جی این این سوشل

تجارت

وزیراعظم نےآئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والےمعاملات کی منظوری دیدی

پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تمام معاملات طے پا گئے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعظم نےآئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والےمعاملات کی منظوری دیدی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 


ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کو  آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کیا۔


ذرائع کا بتانا ہے کہ  آئی ایم ایف وفد کی وزیراعظم ہاؤس آمد پر لاہور میں موجود وزیراعظم شہباز شریف سے ویڈیو لنک پر بات ہوئی، وزیراعظم سے آئی ایم ایف کے وفد کی ویڈیو لنک ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نےآئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والےمعاملات کی منظوری دیدی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آج صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ قوم کو اچھی خبر دیں گے اور آج ہی آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے۔


یاد رہے کہ 2018 میں برسر اقتدار آنے والے عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد آئی ایم ایف سے مدد نہ لینے کا اعلان کیا تھا تاہم روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے لیے مذاکرات شروع کیے۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر کی قسط کے لیے حالیہ مذاکرات اسی بیل آؤٹ پیکج کا حصہ ہے، یہ قسط پاکستان کو گزشتہ برس نومبر میں ملنی تھی تاہم آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے درمیان مذاکرات بار بار تعلطل کا شکار ہوتے رہے اور پھر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 30 جنوری کو پاکستان پہنچنے والی آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات کو حتمی شکل دی۔

پاکستان

پاکستان اگلے 10 سالوں میں قرضہ دینے والاملک بن سکتا ہے ، گوہر اعجاز

 گوہر اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت اور افواج کیساتھ کھڑے ہیں ، پاکستان اگلے 10 سال میں قرضہ دینے والاملک بن جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان اگلے 10 سالوں میں قرضہ دینے والاملک بن سکتا ہے ، گوہر اعجاز

سابق وفاقی وزیر گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ ہماری پہلی جنگ آئی پی پیز کے ساتھ ہے ، ملک فوج اور اچھی معیشت سے مضبوط ہوتا ہے۔

تفصیلات کےمطابق  گوہر اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت اور افواج کیساتھ کھڑے ہیں ، پاکستان اگلے 10 سال میں قرضہ دینے والاملک بن جائے گا، ان کا کہنا تھا  کہ ملک فوج اور اچھی معیشت سے مضبوط ہوتا ہے، ہماری فوج مضبوط ہے لیکن ہم مضبوط معیشت کا خواب دیکھ رہے ہیں۔

ہماری پہلی جنگ آئی پی پیز کے ساتھ ہے ، ہم جو ملک کے مفاد میں بہتر ہو گا وہی کچھ کریں گے ، بزنس کمیونٹی ہمیشہ پاکستان پہلے کی بات کرے گی   اورہمارے لیے پاکستان سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیف جسٹس کی آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر نشر کیا گیا، سیکرٹری چیف جسٹس

اعلامیے میں کہا گیا کہ آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر نشر کرنا افسوسناک ہے، آف دی ریکارڈ گفتگو سے غیر ضروری طور پر سنسنی پھیلائی گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیف جسٹس کی آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر نشر کیا گیا، سیکرٹری چیف جسٹس

سپریم کورٹ نے صحافیوں کے ساتھ چیف جسٹس کی آف دی ریکارڈ گفتگو کو نشر کرنے کو قابل افسوس قرار دے دیا۔
سیکریٹری چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روز کی گفتگو پر وضاحت جاری کر دی، انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کی آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر نشر کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آف دی ریکارڈ گفتگو کو غیر ضروری طور پر نشر کرنا افسوسناک ہے، آف دی ریکارڈ گفتگو سے غیر ضروری طور پر سنسنی پھیلائی گئی۔

سیکریٹری چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ افراد کو غیر ضروری اہمیت دینے سے اصل مقاصد سے ہٹ جاتے ہیں۔

سیکریٹری کا کہنا تھا کہ صحافی نے رانا ثنااللہ کے بیان پر فالواپ سوال کیا۔

سیکریٹری چیف جسٹس آف پاکستان نے مزید کہا کہ چیف جسٹس نے کہا رانا ثنااللہ سے نہیں ملا نہ ان کے بیان کاعلم ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

خودکشی کی روک تھام کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے

اسلام میں خودکشی کو حرام کا درجہ دیا گیا ہے اور حرام کے سب سے نچلے درجوں میں اس کا شمار ہوتا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خودکشی کی روک تھام کا آج عالمی دن منایا جا رہا ہے

خودکشی کی روک تھام کا آج (منگل) عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد خودکشی کے واقعات کو روکنے کیلئے عملی اقدامات کرنا ہے۔

2024سے 2026 تک تین سال کیلئے خودکشی کی روک تھام کے عالمی دن کا موضوع ہے ''خودکشی کے بارے میں بیانیہ تبدیل کرنا'' اس کا مقصد اس مسئلے کی روک تھام کیلئے آگاہی پیدا کرنا اور اس حوالے سے کھلے مباحثوں کے انعقاد کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

یاد رہے کہ اسلام میں خودکشی کو حرام کا درجہ دیا گیا ہے اور حرام کے سب سے نچلے درجوں میں اس کا شمار ہوتا ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll