Advertisement
پاکستان

آئین کہتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہوں گے،چیف جسٹس آف پاکستان

ہائیکورٹ میں معاملہ زیر التوا تھا مگر کوئی فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا،جسٹس عمرعطاء بندیال

GNN Web Desk
شائع شدہ 2 years ago پر Feb 23rd 2023, 2:55 pm
ویب ڈیسک کے ذریعے
آئین کہتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہوں گے،چیف جسٹس آف پاکستان

 چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں لارجر بنچ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق از خود نوٹس پر سماعت کی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سامنے تین معالات ہیں۔ وکیل تحریک انصاف علی ظفر نے بتایا کہ ہماری درخواست زیر التوا ہے، اسے بھی ساتھ سنا جائے۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے صرف آئینی نکتہ دیکھنا ہے اور اس پر عملدرآمد کرانا ہے، سپریم کورٹ آئین کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گی، انتہائی سنگین حالات ہوں تو انتخابات کا مزید وقت بڑھ سکتا ہے، انتخابات میں تاخیر کو مزید طول نہیں دے سکتے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آرٹیکل 224 کہتا ہے کہ 90 روز میں انتخابات ہونگے، وقت جلدی سے گزر رہا ہے، ہائیکورٹ میں معاملہ زیر التوا تھا مگر کوئی فیصلہ نہیں ہو پا رہا تھا، سیکشن 57 کے تحت صدر مملکت نے انتخابات کا اعلان کیا، الیکشن ایکٹ کے سیکشن 57 میں چیزیں واضح نہیں، ہم نے دیکھنا ہے اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار کس کو ہے۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ سینئر وکلا کمرہ عدالت میں بیٹھے ہیں انکی معاونت چاہیئے ہوگی، اس کیس کیلئے روٹین کے کیسز نہیں سنیں گے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ از خود نوٹس پر تحفظات ہیں، میں خود کو بینچ سے الگ کر رہا ہوں۔جسٹس جمال خان نے کہا کہ از خود نوٹس جس کیس میں لیا گیا وہ غیر مناسب ہے۔یہ از خود نوٹس جسٹس اعجاز الاحسن کی سفارش پر لیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ از خود نوٹس بعد میں لیا پہلے اسپیکرز کی درخواستیں دائر ہوئیں۔

Advertisement