جی این این سوشل

تجارت

ایسوسی ایشن اور عامر طفیل اپنے متنوع تجربے اور خلوص کے ذریعے بہترین کامیابیاں حاصل کریں گے

سوئی ناردرن آفیسرز ایسوسی ایشن کا قائم مقام ایم ڈی کی تعیناتی کا خیر مقدم

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایسوسی ایشن اور  عامر طفیل اپنے متنوع تجربے اور خلوص کے ذریعے بہترین کامیابیاں حاصل کریں گے
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر
سوئی ناردرن آفیسرز ایسوسی ایشن کا قائم مقام ایم ڈی کی تعیناتی کا خیر مقدم
 
سوئی ناردرن ایگزیکٹو آفیسرز ایسوسی ایشن نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے عامر طفیل کو قائم مقام ایم ڈی مقرر کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
 
ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ ایسوسی ایشن اور عامر طفیل اپنے متنوع تجربے اور خلوص کے ذریعے بہترین کامیابیاں حاصل کریں گے۔
 
بیان میں مزید کہا گیا کہ ماضی کی طرح مستقبل میں بھی اہداف کے حصول اور مشکلات پر قابو پانے کے لیے کام کیا جائے گا۔
 
آفیسرز ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں ایم ڈی کی جانب سے سینیئر ترین اور تجربہ کار افسران کو کلیدی عہدوں پر مقرر کیے جانے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ادارے کو ترقی حاصل ہوسکے گی۔
 
نئی انتظامیہ نے طویل عرصے سے التوا کا شکار افسران کی تنخواہوں میں اضافے اور سالانہ اپریزل رپورٹس کی تیاری و ترقیوں کا معاملہ بھی اٹھایا ہے۔ ایسوسی ایشن نے توقع ظاہر کی ہے کہ اس اقدام سے ملازمین میں بے چینی کا خاتمہ ہوسکے گا۔
 
ایسوسی ایشن نے بیان میں مینیجنگ ڈائریکٹر کو کمپنی کو ترقی دینے کے اس سفر میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ۔
 

پاکستان

احتجاج کے پیش نظر موٹرویز بند کر دی گئیں

قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا،ترجمان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

احتجاج کے پیش نظر موٹرویز بند کر دی گئیں

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کر دیا گیا۔

نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کی جانب سے لاہور سے اسلام آباد کو جانے والی ایم ٹو اسلام آباد سے پشاور جانے والی موٹروے کو بند کر دیا گیا

نوٹیفکیشن  کے مطابق  لاہور سے عبد الحکیم کو جانے والی موٹروے ایم تھری اور پنڈی بھٹیاں سے ملتا ن تک ایم فور سمیت لاہور سے سیالکوٹ جانے والی موٹروے بھی بند کر دیا گیا ہے۔

جبکہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

جاری اعلامیے  کے مطابق 24 نومبر کے غیر قانونی احتجاج کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ مشتعل مظاہرین امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے اور نجی و سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ بنا چکے ہیں، خفیہ اطلاعات ملی ہیں کہ مظاہرین  ڈنڈوں اور غلیلوں سے لیس ہو کر آ رہے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے، اور کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موٹرویز کو مختلف مقامات سے بند کیا گیا ہے۔

ترجمان موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ : اسرائیلی جارحیت  سے مزید 38 فلسطینی شہید

چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید 28 فلسطینی اور 62 لبنانی شہری شہید ہو چکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ : اسرائیلی جارحیت  سے مزید 38 فلسطینی شہید

غزہ و لبنان میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید 28 فلسطینی شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

 جبکہ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے اگلے 24 گھنٹوں میں ایندھن کی کمی کے باعث اسپتال کے بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

دوسری جانب لبنان میں بھی اسرائیلی فضائیہ کی بممباری جاری ہے،جنوبی لبنان میں  اسرائیلی میزائل  گیارہ منزلہ عمارت کے وسط میں ٹکرایا جس سے عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی جبکہ اس عمارت میں دکانوں کے علاوہ رہائشی اپارٹمنٹس بھی تھے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ملبہ سڑک پر بکھر گیا،اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 62 شہری شہید جبکہ سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

بالبک شہر میں اسرائیلی بمباری  کے نتیجے میں دارالعمل یونیورسٹی اسپتال کے ڈائریکٹر جنرل سمیت طبی عملے کے سات اہلکار شہید ہوگئے، جبکہ  اس دوران اٹلی سے تعلق رکھنے والے 4 اقوام متحدہ امن فوج کے اہلکار  بھی زخمی ہوئے۔ دوسری طرف صہیونی فوج کی جنوبی لبنان میں زمینی جھڑپیں بھی جاری ہیں۔

دوسری جانب حزب اللہ کے اسرائیل کی طرف جوابی حملے جا ری ہیں، گزشتہ روز حزب اللہ کے راکٹ حملے میں ایک اسرائیلی شہری کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

 دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 44 سے تجاوز کرگئی ہے جس میں بچوں اورخواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک  شہدا کی مجموعی تعداد تین ہزار چھ سو پینسٹھ ہوگئیی جبکہ پندرہ ہزار تین سو پچپن زخمی ہوچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll