جی این این سوشل

پاکستان

جو حالات ہیں آپ مارشل لا کو بھول جائیں گے, شبلی فراز

اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے چیف آف اسٹاف سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ایف آئی آر درج کرانا کسی بھی متاثرہ شخص کا قانونی حق ہے، وہ ایف آئی آر ہمیں قابل قبول نہیں جس میں تبدیلی کی جائے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

جو حالات ہیں آپ مارشل لا کو بھول جائیں گے, شبلی فراز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سابق وفاقی وزیر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان کے حملے سے متعلق خدشات درست ثابت ہوئے ہیں، مرضی کی ایف آئی آر کو ہم نہیں مانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس ملک میں اقلیت کی حکومت ہو وہاں آمریت ہی ہوتی ہے، موجودہ جو حالات ہیں آپ مارشل لا کو بھول جائیں گے، ملک اس وقت شدید سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نواز شریف کے تمام اثاثے اور فیملی باہر ہے، نواز شریف نے اپنے بھائی کے ذریعے کیسز معاف کروا دیئے ہیں۔

 

علاقائی

ایم کیو ایم رہنما رعنا انصار کا بیٹا ٹریفک حادثے میں جاں بحق

ٹریفک حادثہ کراچی کے علاقے  کلفٹن انڈر پاس میں   پیش آیا، حادثے کے نتیجے  میں کار سوار شاہ زیب سر پر چوٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایم کیو ایم رہنما رعنا انصار کا بیٹا ٹریفک حادثے میں جاں بحق

ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی رعنا انصار کا23 سالہ بیٹا ٹریفک حادثے میں جانبحق

پولیس ذرائع کے مطابق ٹریفک حادثہ کراچی کے علاقے  کلفٹن انڈر پاس میں پیش آیا، حادثے کے نتیجے  میں کار سوار شاہ زیب سر پر چوٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ  گاڑی فٹ پاتھ سے ٹکرائی جس کے باعث حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں شاہ زیب کی موت ہو گئی جبکہ اس  کا دوست محمد الیاس زخمی ہوا۔

 شاہ زیب کے اہلخانہ نے قانونی کارروائی سے منع کیا ہے، ضابطے کی کارروائی کے بعد شاہ زیب کی لاش ورثا کے حوالے کردی گئی ہے۔

ٹریفک حادثے میں جاں بحق نوجوان شاہ زیب ایم کیو ایم کی رکن قومی اسمبلی رعنا انصار کا بیٹا ہے اور اس حوالے سے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ سید شاہ زیب کی نماز جنازہ آج بعد نماز عشاء ادا کی جائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

بنگلہ دیش میں طلبہ ایک بار پھر سڑکوں پر، صدر سے استعفی کا مطالبہ

طلبہ نے ایک دفعہ پھر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے صدارتی محل کا رخ کر لیا اور بنگلہ دیش کے صدر سے استعفی کی مانگ کی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بنگلہ دیش میں طلبہ ایک بار پھر سڑکوں پر، صدر سے استعفی کا مطالبہ

ڈھاکہ:بنگلہ دیش میں طلبہ نے ایک دفعہ پھر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے صدارتی محل کا رخ کر لیا اور بنگلہ دیشی صدر سے استعفی کا مطالبہ کر دیا۔

بنگلہ دیش کے صدر شہاب الدیں نے گزشتہ دنوں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کے پاس سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہے، جب کہ اس سے قبل  5 اگست کو اپنی تقریر میں صدر نے دعوی کیا تھا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ جمع کرادیا ہے۔

بنگلادیشی میڈیا کے مطابق صدر کے بیان کے بعد شیخ حسینہ کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پھر سڑکوں پر آگئے ہیں اور وہ اس بار صدر سے استعفی  کا مطالبہ کررہے ہیں۔

اس حوالے سے بنگلادیش کی  عبوری حکومت کے قانونی مشیر ڈاکٹر آصف نذرل نے اپنے ایک بیان میں  کہا کہ صدر نے ایک متضاد بیان دیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

توشہ خانہ ٹو کیس:بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق خاتون اول کو 10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

توشہ خانہ ٹو کیس:بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور، رہا کرنے کا حکم

توشہ خانہ ٹو کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کر لی۔

اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے بشری بی بی کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشری بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ موقع ملے تو آذربائیجان جا کر دیکھیں، وہاں ایسا میوزیم ہے جہاں پر گفٹ رکھے جاتے ہیں، پوری دنیا سے صدور کو جو گفٹ ملتے ہیں وہ وہاں رکھتے ہیں انکی تصاویر کیساتھ، مجھے وہاں پر محترمہ بینظیر بھٹو کی تصویر نظر آئی، بد قسمتی سے کسی اور کی کوئی تصویر نظر نہیں آئی۔

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیئے کہ ریاست کو ملنے والا گفٹ جمع کرانا اور ڈیکلیئر کرنا ہوتا ہے، یہ گفٹ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے جب تک اسے قانونی طریقے سے خرید نا لیا جائے، ریاست کے ملکیتی تحفے کو خریدنے سے قبل اپنے پاس نہیں رکھا جا سکتا۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے تحائف جمع نہیں کرائے تو بانی پی ٹی آئی کو ملزم کیوں بنایا گیا؟ 

ایف آئی اے پراسیکیوٹر عمیر مجید نے جواب دیا کہ کیوں کہ پبلک آفس ہولڈر بانی پی ٹی آئی تھے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی طرح کا کیس ہے، اُس کیس میں بھی شوہر کو بیوی کے کیے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، برطانوی وزیراعظم بھی تحائف اپنے ساتھ گھر لے گیا ہے، سب نے اسے کہا تو کہتا ہے کہ رولز کے مطابق لیا ہے، اُسے کہا گیا کہ رولز اپنی جگہ لیکن تمہارا ایک قد کاٹھ بھی ہے، اگر اب یہ بلغاری سیٹ واپس کر دیں تو کیا ہوگا؟

پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ نیب قانون میں تو پلی بارگین ہے لیکن اس قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ہے۔

جسٹس حسن اورنگزیب نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ جب سے کیس منتقل ہوا آپ نے کوئی تفتیش کی؟

ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں مجھے ضرورت نہیں پڑی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ بہت شکریہ۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کر لی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کرنے کا حکم سنا دیا۔

توشہ خانہ ٹو کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے، عدالت کا 10 ،10 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll