علاقائی

بلوچستان میں سیلاب اور بارش کی تباہ کاریاں جاری 

کوئٹہ :  حالیہ بارشوں اور سیلاب نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ، کوئٹہ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش کے بعد مختلف ندیوں میں آنے والے سیلابی ریلوں میں تین بچوں سمیت چھ افراد پانی میں ڈوب جانے کے باعث جاں بحق ہوئے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Aug 27th 2022, 8:39 am
ویب ڈیسک کے ذریعے
بلوچستان میں سیلاب اور بارش کی تباہ کاریاں جاری 

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں  سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ،  بلوچستان کے زمینی و فضائی راستے بند جبکہ لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، کوئٹہ تیس گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔ سیلاب میں پھنسنے والے 500 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

 کوئٹہ میں کئی گھنٹوں بعد مواصلاتی نظام بحال ہوگیا تاہم  بلوچستان میں سیلابی ریلوں سے مزید 6 ڈیم ٹوٹ گئے۔ زیارت، پشین اور مستونگ کے علاقوں میں کئی آبادیاں ڈوب گئیں۔

زیارت میں مواصلاتی نظام معطل ہوگیا جبکہ نصیرآباد میں بولان قومی شاہراہ پر پنجرہ پل کو سیلابی ریلے نے تباہ کردیا۔ ایدھی رضاکاروں نے سیلابی پانی میں پھنسے 400 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا ہے۔

 بلوچستان میں ڈیرہ مراد جمالی کے دریائے لہڑی اور دریائے مولا سے آنے والی سیلابی ریلوں نے آس پاس کے کئی علاقوں میں مزید تباہی مچادی ، درجنوں دیہات زیرِ آب ، ہزاروں لوگ بے گھر ، کئی ایکڑ فصلیں بھی پانی کی نذر  ہوگئیں۔

مشیر داخلہ ضیا لانگو نے وفاقی حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کو سیلاب کا سامنا ہے۔

بلوچستان میں سیلاب سے ایک ہزار کلومیٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں شدید متاثر ہوئی ہیں جبکہ صوبے میں مجموعی اموات کی تعداد 241 ہوگئی ہے۔