جو غلط معلومات پھیلانے کے لیے جانےجاتے ہیں۔
ساؤتھ پورٹ میں چاقو کے وار سے تین لڑکیوں کےقتل کے واقعے کے بعد انہوں نے برطانیہ میں امیگریشن مخالف مظاہروں اور بدنظمی سے متعلق متعدد تصاویر اورمیمز پوسٹ کیں۔
ایکس کے صارفین نے بھی ’بوٹس‘ میں اضافےکی شکایت کی ہے، جس کی وجہ سے اس ویب سائٹ کا استعمال مشکل ہو گیا ہے اور کمنٹس کے حصے اکثر مصنوعی ذہانت کی فضول باتوں سے بھرے رہتے ہیں۔
متعدد ارکان پارلیمنٹ پہلے ہی بلوسکائی پر جا چکے ہیں، جن میں وزیر تحفظ جیس فلپس، لبرل ڈیموکریٹک ٹیکنالوجی کی ترجمان لیلا موران اور مدر آف دی ہاؤس ڈیان ایبٹ شامل ہیں۔
کتنے صارفین نے بلوسکائی پر اکاؤنٹ بنائے؟
13 نومبر کو، بلوسکائی نےاعلان کیا کہ اس کے ایک کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ صارفین ہیں۔
اس پلیٹ فارم نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد ایک ہفتے میں دس لاکھ صارفین نےاکاؤنٹ بنائے ہیں۔
کون کون بلوسکائی پرچلا گیا؟
پاکستان میں یوٹیوب سروس سست روی کا شکار،بڑے انکشافات
امریکی اداکارہ جیمی لی کرٹِس نےایکس چھوڑنے کے اپنے فیصلے کے بارے میں آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے ایک سکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں یہ تصدیق کی گئی کہ انہوں نے اپنا اکاؤنٹ ڈی ایکٹیویٹ کر دیا ہے اوریہ پوسٹ انہوں نے انسٹاگرام پر شیئر کی۔
انہیں بلوسکائی پر 29 ہزار سےزائد فالوورز کے ساتھ تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں ایکس سے اپنی روانگی کے بارے میں پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا: ’ہمیں ایکس کی ضرورت نہیں۔ (#WeDontNeedX)
ٹی وی میزبان اور نیچرلسٹ کرس پیکھم، آئرش کامیڈین دارا او برائن اور کاؤنٹ ڈاؤن سٹار سوزی ڈینٹ بھی بلوسکائی کے صارفین میں شامل ہیں۔
دنیا
ٹرمپ کی امریکا میں ہنگامی بنیادوں پر غیر قانونی امیگرینٹس کی جبری بے دخلی کی تیاری
امریکی تاریخ میں سب سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو ڈیپورٹ کرنے کیلئے وہ فوجی اثاثے استعمال کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیرقانونی امیگرینٹس کی جبری بیدخلی کیلئے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی تیاری کرلی۔
ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑے پیمانے پر لوگوں کو ڈیپورٹ کرنے کیلئے وہ فوجی اثاثے استعمال کریں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران بار بار کہا تھا کہ وہ تمام غیرقانونی امیگرینٹس کو ڈیپورٹ کردیں گے۔
انہوں نے اس بات کا بھی اشارہ دیا تھا کہ سب سے پہلے ان غیرقانونی امیگرینٹس کو نکالا جائے گا جو کسی جرم میں ملوث ہوں گے۔
پاکستان
وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے
پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھاڑٹی کے(پی ٹیی اے) کے سر براہ حفیظ الرحمان نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی کیونکہ عام آدمی، فری لانسرز اور کمپنیوں کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وی پی این رجسٹریشن کا عمل 2016 میں شروع ہوا تھا، وی پی این کی ابھی دوبارہ رجسٹریشن شروع کی ہے اور اب تک 25 ہزار وی پی این کی رجسٹریشن کر چکے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکس فروری 2024 سے پاکستان میں بلاک ہے، اگرکوئی وی پی این رجسٹرڈ کرائے تو انٹرنیٹ بند ہونے سے اس کا کاروبار متاثر نہیں ہوگا۔
دوران بریفینگ چیئرمین پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے 5 لاکھ غیراخلاقی سائٹس بلاک کیں، پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی۔
اس سے قبل کمیٹی کی چیئرپرسن پلوشہ خان نے کہا اگر آپ نے وی پی این کو بند کرنا ہے تو بے شک کردےمگر آکر آن کیمرہ بریفنگ دیں،سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں سیکریٹری داخلہ کو بلائیں۔
اس موقع پر سنیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ حکومت وی پی این اس کووجہ سے بلاک کر رہی ہے تا کہ ایکس تک رسائی نہ حاصل کی جا سکے ۔
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا
-
پاکستان 16 گھنٹے پہلے
وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے
-
دنیا 22 گھنٹے پہلے
ہرینی امرسوریا دوسری مرتبہ سری لنکا کی وزیر اعظم مقرر
-
علاقائی 23 گھنٹے پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
دنیا ایک دن پہلے
الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی
-
کھیل 17 گھنٹے پہلے
چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی،بھارت اپنے تحفظات سے آگاہ کرے، محسن نقوی
-
تجارت 20 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف