کھیل
ون ڈے ورلڈکپ، پاکستان کے میچز بھارت کے بجائے بنگلا دیش میں ہونے کا امکان
دبئی: بھارت اور پاکستان کے مابین کشیدہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر ون ڈے ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کے میچز انڈیا سے بنگلا دیش منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے گذشتہ ہفتے دبئی میں ہونے والے اجلاسوں میں غیررسمی طور پر اس بات پرغور کیا گیا کہ اکتوبر میں بھارت میں ہونے والے ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کے میچ پاک بھارت کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بنگلا دیش منتقل کردیے جائیں۔
ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق اس سلسلے میں ایشیا کپ کے ماڈل کو سامنے رکھا جارہا ہے جو پاکستان میں کھیلا جائے گا مگر انڈیا کے میچ نیوٹرل وینیو پر منتقل کیے جائیں گے۔
آئی سی سی کے اجلاسوں کی سائیڈ لائنز پر ہونے والی غیررسمی بات چیت میں پاکستان کرکٹ بورڈ نےتجویز دی ہے کہ ایشیا کپ کے ماڈل کا اطلاق ورلڈ کپ پر بھی کیا جاسکتا ہے۔
ون ڈے ورلڈ کپ 2023 پانچ اکتوبر سے بھارت میں کھیلا جائے گا۔ تاہم پی سی بی کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ میں گرین شرٹس کی شرکت کا انحصار ایشیا کپ کے حوالے سے بھارت کے فیصلے پر ہوگا۔
آئی سی سی کے اجلاسوں میں پاکستان کے میچز بنگلادیش منتقل کرنے کے امکان پر محض ایک آپشن کے طور پر غیررسمی تبادلہ خیال ہوا ہے اوراس ضمن میں باضابطہ گفت و شنید نہیں ہوئی، مگر پاکستان نےاجلاسوں میں پر زور انداز میں یہ معاملہ اٹھایا ہے کہ انڈیا پاکستان میں ایشیا کپ کے میچ نہیں کھیل رہا اور اس کا اثر آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی پر ہوسکتا ہے جس کا انعقاد فروری 2025میں پاکستان میں ہوگا۔
ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے ہائبرڈ ماڈل سے اصولی طور پر اتفاق کرلیا ہے جس کے تحت یہ ٹورنامنٹ پاکستان میں ہوگا مگر بھارت اپنے میچ نیوٹرل وینیو پر کھیلے گا جس کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔
نیوٹرل وینیو کے طور پر یو اے ای، اومان، سری لنکا یا انگلینڈ کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔ پاک بھارت میچز بھی نیوٹرل وینیو پر کھیلے جائیں گے اور اگر بھارت فائنل میں پہنچ گیا تو پھر فائنل بھی نیوٹرل وینیو ہی پر ہوگا۔
پاکستان
بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری ہے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد: وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا عوام دیکھے گی معاشی وژن کیا ہوتا ہے، گزشتہ 4 سال ایک بدحالی کا سفر تھا، وہ سفر کام اور ترقی میں تبدیل ہو گا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری ہے، زراعت، بزنس اور نوجوانوں کے لیے بڑا ریلیف پیکج عوام دیکھے گی۔
ان کا کہنا تھا چار سال کی نااہلی، نالائقی، چوری، کرپشن اور معیشت کی تباہی سے مایوسی پھیلی، 2013 میں جس طرح معیشت کو سیدھے راستے پر ڈالا تھااسی سمت کے تعین کی کوشش ہے۔
پاکستان
ترسیلات زر کےذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2فیصد ٹیکس ختم
سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد ترسیلات زر بھیجنے والوں کو ڈائمنڈ کارڈ جاری ہوگا۔

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بجٹ میں ترسیلات زر کےذریعے غیرمنقولہ جائیداد خریدنے پر 2 فیصد ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے۔
ریمٹنس کارڈ کی کیٹگری میں ایک نئے ڈائمنڈ کارڈ کا اجراء کیا جارہا ہے، سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زائد ترسیلات زر بھیجنے والوں کو ڈائمنڈ کارڈ جاری ہوگا۔
ٹیکنالوجی
بجٹ میں فری لانسرز کیلئے بھی ٹیکس سہولتوں کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں

اسلام آباد: نئے مالی سال کا بجٹ 14 ہزار 460 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ 2024-2023 پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ آئی ٹی اور آئی ٹی خدمات معیشت کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے شعبے ہیں اور ان کا برآمدات میں نمایاں حصہ ہے، عالمی معیشت میں مسائل کی وجہ سے یہ شعبہ بھی مشکلات کا شکار ہوا پھر بھی ہمیں یقین ہے کہ یہ شعبہ آنے والے سالوں میں Engine of Growth ثابت ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنا کاروبار کرنے والے فری لانسرز کے اعتبار سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ان کو در پیش مسائل کا حل اور عمومی طور پر اس شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے کے لیے انکم ٹیکس 0.25 فیصد کی رعایتی شرح لاگو ہے اور یہ سہولت 30 جون 2026 تک جاری رکھی جائے گی، فری لانسرز کو ماہانہ سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا لہٰذا کاروباری ماحول میں آسانیاں پیدا کرنے کے لیے 24 ہزار ڈالر تک سالانہ کی برآمدات پر فری لانسرز کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن اور گوشواروں سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس کے علاوہ ان کے لیے ایک سادہ انکم ٹیکس ریٹرن کا اجرا کیا جارہا ہے، آئی ٹی خدمات فراہم کرنے والوں کو اجازت ہو گی کہ وہ اپنی برآمدات کے ایک فیصد کے برابر مالیت کے سافٹ وئیر اور ہارڈ وئیر بغیر کسی ٹیکس کے درآمد کر سکیں گے، ان درآمدات کی حد 50 ہزار ڈالرز سالانہ مقرر کی گئی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آئی ٹی خدمات اور ایکسپورٹرز کے لیے آٹومیٹڈ ایگزیمشن سرٹیفکیٹ جاری کرنے کو یقینی بنایا جائے گا اور IT شعبہ کو ایس ایم ایز کا درجہ دیا جارہا ہے جس سے اس شعبے کو انکم ٹیکس ریٹس کا فائدہ ملے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد کی حدود میں آئی ٹی سروسز پر سیلز ٹیکس کی موجودہ شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کی جارہی ہے، اس کے علاوہ IT کے شعبے میں قرضہ جات کی فراہمی کو ترغیب کے لیے بینکوں کو اس شعبے میں 20 فیصد کے رعایتی ٹیکس کا استفادہ حاصل ہوگا، اگلے مالی سال میں 50 ہزار آئی ٹی گریجویٹس کو فنی تربیت دی جائے گی۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
پی ٹی آئی نے اپنے ہی گلگت اسمبلی کے اسپیکر کو عدم اعتماد کے ذریعے عہدے سے ہٹادیا
-
تجارت 2 دن پہلے
ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں مسلسل کمی کا سلسل جاری
-
علاقائی ایک دن پہلے
پرویز الہٰی کی ق لیگ میں واپسی سے متعلق عائشہ گلا لئی کا انکشاف
-
تجارت 5 گھنٹے پہلے
ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں اضافہ
-
پاکستان 2 دن پہلے
جہانگیر ترین کی جماعت کا نام ’استحکام پاکستان‘ فائنل کرلیا گیا
-
علاقائی ایک دن پہلے
سینئر وکلاء نے وزیر اعظم کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی
-
پاکستان 2 دن پہلے
موبائل فونز کی درآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکس مزید نہ بڑھانے کا فیصلہ
-
تجارت 2 دن پہلے
پاکستان سٹیٹ آئل کی پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 11 ماہ کے دوران 28 فیصد کمی