لاہور : پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے گزشتہ روز ہونیوالے سربراہی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے ، اجلاس میں کیا کچھ ہوتا رہا اس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آ گئی ۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ہونے والے پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری کے خطاب کے بعد اجلاس کا ماحول انتہائی سنجیدہ ہوگیا ، زرداری کی تنقید کے دوران نواز شریف کے چہرے کے تاثرات مسلسل بدلتے رہے، ایک موقع پر نواز شریف نے ویڈیو لنک سے ہٹنے کی کوشش کی تو اسحاق ڈار نے ہاتھ پکڑ لیا ۔ مریم نواز ایک موقع پر اجلاس سے چلی گئی اور نماز مغرب کے وقفے میں اپنے والد سے بات کی جبکہ مولانا فضل الرحمان مسلسل زرداری کو استعفوں سے متعلق موقف بدلنے کےلیے کہتے رہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری کاکہنا تھاکہ میں نے جو کہنا تھا کہہ دیا یہی میرا اور پارٹی کا موقف ہے۔جس پر مولانا نےدھمکی دیتےہوئے کہا کہ اگر آپ نے اسے دو پارٹی اتحاد بنانا ہے تو میں سربراہی چھوڑ دیتا ہوں ۔ فضل الرحمان کے مستعفی ہونے کی دھمکی پر اجلاس میں موجود دیگر رہنماؤں نے انہیں اطمینان کروایا ۔ مولانا نے اس موقع پر کہاکہ اگر سب ایسے ہی چلنا ہے تو پھر یہ اتحاد زیادہ دیر نہیں چل سکتا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ن لیگ نے اعتراض اٹھا یا کہ آصف زرداری نے سب کچھ طے شدہ منصوبہ بندی سے کیا ہمیں بے خبر رکھا گیا۔ اجلاس میں مریم نواز شکوہ کرتی نظر آئیں کہ مولانا صاحب آپ ہمارے بڑے ہیں ہمارے گھر میں ہی ہمارے ساتھ ایسا سلوک افسوسناک ہے۔مولانا فضل الرحمٰن بھی آصف زرداری سے ناراض نظر آئے اوران کاکہنا تھا کہ زرداری صاحب آپ کی گفتگو اور موقف سے مایوسی ہوئی ہے ۔
دوسری جانب اپوزیشن الائنس سے باہر نکلنے کے لئے پیپلزپارٹی بھی محفوظ راستہ تلاش کرنے کی کوشش کر نے لگی ، اجلاس کے اختتامی لمحات میں بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ بلاول بھٹو نے مولانا سے استفسار کیا کہ ہمیں بتادیں کہ ہمیں پی ڈی ایم میں رکھنا ہے یا نہیں ؟ جس پر ولانا فضل الرحمن نے جواب میں کہاکہ آپ خود فیصلہ کرکے ہمیں بتادیں ۔
پی ڈی ایم اجلاس کی کاروائی میں تلخ جملوں کےتبادلےپر پیپلزپارٹی کےبعض رہنما بھی پریشان ہوئے ۔ پی ڈی ایم اجلاس میں 9جماعتیں ایک طرف پیپلزپارٹی دوسری طرف تھی ۔
واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے درمیان رابطہ بھی ہوا ہے ، ٹیلی فونک رابطے میں سابق صدر آصف علی زرداری اور مریم نواز کے مابین تلخ گفتگو پر تبادلہ خیال ہوا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف نے آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غورکیا۔قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نے کہاکہ آصف زرداری کی ایسی گفتگو سے سخت دکھ اور تکلیف پہنچی ۔ ہم تو نوے کی دہائی کی سیاست دفن کرکے آگے بڑھے تھے پھر الزام تراشی کیوں؟ اس موقع پر پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ مجھے خود زرداری صاحب کے غیر جمہوری رویے سے دکھ ہوا۔

حافظ آباد میں ٹیوشن سینٹر کی چھت گرنے سے3 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق
- 10 منٹ قبل

سی ٹی ڈی کی کارروائی میں چمکنی خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ سمیت 3 دہشتگرد مارے گئے
- 5 گھنٹے قبل

سروائیکل ویکسین سے متعلق منفی پروپیگنڈا، وزیر صحت نے بیٹی کو ویکسین لگوا دی
- ایک گھنٹہ قبل

بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد اور جعفر ایکسپریس حملے کا ماسٹر مائنڈ افغانستان میں پر اسرار طور پر مارا گیا
- 2 گھنٹے قبل

فلم ’عاشق رنگ رنگیلے‘ کی آمدنی کا 25فیصد سیلاب زدگان کو دیا جائے گا،پروڈیوسر کا اعلان
- 4 گھنٹے قبل

پاکستان اور چین کا اشتراک، تین اہم مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط
- 5 گھنٹے قبل

بابا گرو نانک دیو جی کے 486ویں جوتی جوت کی تین روزہ تقریبات کا آج سے آغاز
- 6 گھنٹے قبل

کرکٹرشان مسعود کےچچا اور سابق وفاقی وزیرڈاکٹر وقار مسعود انتقال کرگئے
- 2 گھنٹے قبل

شدید سیلابی صورتحال سے پنجاب میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپور ٹ جاری
- 4 گھنٹے قبل
مہنگا سونامزید مہنگا،فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
- 3 گھنٹے قبل

ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیش رفت، مرکزی ملزم پر فرد جرم عائد
- 3 گھنٹے قبل

امریکہ نے بگرام ائیر بیس کی واپسی کےلیے مذاکرات کی تصدیق کر دی
- 6 گھنٹے قبل