جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کو گرفتار کر لیا گیا

علی محمد خان کو 3ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا،پولیس حکام

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کو گرفتار کر لیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے، سابق نگران وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگران وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے بلایا اور نہ ہی کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، اگر میں نے اربوں روپے کمائے ہیں تو میری بقیہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے اور اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے آناچاہیے۔

کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نگران دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈ صوبوں نے کی۔ مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیوروکریٹس ابھی بھی اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کروں گا۔ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا۔ بہتان لگانے والے اپنے ضمیر میں ضرور جھانکیں۔ جس افسران نے گندم کا تخمینہ دیا تھا وہ سب موجود ہیں۔ 

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں لیکن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت یہ ضرور سوچے کہ کہیں کوئی گروہ نگران حکومت سے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا، نگران حکومت کے وزیر آج موجودہ حکومت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تواسے سامنے آنا چاہیے۔ پچھلے سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی اور رواں سال نجی سیکٹر نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ امپورٹ کی۔ تحقیقات تو اس معاملے کی بھی ہونی چاہیے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے عام آدمی کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی۔ عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب

ایمل ولی کے مقابلے میں کسی امیدوار نے پارٹی کی صدارت کے لیے کاغذات جمع نہیں کرائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب

ایمل ولی خان  بلامقابلہ اے این پی کے مرکزی صدر منتخب ہو گئے ، ایمل ولی کے مقابلے میں کسی امیدوار نے پارٹی کی صدارت کے لیے کاغذات جمع نہیں کرائے۔

اے این پی کے دیگر عہدوں کے لیے بھی انٹرا پارٹی انتخابات آج ہو رہے ہیں، جس میں مرکزی کابینہ کا قیام عمل میں لایا جائیگا۔

واضح رہے کہ ایمل ولی خان سے قبل ان کے والد اسفندر یار ولی اے این پی کے مرکزی صدر تھے تاہم وہ گزشتہ کئی عرصے سے سیاسی سرگرمیوں سے دور ہیں اور انہوں نے رواں برس فروری میں ہونے والے عام انتخابات میں بھی حصہ نہیں لیا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ روز سابق سینیٹر زاہد خان نے عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے  انٹرا پارٹی الیکشن میں بھی حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل اے این پی کی صوبائی کونسل کے اجلاس میں پارٹی کی نئی کابینہ تشکیل دی گئی تھی۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

صادق خان تیسری بار لندن کے میئر منتخب

صادق خان کو مد مقابل سوزن ہال پردو لاکھ 75 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صادق خان تیسری بار لندن کے میئر منتخب

برطانیہ کی لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی نژاد صادق خان گزشتہ روزکنزرویٹو پارٹی کی امیدوار سوزن ہال کو شکست دے کر تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق صادق خان کو مد مقابل سوزن ہال پردو لاکھ 75 ہزار ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی جبکہ ہال کو آٹھ لاکھ 13 ہزار سے بھی کم ووٹ ملے۔

جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 107 کونسلوں میں سے 102 نے جمعے کی رات اپنے مکمل نتائج کا اعلان کیا۔کنزرویٹو پارٹی کے چار سو سے زیادہ کونسلروں کو شکست ہوئی۔ پارٹی کو 10 کونسلوں میں شکست ہوئی۔

صادق خان نے اس تاریخی فتح کے لیے 10 لاکھ 88 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

واضح رہے کہ صادق خان نے 2005 میں برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز کا رکن بننے سے قبل اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز انسانی حقوق کے ایک وکیل کے طور پر کیا تھا 2016 میں پہلی بار منتخب ہونے والے صادق خان کسی مغربی ملک کے دارالحکومت کے پہلے مسلمان میئر ہیں اور 2000 میں لندن کے میئر کا عہدہ تخلیق ہونے کے بعد سے وہ تین مرتبہ میئر بننے والے لندن کے پہلے رہنما بن گئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll