جی این این سوشل

پاکستان

بھارتی مسافر طیارے کی کراچی ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ

کراچی : بھارتی ایئرلائن انڈیگو کے طیارے نے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی پر ہنگامی لینڈنگ کی۔ پاکستانی انتظامیہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طیارے کو پاکستانی حدود میں لینڈ کرنے کی اجازت دی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارتی مسافر طیارے کی کراچی ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر لکھنؤ جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی فلائٹ نمبر آئی جی او 1412 صبح 4 بجے ایران کے راستے پاکستانی حدود میں داخل ہوئی تو جہاز میں سوار ایک مسافر کی طبیعت خراب ہو گئی۔

سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق بھارتی شہری کو دل میں تکلیف کے باعث ایئر لائن انڈیگو کے طیارے کو پاکستان میں اتارا گیا۔کپتان کی جانب سے پاکستان ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیا گیا اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جہاز کو کراچی ایئر پورٹ اتارنے کی اجازت مانگی گئی۔

پاکستانی انتظامیہ نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر طیارے کو پاکستانی حدود میں لینڈ کرنے کی اجازت دی اور طیارے نے صبح 5 بجے ہنگامی طور پر کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال 17 نومبر کو سعودی عرب کے شہر ریاض سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی جانے والی بھارتی نجی ائیرلائن کی پرواز میں مسافر کو دل کا دورہ پڑنے پر طیارے کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی اجازت دی گئی تھی ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر بریلی سے تعلق رکھنے والے نوشاد کو اس وقت دل کا دورہ پڑا جب جہاز کراچی کی فضائی حدود میں موجود تھا۔پائلٹ نے فوری طور پر کراچی ائرپورٹ سے رابطہ کیا اور میڈیکل ایمرجنسی کی وجہ سے جہاز کو اتارنے کی اجازت طلب کی۔
سول ایوی ایشن کے حکام نےجہاز کو کراچی ائرپورٹ پر اترنے کی اجازت دے دی اور فوری طور پر ڈاکٹر کو جہاز کے اندر بھیج دیا گیاجہاں ڈاکٹر نے مسافر کا معائنہ کرنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کردی۔ سول ایوی ایشن کے حکام نے فوری طور پر دفتر خارجہ کے حکام سے رابطہ کیا اور انہیں تمام تفصیلات سے آگاہ کیا۔

 

 

پاکستان

محسن نقوی سے سعودی نائب وزیر داخلہ کی ملاقات ، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال

 وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر سعودی وزیر نے اتفاق کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

محسن نقوی  سے سعودی نائب وزیر داخلہ  کی ملاقات ، پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سعودی عرب کے نائب وزیر داخلہ ڈاکٹر ناصر بن عبدالعزیز الداود کی ملاقات ہوئی، سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی بھی اس موقع پر موجود تھے، دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور پاک سعودیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی جس پر سعودی وزیر نے اتفاق کیا اور ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں مزید ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 419 پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی، سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کیلئے ہر ممکن تعاون کریں گے,محسن نقوی نے کہا ہے کہ 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں شامل کیے گئے ہیں۔

محسن نقوی اور سعودی نائب وزیر داخلہ کی ملاقات میں پاکستان سے بھکاریوں کو سعودی عرب بھجوانے والے مافیا کی سرکوبی پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمد پر بھی اتفاق کیا۔

سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، ایسے بھکاری مافیا کے خلاف ملک بھر میں موثر کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے,سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں پاکستان آئیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ قیادت میں سعودی عرب 2030 تک معاشی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔

اس موقع پر نائب وزیر داخلہ سعودی عرب نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں، مزید فروغ دینا چاہتے ہیں، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کیلئے تیار ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران    کو عہدوں سے برطرف کرنے کے لیے دائر درخواست  خارج  

کیا صدر، وزیراعظم سمیت سب کو نکال دیں؟ جسٹس جمال

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران    کو عہدوں سے برطرف کرنے کے لیے دائر درخواست  خارج  

 اسلام آباد:سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو عہدوں سے  برطرف کرنے کے حوالے سے دائر درخواست خارج کر دی۔

جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے فارغ رہنے اور کام نہ کرنے والے سرکاری عہدیداران کو برطرف کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس عائشہ ملک نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کی درخواست میں استدعا ہے تمام سرکاری ملازمین کام نہیں کرتے فارغ کیا جائے، آپ ان سرکاری افسران کی نشاندہی کریں اور متعلقہ اداروں سے رجوع کریں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ نے اپنی درخواست میں کسی سرکاری افسر کا ذکر نہیں کیا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے درخواست گزار سے سوال کیا کہ آپ کا کون سا کام نہیں ہوا؟ عدالت کو آگاہ تو کریں، کیا مطلب ہے ہم صدر، وزیراعظم، سپیکر اور اسمبلی ممبران سب کو نکال دیں؟

بعد ازاں آئینی بینچ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کردی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

سپیس ایکس کا طاقتور ترین راکٹ خلا میں روانہ ،لانچنگ کےموقع پر ایلون اور ٹرمپ بھی موجود

اس سے قبل سٹار شپ کی 5 آزمائشی پروازیں ہو چکی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپیس ایکس کا طاقتور ترین راکٹ  خلا میں روانہ ،لانچنگ کےموقع پر ایلون اور  ٹرمپ بھی موجود

سپیس ایکس کا طاقتور ترین راکٹ ٹیکساس سے خلا میں روانہ ہو گیا، لانچنگ کےموقع پر ایلون مسک اور نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی موجود تھے۔ اس سے قبل سٹار شپ کی 5 آزمائشی پروازیں ہو چکی ہیں، 5 ویں پرواز میں راکٹ تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ 

دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی "سپیس ایکس" نے سٹار شپ نامی اس راکٹ میں تکنیکی خرابیوں کو دور کیا جو گزشتہ لانچنگ میں سامنے آئیں تھی، جس کی وجہ سے سٹار شپ 5 اپنی آزمائشی پرواز کے چند منٹوں بعد ہی خلیج میکسیکو میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ سپیس ایکس نے سٹار شپ 5 کی تباہی کے بعد اس کے ڈیزائن میں مختلف تبدیلیاں بھی کیں، اور تکنیکی خرابیوں کو دور کیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق یہ اب تک بنایا گیا سب سے بڑا اور طاقتور ترین راکٹ ہے جس کی آج چھٹی پرواز تھی۔سپیس ایکس کا 400 فٹ لمبا سٹار شپ میگا راکٹ جنوبی ٹیکساس میں کمپنی کے سٹاربیس سائٹ پر مدار میں لانچ ماؤنٹ سے مقامی وقت کے مطابق شام 5:00 بجے روانہ ہوا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی راکٹ کی پرواز کا مشاہدہ کیا، امریکا کے نو منتخب صدر نے رواں ماہ کے اوائل میں ایلون مسک اور وویک راما سوامی کو ایک نئے "ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی" (ڈوگے) کی سربراہی کے لیے منتخب کیا تھا۔

 ٹرمپ نے کہا کہ یہ جوڑا مشاورتی حیثیت میں کام کرے گا اور ڈوگے سرکاری محکمہ نہیں ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll