اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے ہی استعفیٰ دے دیا ہے۔ قاسم سوری کا ڈپٹی اسپیکر کے عہدہ سے استعفیٰ سیکرٹری قومی اسمبلی کے دفتر کو موصول ہوگیا۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائے گئے استعفے میں قاسم سوری نے کہا ہے کہ ان کا یہ فیصلہ پارٹی کے نظریے، اس کی شاندار میراث، جمہوریت کے ساتھ وابستگی اور پاکستان کی خودمختاری پر ہرگز سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
استعفے کے متن کے مطابق قاسم سوری نے کہا کہ گزشتہ چند روز کے واقعات نے ثابت کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کڑیاں ایک غیرملک کی جانب سے ہونے والی کوششوں کے ساتھ ملتی ہیں جو مقامی ’میر جعفروں‘ کی حمایت اور مدد سے ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے میں کامیاب ہوا۔ایوان کے محافظ کے طور پر ان واقعات پر خاموش تماشائی کا کردار ادا نہیں کر سکتا۔
ذرائع قومی اسمبلی کے مطابق قاسم سوری کےا ستعفیٰ کے بعد اب تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہوگی ، نو منتخب اسپیکر آج اپنے انتخاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے استعفیٰ کی منظوری کا فیصلہ کریں گے۔
اس حوالے سے سابق ایڈیشنل سیکریٹری قومی اسمبلی طاہر حنفی کا کہنا ہے کہ جب تک اسپیکر کے منتخب ہونے کا اعلان نہیں ہوتا اس وقت تک ڈپٹی اسپیکر کے استعفیٰ پر فیصلہ نہیں ہوسکتا ، رولز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کا استعفیٰ اسپیکر ہی منظور کر سکتا ہے ، جب تک استعفیٰ منظور نہیں ہوتا اس وقت تک ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی موجود رہے گی۔
ادھر قومی اسمبلی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے توجہ دلانے پر آج دوپہر 12 بجے ہورہا ہے ۔ قومی اسمبلی اجلاس کی صدارت سابق سپیکر ایاز صادق کرینگے ۔ قومی اسمبلی کے ایجنڈے میں اسد قیصرکے استعفے کے بعد نئے اسپیکر کا انتخاب بھی شامل ہے۔
آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر کے حلف کے بعد ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے 9 اپریل کو قومی اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کیا تھا لیکن پھر بعد میں اجلاس کی تاریخ بدل کر 22 اپریل کر دی گئی تھی۔ اسی دوران ڈپٹی اسپیکر نے پاکستان تحریک انصاف کے منحرف 123 اراکین کے استعفے بھی منظور کر لیے تھے۔
(ن) لیگ کا دفتر جلانے کا کیس، یاسمین راشد ، اعجاز چوہدری سمیت 31 ملزمان پر فرد جرم عائد
- 11 گھنٹے قبل
کل تحریری مطالبات پیش کر دیں گے، پھر حکومت کی مرضی مذاکرات کو چلانا ہے یا نہیں، سلمان اکرم راجہ
- 12 گھنٹے قبل
تنزانیہ میں ’ماربرگ وائرس‘ کا مشتبہ پھیلاؤ ، 8 افراد ہلاک
- 12 گھنٹے قبل
شہریوں کو ایندھن سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کیلئے حکومت کا بڑا اعلان
- 10 گھنٹے قبل
سیاست میں انتقام کا تاثر نہیں ہونا چاہیئے، مولانا فضل الرحمان
- 8 گھنٹے قبل
بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینا حقائق کے منافی ہے،آئی ایس پی
- 8 گھنٹے قبل
بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کے نرخ بڑھنے کے ساتھ مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں اضافہ
- 7 گھنٹے قبل
پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں کمی آئی ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- 9 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو پر حملہ، کراچی ائیربیس حملے کاکیس ملٹری کورٹس کیوں نہیں گیا،جسٹس جمال مندوخیل
- 12 گھنٹے قبل
جی ایچ کیو حملہ کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع، گواہان کے بیانات ریکارڈ
- 7 گھنٹے قبل
سی ٹی ڈی کے پنجاب کے مختلف شہروں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز، 23 دہشت گرد گرفتار
- 13 گھنٹے قبل
بھارتی افواج کی جموں کشمیر میں ناکامیوں کی ایک طویل داستان
- 10 گھنٹے قبل