جی این این سوشل

تجارت

سونا مزید 5100 روپے فی تولہ سستا

ملک کے صرافہ بازاروں میں سونے کے بھاؤ میں مزید 5100 روپے فی تولہ کمی ہوئی ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سونا مزید 5100 روپے فی تولہ سستا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

منگل کے روز بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونا 5 ڈالر مہنگا ہوکر 1733 ڈالر فی اونس ہوگیا۔

عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کے برعکس ملکی صرافہ بازاروں میں سونا سستا ہوا ہے۔

منگل کو سونے کی فی تولہ قیمت کم ہوکر ایک لاکھ 40 ہزار 500 کی سطح پر آگئی۔

اسی طرح 10 گرام سونا 4372 روپے سستا ہوکر ایک لاکھ 20 ہزار 456 روپے کا ہوگیا۔

دوسری جانب چاندی کے دام بھی 10 روپے کمی کے بعد 1520 روپے فی تولہ ہوگئے ہیں۔

تجارت

سونا ہزاروں روپے سستا ہو گیا

ملک میں سونا5 ہزار400 روپے سستا ہو گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سونا ہزاروں روپے سستا ہو گیا

آل پاکستان جیمز اینڈ جیولر ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی ہے،سونا   5 ہزار 400 روپے سستا ہو گیا،جس سے سونے کی نئی قیمت  5400 روپے کم ہوکر 2 لاکھ 76 ہزار 800 روپے ہو گئی ہے،

جبکہ  10 گرام سونے کی قیمت میں  4630 روپے کمی ہوئی جس سے دس گرام سونے کی نئی قیمت   2 لاکھ 37 ہزار 311 روپے ہو گئی ہے۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں سو نے کے نرخوں میں نمایاں کمی ہو گئی، فی اونس قیمت 65 ڈالر کم ہو کر 2662 ڈالر کی سطح پر آ گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز، زرداری   کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی۔ جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت دے دی تھی تو آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں۔

عدالتی عملے نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچیں ہیں لہٰذا میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔

جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا؟ وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔

عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔

سماعت سے قبل، نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔جمع کروائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔

نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیئے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔

ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔

دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔

نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔

نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جلاؤ گھیراؤ کیس: اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع

عدالت نے اعظم سواتی کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ  منظور کرتے ہوئے 13 نومبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلاؤ گھیراؤ کیس: اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید توسیع

 

پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں پیش کیا گیا،جہاں اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرسماعت کی۔

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے 5 اکتوبر کو ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیس کی سماعت کی، پولیس نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں  مزید توسیع کی درخواست کی،جس پر عدالت نے اعظم سواتی کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ  منظور کر لیا، اور اعظم سواتی کو دوبارہ 13 نومبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

اعظم سواتی پر دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ ٹیکسلا میں مقدمہ درج ہے، اوراعظم سواتی پر جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی اور کار سرکار میں مداخلت کا الزام ہے۔

واضح رہے کہ روز قبل ٹیکسلا پولیس کی جانب سے سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کو اٹک جیل سے رہا ہوتے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll