کھیل
اوپننگ جوڑی توڑنے کے حق میں نہیں، میتھیو ہیڈن
سڈنی: میتھیو ہیڈن نے کہا ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی بڑے میچ میں واپسی طوفان کی طرح ہوسکتی ہے،انہوں نے بابراور رضوان کی اوپننگ جوڑی تبدیل کرنے کی مخالفت کردی ہے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے مینٹور میتھیو ہیڈن نے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل سے پہلے پری میچ پریس کانفرنس میں کہا کہ سیمی فائنل کا سفر اچانک بنا، پاکستان ٹیم ایسی ہے کچھ بھی کرسکتی ہے، نیدرلینڈ نے جب جنوبی افریقہ ہرایا تو ہمارے حوصلے اور بھی بلند ہوگئے۔
اوپننگ جوڑی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اوپننگ جوڑی بہترین ہے، اوپننگ جوڑی کے توڑنے کے حق میں نہیں ہے، پاکستان اور بھارت دونوں کے لیے ٹورنامنٹ میں اتار چڑھاؤ آئے،
بابر اعظم بہترین کھلاڑی ہے، ان کی بڑے میچ میں واپسی طوفان کی طرح ہوسکتی ہے، بابر اعظم کو سمجھایا ہے کہ اچھا وقت جلد آئیگا، انٹرنیشنل کرکٹ میں بہت مشکل ہوتا ہے کہ مسلسل پرفارم کرتے رہنا۔
موجودہ ورلڈکپ کی شبہات 92کے ورلڈکپ سے ملتی ہے، شاہین آفریدی کا فارم میں واپس آنا ہمارے لیے بہت اچھا ہے، شاہین آفریدی ہمارے باولنگ اٹیک کی سربراہی کررہے ہیں،
تمام باولرز اور اسپنرز اچھی گیند بازی کررہے ہیں۔ نیوزی لیںڈ خطرناک ٹیم ہے ان کے پاس اچھی بیٹنگ اور باولنگ ہے، نیوزی لینڈ نے اس ٹورنامنٹ میں اب تک بہترین کرکٹ کھیلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک ستارہ یا کھلاڑی میچ بدل دیتا ہے۔
ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی میں اس وقت چار ٹیمیں، ٹرافی سے تین میچز دور ہیں، پاکستان اور نیوزی لینڈ پہلے سیمی فائنل میں کل آمنے سامنے ہوں گے، جس کیلئے پاکستانی اسکواڈ سڈنی میں موجود ہے۔
پاکستان
حکومت کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولیات دینے کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قانونی طریقے سے زرمبادلہ کو فروغ کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قانونی طریقے سے زرمبادلہ کو فروغ کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی زر مبادلہ کا اہم ترین ذریعہ ہیں اور ترسیلات زر ہماری برآمدات کے 90 فیصد کے برابر ہیں۔
زرمبادلہ کارڈز کی کیٹگری میں ایک نئے ’’ڈائمنڈ کارڈ‘‘ کا اجرا کیا جا رہا ہے جو کہ سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد زرمبادلہ بھیجنے والوں کو جاری کیا جائے گا۔
اس کیٹگری کے لیے مندرجہ ذیل مراعات دی جائیں گی۔
- ایک غیر ممنوعہ بور اسلحے کا لائسنس
- گریٹس پاسپورٹ (اس قسم کا پاسپورٹ اہم سرکاری شخصیات کو دیا جاتا ہے)
- پاکستانی سفارتخانوں اور قونصل خانوں تک ترجیحی رسائی
- پاکستانی ائیر پورٹس پر فاسٹ ٹریک امیگریشن کی سہولت
- Remittance Card Holders کو قرعہ اندازی کے ذریعے بڑے انعامات دینے کے لیے اسٹیٹ بینک کے ذریعے اسکیم کا اجرا
پاکستان
ٹیلی کام سروس کا ٹیکس کم کر دیا گیا
بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 3.5 فیصد کمی کی تجویز ہے۔

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیلی کام سروسز پر 19.05 فیصد کی شرح سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے جس کو کم کر کے 16 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 3.5 فیصد کمی کی تجویز ہے۔
ٹیکنالوجی
بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں اور ان کا برآمدات میں نمایاں حصہ ہے، عالمی معیشت میں مسائل کی وجہ سے یہ شعبہ بھی مشکلات کا شکار ہوا پھر بھی ہمیں یقین ہے کہ یہ شعبہ آنے والے سالوں میں Engine of Growth ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ان کو در پیش مسائل کا حل اور عمومی طور پر اس شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 فیصد کی رعایتی شرح لاگو ہے اور یہ سہولت 30 جون 2026 تک جاری رکھی جائے گی، فری لانسرز کو ماہانہ سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا لہٰذا کاروباری ماحول میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے 24 ہزار ڈالر تک سالانہ کی برآمدات پر فری لانسرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ ان کے لیے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجرا کیا جارہا ہے، آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والوں کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی برآمدات کے ایک فیصد کے برابر مالیت کے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر بغیر کسی ٹیکس کے درآمد کر سکیں گے، ان درآمدات کی حد 50 ہزار ڈالرز سالانہ مقرر کی گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی خدمات اور ایکسپورٹرز کے لیے آٹومیٹڈ ایگزیمشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اور IT شعبہ کو ایس ایم ایز کا درجہ دیا جارہا ہے جس سے اس شعبے کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ ملے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جارہی ہے، اس کے علاوہ IT کے شعبے میں قرضہ جات کی فراہمی کو ترغیب کے لیے بینکوں کو اس شعبے میں 20 فیصد کے رعایتی ٹیکس کا استفادہ حاصل ہوگا، اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو فنی تربیت دی جائے گی۔
-
تجارت 3 گھنٹے پہلے
سرکاری ملازمین کیلئے کیا کیا اقدامات ہوئے ؟
-
پاکستان 7 گھنٹے پہلے
بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری ہے: مریم اورنگزیب
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی نے اپنے ہی گلگت اسمبلی کے اسپیکر کو عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹادیا
-
علاقائی ایک دن پہلے
پرویز الہٰی کی ق لیگ میں واپسی سے متعلق عائشہ گلا لئی کا انکشاف
-
علاقائی ایک دن پہلے
سینئر وکلاء نے وزیر اعظم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
-
تجارت 41 منٹ پہلے
1300 سی سی سے زائد کی گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکسز کی حد بندی ختم
-
تجارت 6 گھنٹے پہلے
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں اضافہ
-
تجارت 2 دن پہلے
اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی