پاکستان
بلوچستان: سیلاب سے تباہی ، کوئٹہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
کوئٹہ :بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے باعث کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے ، بلوچستان میں شدید بارشوں کے سبب کوئٹہ کا زمینی فضائی اور مواصلاتی رابطہ گزشتہ 8 گھنٹے سے منقطع ہے۔ کوئٹہ کے نواحی علاقوں میں موسلادھاربارشوں سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔
کوئٹہ میں مسلسل بارشوں سےمواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے ، بجلی، انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل ہوچکی ہے ۔
مسلسل بارشوں کے باعث صوبائی حکومت نے کوئٹہ شہر کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، جس میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو اسپتالوں میںحاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مشیر داخلہ ضیا لانگو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں ، ضیا لانگو نے کہا ہے کہ بارش جاری رہی تو ڈیمز سے پانی کا اخراج شروع کردیا جائے گا۔
خیال رہے طوفانی بارشوں کے بعد بلوچستان کے ندی نالے بپھر گئے اور 18 ڈیمز ٹوٹ گئے جب کہ بلوچستان میں مون سون سیزن کی تباہی میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 234 ہو گئی ہے۔
حکومت بلوچستان نے فلڈ ریلیف اینڈری ہیبلیٹیشن فنڈ قائم کردیا ہے، فنڈ کے قیام کا مقصد بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ لوگوں کیلئےعطیات کا حصول ہے۔ فلڈ ریلیف فنڈ کے لئے عطیات اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کی تمام برانچوں میں جمع کرائےجاسکتے ہیں۔
دنیا
بغل میں چھری منہ میں رام رام: افغان ، بھارت دوستی کی اصل حقیقت
جے پی سنگھ کا افغان طالبان اور ان کے مخالفین دونوں سے رابطہ کررہا ہے ، بھارت اپنی دوغلی پالیسی کے ساتھ افغانستان میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے
تاریخ گواہ ہے، بھارت کے مفادات کبھی مستقل نہیں رہے، افغانستان کے خود مختاری کے اصول کو بھارت کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے ۔
افغانستان کو 'دوستی' کے پیچھے چھپے اصل ارادے دیکھنے کی ضرورت ہے ، افغانستان اور پاکستان کے مضبوط تاریخی و ثقافتی رشتے کو بھارت سمجھنے سے قاصر ہیں جبکہ ہمسایہ ملک ہونے کے ناطے بھارت کے پاکستان سے مفادات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں ۔
جبکہ افغانستان اور بھارت تعلقات محض مفاداتی پر مبنی ہے ، مسلمان ممالک کے ساتھ تعلقات بھارت کے متضاد کردار کی عکاسی کرتا ہے ۔
کشمیری مسلمانوں کے ساتھ سلوک اور اسرائیل کے ساتھ اتحاد افغانستان کے لیے سوالیہ نشان ہے، تعلقات میں افغانستان احتیاط کرتا ہے کیونکہ بھارت کے وعدے اور مفاد پرستی کسی سے پوشیدہ نہیں .
جے پی سنگھ کا افغان طالبان اور ان کے مخالفین دونوں سے رابطہ کررہا ہے ، بھارت اپنی دوغلی پالیسی کے ساتھ افغانستان میں قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے ۔
افغانستان کو بھارت کی طرف سے کی جانے والی دوستانہ باتوں کے پیچھے چھپے اصل ارادے کو سمجھنا چاہیے، پاکستان اور افغانستان کے دیرینہ تعلقات کو نظر انداز کر کے بھارت افغانستان میں قدم جمانے کا خواہشمندہیں، لیکن زمینی حقائق کے برخلاف ہے ۔
دوستی میں خلوص اور سچائی اہم ہیں، بھارت کی ماضی کی پالیسیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے افغانستان کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
افغانستان کو بھارت کے ساتھ تعلقات کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت اپنے اصل دوست کو یاد رکھنے اور دشمن پہچاننے کی ضرورت ہے۔
دنیا
اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملوں اور بمباری سے مزید 40 افراد شہید
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ ’وادی بیکا اور بعلبیک پر اسرائیلی حملوں میں 40 افراد شہید ہو گئے
اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے جاری ہیں، ملک کے مشرقی حصے وادی بیکا اور بعلبیک پر بمباری سے 40 افراد شہید جبکہ 53 زخمی ہو گئے۔
قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ ’وادی بیکا اور بعلبیک پر اسرائیلی حملوں میں 40 افراد شہید ہو گئے۔
مزید کہنا تھا کہ 11 افراد بعلبیک میں شہید ہوئے، جبکہ 9 افراد ضلع شکان میں شہید ہوئے، اس کے علاوہ صہیونی فوج کے نصریہ گاؤں میں حملے میں 16 افراد نے جام شہادت نوش کیا۔
وزارت صحت نے بتایا کہ لاپتا افراد کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
یہ حملے حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم کے اس بیان کے فوری بعد کیے گئے کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ سیاسی اقدام سے اسرائیل کی جارحیت ختم ہو سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ بالواسطہ بات چیت کا راستہ ہو سکتا ہے تاہم اسرائیل کو لبنان پر بمباری بند کرنی ہوگی۔
وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں لبنان میں اب تک کم از کم 3 ہزار 50 افراد شہید اور 13 ہزار 658 زخمی ہو چکے ہیں۔
تفریح
زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 22 برس بیت گئے
منفرد لب و لہجے اور صاحب اسلوب شاعر اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں
ہم جو زندہ ہیں تو پھر جون کی برسی کیسی؟۔۔۔ لفظی جمالیات اور زندگی کی تلخیوں سے لبریز اشعار کے خالق جون ایلیا کی آج 22ویں برسی منائی جا رہی ہے، منفرد لب و لہجے اور صاحب اسلوب شاعر اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔
جون ایلیا سادات کے ادبی گھرانےکے چشم و چراغ تھے،14 دسمبر 1931 کو امروہہ میں پیدا ہونے والے جون ایلیا نامور فلسفی اور دانشور سید محمد تقی اور معروف شاعر رئیس امروہوی کے بھائی تھے، تین بار اپنے ظہور کی داستاں کو خود خوب بیان کرتے ہیں۔
لکھنے والوں نے جون کو نظرئیے کے اعتبارسے کمیونسٹ لکھا مگر جون ایلیا اپنا جہان آپ بنانا چاہتے تھے، جون مختلف ترین تھے، اسلوب میں شدت ،موضوع میں جدت اور کلام میں حدت۔ ان کی زندگی میں ان کا ایک مجموعہ کلام ’’ شاید ‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور ، یعنی، لیکن ،گمان اور گویا ان کی وفات کے بعد ان کے پڑھنے والوں تک پہنچے۔
جون ایلیا 8 نومبر 2002 کو طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوئے وہ کراچی کے سخی حسن قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔
-
دنیا 2 دن پہلے
مصر کی فوج کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا، جس کے باعث 2 پائلٹ جاں بحق
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
-
پاکستان 2 دن پہلے
اعظم سواتی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار
-
تجارت 2 دن پہلے
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں براہ راست 48 فیصداضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
وزیر اعظم کا وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا عندیہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2025 کی منظوری دے دی
-
تجارت ایک دن پہلے
نیپرا کی جانب سے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی
-
پاکستان 13 گھنٹے پہلے
190 ملین پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت