کراچی: سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ مجھے لوگوں نے بتایا کہ آپ کی جان کو اندرونی اور بیرونی دونوں طرف سے خطرہ ہے، آپ کے پیچھے مافیا ہے، میں نے کہا کہ میری جان اتنی ضروری نہیں جتنی پاکستان کی حقیقی آزادی ضروری ہے۔
کراچی میں عوامی اجتماع سے خطاب میں سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے لوگوں نے بتایا کہ آپ کی جان کو اندرونی اور بیرونی دونوں طرح سے خطرہ ہے، آپ کے پیچھے مافیا لگا ہوا ہے، میں نے جواب دیا کہ میری جان اتنی ضروری نہیں جتنی پاکستان کی حقیقی آزادی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج خاص بات چیت کے لیے آپ کے پاس آیا ہوں، آج مسئلہ تحریک انصاف کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، آپ کے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے اس لیے آپ لوگوں کے درمیان آیا ہوں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں دوستی سب سے چاہتا ہوں غلامی کسی کی نہیں چاہتا، یہ سازش پاکستان کوغلام رکھنےکے لیے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر جعفر کو ہمارے اوپر مسلط کر دیا گیا ہے، میر جعفر ایک غدار تھا جس نے انگریزوں کے ساتھ مل کرسراج الدولہ کے ساتھ غداری کی، بنگال انگریزوں کے پاس گیا تو انہوں نے ٹیکس لگا کر کسانوں سے پیسہ نکلوایا جس سے کسان غریب ہوگئے اور بنگال میں کروڑوں لوگ قحط سے مرے، جب انگریز آیا تو بنگال سب سے امیر ریاست تھی لیکن جب انگریز وہاں سے گئے تو سب سے غریب ریاست تھی۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ لو ہمارے سفیرکو کہتا ہے کہ عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کے لیے مشکلات ہوں گی، ڈونلڈ لو کو پتا تھا کہ پاکستان میں تحریک عدم اعتماد آنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی ملک کے خلاف نہیں ہوں، نہ میں بھارت، نہ یورپ اور نہ امریکہ کے خلاف ہوں، ہمارے مقدس پغمبر کو ساری دنیا کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا اس لیے میں دنیا میں انسانیت کے ساتھ ہوں۔ ہم سب سے دوستی رکھنا چاہتے ہیں مگر کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ نےایک دھمکی دی اور اس دھمکی کے نتیجے میں ہمارے ملک کی تباہی ہوئی، مجھ سے انٹرویومیں سوال پوچھے گئے کہ امریکہ کو پاکستان میں اڈے دیں گے؟َ دوبارہ امریکی جنگ میں شریک ہوں گے؟ جس پر میں نے ایبسلیوٹلی ناٹ کہا۔ عمران خان نے کہا کہ ایک وزیراعظم ملک کے والد کی طرح ہوتا ہے، قوم اس کے بچے ہوتے ہیں، میں کبھی کسی اور ملک کے لیے اپنےلوگوں کو قربان نہیں کر سکتا، میں چیری بلاسم بوٹ پالش نہیں ہوں، اس ملک کا میر جعفر نہیں ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ناراضگی کی دو وجوہات ہیں، ایک میں نے اڈے دینے سے انکار کیا، میں نے کہا کہ ہم امن میں آپ کے ساتھ ہیں اور جنگ میں آپ کا ساتھ نہیں دیں گے۔ دوسرا میں روس گیا جہاں ہم نے روس سے کہا کہ ہمیں تیل اور گندم چاہیے، تو روسی حکام ہمیں تیل بھی 30 فیصد کم ریٹ پر دے رہے تھے اور گندم بھی 30 فیصد کم ریٹ پر دے رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں ساری قوم سے کہہ رہا ہوں کہ اب ہمارے سامنے صرف دو راستے ہیں، جب ہم نماز پڑھتے ہیں تو اللہ سے صرف ایک چیز کی التجا کرتے ہیں کہ اے اللہ، ہمیں ان کے راستے پر چلا جن کو تُو نے نعمتیں بخشیں، ان کے راستے پر نہیں جو تباہ و برباد ہوئے، ہماری قوم کے سامنے یہ دو راستے آ گئے ہیں۔ ایک راستہ ہے لا اله الا الله کا ہے، یہ وہ راستہ جس میں ہم کہتے ہیں کہ اللہ تیرے علاوہ ہم کسی کے سامنے نہیں جھکتے، قرآن میں اللہ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ تم سچائی کے ساتھ کھڑے ہو گے اور بدی کے خلاف جہاد کرو گے۔ اللہ نے کوئی تیسرا راستہ نہیں دیا، آپ نیوٹرل نہیں ہو سکتے، اللہ کا حکم ہے۔ دو ہی راستے ہیں یا آپ سچائی کے ساتھ کھڑے ہوں یا برائی کے ساتھ۔
چیئرمین تحریک انصاف کے خطاب سے پہلے اسٹیج پر موجود دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں نے بھی اظہار خیال کیا۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مراسلے کے ذریعے امپورٹڈ حکومت لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی فوج نے چڑھائی کی توعمران خان نے مجھے کہا کہ اقوام متحدہ جاؤ اور فلسطینیوں کے لیے آواز بلند کرو، تو میں نے شہباز شریف کی طرح ٹوئیٹ نہیں کی بلکہ اقوام متحدہ گیا اور فلسطینیوں کا مقدمہ لڑ کے جنگ بند کروائی۔ انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو سے پوچھتا ہوں کہ اب آپ جاگ گئے ہیں؟ حلف نہیں اٹھایا؟ کابینہ نہیں بنی؟ شاہ محمود نے کہا کہ چینی 10 روپے مہنگی کر دی، گھی 30 روپے، بجلی 4.85 پیسے مہنگی ہوئی یا نہیں ہوئی؟ ان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے لسانیت اور تعصب ختم کریں گے، اب سندھ کارڈ نہیں پاکستان کارڈ چلے گا، اللہ کے بعد سب سے بڑی کچہری عوام کی کچہری ہے۔
اسد عمر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ حرام کے مال سے حکومت تبدیل کی گئی ہے، تحریک انصاف نے پورے پاکستان کے لیے کام کیا ہے، لیکن کراچی کے لیے جو کچھ بھی مانگا گیا عمران خان نے کبھی انکار نہیں کیا، کراچی کو تاریخی 625 ارب روپے کا پیکج دیا گیا۔ اسد عمر نے کہا کہ سیاستدانوں کی منڈی لگی ہوئی ہے، پیسے کے زور پر ضمیر خریدے گئے، 7 سمندر پار سے حکم آتا ہے اور راتوں رات اتحاد ٹوٹ جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم نے دو نظریوں کا ٹکراؤ دیکھا ہے، ایک نظریہ کہتا ہے ہم بھکاری ہیں اور دوسرا کہتا ہے ہم خوددار ہیں، عمران خان آپ نے قوم کو دکھایا ہے خوددار لیڈر کے ساتھ کیسے قوم کھڑی ہوتی ہے، سب کچھ برداشت کرلیں گے غلامی نہیں، عمران خان کی قیادت میں قائد اعظم کا خواب پورا ہوگا، نیا پاکستان بنے گا۔
کراچی جلسے سے خطاب میں علی زیدی نے ایبسولیوٹلی ناٹ کے حوالے سے کہا کہ عمران خان سے جڑا ایک واقعہ سناتا ہوں جس سے ایک راز سے پردہ اٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن 2008ء میں امریکی سینیٹر تھے، عمران خان کی بائیڈن کے ساتھ 2008ء میں ملاقات ہوئی جس میں عارف علوی بھی موجود تھے اور میں بھی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2008ء میں عمران خان سے کہا کہ آپ مشرق اور مغرب کو بڑی اچھی طرح سے جانتے ہیں، بتائیں ہم آپ کی کیا مدد کریں؟ عمران خان نے جو بائیڈن کو جواب دیا کہ میری ایک مدد کرو کہ میری کوئی مدد نہ کرو، میں جب بھی وزیر اعظم بنوں گا عوام کی طاقت سے بنوں گا۔
شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان کو واپس لانا ہوگا، اگر عمران خان کو واپس نہ لائے تو جیلیں بھر دیں گے۔ انہوں نے ایم کیو ایم قیادت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری نواب شاہ سے کونسلر نہیں بن سکا، اپنے باپ حاکم زرداری کی سیٹ پر ایم این اے نہیں بن سکا، یہ بے نظیر کا جعلی خط دکھا کر اقتدار میں آیا۔ شیخ رشید نے کہا کہ میری زندگی میں سب سے مشکل وقت تھا، میں سیاست سے ریٹائرڈ ہونے جا رہا تھا لیکن پھر میں نے سوچا کہ جو اس وقت عمران خان کو چھوڑے گا وہ نسلی اور اصلی نہیں ہوگا۔
سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان نے سب کو سکھایا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اسی بات کی ان کو سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وزارت اعظمیٰ کو لات مار کے اپنے عوام میں آ گیا، لیکن جھکنے سے انکار کر دیا، یہ جنگ عمران خان اپنے لیے نہیں بلکہ ہمارے بچوں کے لیے لڑ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تک پاکستان کا کوئی وزیر اعظم ایسا خط سامنے نہیں لا سکا، ایسے خط سب کو آتے رہے ہیں، فون بھی سب کو آتے رہے، لیکن سب کی ٹانگیں کانپ جاتی تھیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان سچا اور مخلص پاکستانی ہے اس لیے اس نے جھکنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے 30 مئی تک حکومت گرنے کی بات کی، جو کہ دور کی بات ہے، یہ حکومت تو چند دنوں کی مہمان ہے۔
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ صدارت کا حلف اٹھالیا
- 11 گھنٹے قبل
ورلڈ بینک کی 2025میں جی ڈی پی گروتھ 2.8 فیصد رہنے کی پیش گوئی
- 8 گھنٹے قبل
سینیٹ اجلاس میں پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ترمیمی بل مسترد
- 14 گھنٹے قبل
افغان نائب وزیر خارجہ کا لڑکیوں کی تعلیم پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ
- 11 گھنٹے قبل
عازمین حج کوہر ممکن تعاون اور سہولیات فراہم کی جائیں، وزیر اعظم
- 11 گھنٹے قبل
26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
- 10 گھنٹے قبل
آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے پیشتر شہروں میں ہلکی بارش متوقع
- 10 گھنٹے قبل
آرمی چیف کی ایران کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات
- 11 گھنٹے قبل
بالائی علاقوں میں برفباری کا نیا سلسلہ شروع، بلوچستان میں شدید برفباری اور سیلاب کی وارننگ
- 36 منٹ قبل
ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ نے بھی اپنی کرپٹو کرنسی متعارف کرا دی
- 13 گھنٹے قبل
صدر مملکت آصف علی زرداری سے ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات
- 11 گھنٹے قبل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد ایگزیکٹو احکامات پر دستخط ، انتظامی امور کاباقاعدہ آغاز
- ایک گھنٹہ قبل