جی این این سوشل

پاکستان

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ہنگری کے وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ہنگری کے وزیر خارجہ اور تجارت پیٹرززیجارتو سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ہنگری کے وزیر خارجہ کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنمائوں کے درمیان یہ ملاقات نیویارک میں ہوئی۔  اس موقع پر وزیر خارجہ  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ہنگری کے ساتھ دوطرفہ اور یورپی یونین کے تناظر میں اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے تمام شعبوں کا احاطہ کیا گیا جس میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی، ثقافت، دفاع اور عوام سے عوام کے رابطوں سے متعلق امور شامل ہیں۔

دونوں فریقوں نے دوطرفہ تعلقات میں حالیہ پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

 دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے تجویز پیش کی کہ ہنگری پاکستان میں سرمایہ کار دوست ماحول سے فائدہ اٹھا کر پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ خاص طور پر خصوصی اقتصادی زونز میں مشترکہ منصوبے شروع کر سکتا ہے ۔

فریقین نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور کا بھی جائزہ لیا۔

پاکستان

وزیر اعظم کی زیر صدارت بجلی چوری اور سہولت کاری کے خلاف اہم اجلاس

اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر سمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کی زیر صدارت بجلی چوری اور سہولت کاری کے خلاف اہم اجلاس

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ ایسے افسران جو بجلی چوری اور سہولت کاری میں ملوث ہیں ان کے خلاف فی الفور تادیبی کارروائی شروع کی جائے ، لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے جلد از جلد حکمت عملی ترتیب دی جائے جبکہ ٹرانسفارمرز پر سمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز اور زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

 وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر پاور اویس احمد لغاری ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال قطعی طور پر بجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل نہیں ہو سکتی ، وزیراعظم نے سخت ہدایت کی کہ ایسے افسران جو کہ بجلی چوری اور اس حوالے سے سہولت کاری میں ملوث ہیں ان کے خلاف فی الفور تادیبی کارروائی شروع کی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے جلد از جلد حکمت عملی ترتیب دی جائے ۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جنریشن کمپنیز سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں جن کی نجکاری کے لئے کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔ انہوں نے بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرآئیزیشن کے حوالے سے مکمل پلان بنا کر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

 

اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر سمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز تعینات کئے جائیں گے۔

اجلاس کو انسداد بجلی چوری مہم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شرح کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 462 (O) میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم لائی گئی ہے جس کے بعد بجلی چوری اب ایک قابل دست اندازی پولیس جرم ہے ۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پچھلے سال ستمبر میں شروع ہونے والی انسداد بجلی چوری مہم کی وجہ سے بجلی چوری کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی، انسداد بجلی چوری مہم کے تحت ستمبر 2023 سے اب تک 57 ارب روپے کی ریکوری یا وصولی کی جا چکی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مہم کو مؤثر بنانے کے کئی انسداد بجلی چوری مہم میں ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی گئی۔ انسداد بجلی چوری مہم کے تحت کارروائیوں کے نتیجہ میں پنجاب میں 45,777، سندھ 1250، خیبر پختونخوا میں 5121 جبکہ بلوچستان میں 181 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

سعودی حکومت نے عید کی تعطیلات کا اعلان کردیا

سعودی رپورٹ کے مطابق نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے ملازمین اتوار 14 اپریل سے کام کا دوبارہ آغاز کریں گے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی حکومت نے عید کی  تعطیلات  کا اعلان کردیا

سعودی عرب نے عید الفطر کے موقع پر سرکاری اور نجی شعبے کے ملازمین کے لیے تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطا بق انسانی وسائل اور سماجی ترقی کی وزارت نے 4 روزہ تعطیللات کا اعلان کیا ہے جس کا آغاز پیر 8 اپریل سے ہوگا۔ مملکت کی وزارت برائے انسانی وسائل و معاشرتی ترقی نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ زیادہ تر ملازمین کو پیر 8 اپریل سے چار دن کی چھٹی ملے گی۔

سوموار  سے شروع ہونے والی چھٹیاں جمعرات 11 اپریل تک دی گئی ہیں جبکہ سعودی عرب میں جمعہ اور ہفتہ ہفتے کا اختتام ہوتے ہیں اس لیے ملازمین کُل 6 چھٹیوں سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

سعودی رپورٹ کے مطابق نجی اور سرکاری دونوں شعبوں کے ملازمین اتوار 14 اپریل سے کام کا دوبارہ آغاز کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

وادی کشمیر میں جاری پکڑ دھکڑکی کارروائیوں کے دوران بھارتی فوجیوں نے مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے حریت رہنماؤں اورشہریوں کو ہراساں کرنے سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔

سری نگرمیں ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے جنوبی ایشیاء کے استحکام اور خوشحالی کیلئے تنازعہ کشمیر کے فوری حل پرزوردیا ۔

مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی ضرورت پر زوردیا۔

جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کریں ، پارٹی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیرکے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

کشمیری مورخ حفصہ کنجوال نے بھارت پر الزام لگایا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے کی تاریخ و ثقافت کو مٹانے کی کوشش کررہا ہے ، انہوں نے ایک میڈیا انٹرویو میں اختلاف رائے کو دبانے کے لیے مودی حکومت کے ہتھکنڈوں کو اجاگر کیاجن میں بلاجوازگرفتاریاں اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنا شامل ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں جاری جرائم پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرانے میں عالمی برادری کی ناکامی پر اس کوتنقید کا نشانہ بنایا۔

وادی کشمیر میں جاری پکڑ دھکڑکی کارروائیوں کے دوران بھارتی فوجیوں نے مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ادھر لداخ کے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی قیادت میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جو بنیادی حقوق اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے خطے کی جدوجہد کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلی اور علاقائی تنازعات کے دوران وانگچک کی بھوک ہڑتال لداخ کے مسائل کو حل کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

ادھر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اختلاف رائے کو دبانے کی کوششیں تیز کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کوخبردار کیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے سے باز رہیں۔

ایک تازہ سرکلر میں سرکاری ملازمین کو تادیبی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے حکومتی اقدامات پر آن لائن بحث یا تنقید کرنے سے روکاگیا ہے۔

انہیں بی جے پی کے دور حکومت میں جمہوری اقدار کی تباہی کا باعث بننے والی حکومتی پالیسیوں کا دفاع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll