جی این این سوشل

دنیا

اقوام متحدہ کا روانڈا میں نسل کشی کے اہم مفرور کی گرفتاری کا خیرمقدم

کائیشیما، جو 2001 سے مفرور تھے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اقوام متحدہ کا روانڈا میں نسل کشی کے اہم مفرور کی گرفتاری کا خیرمقدم
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے روانڈا میں 1994 میں توتسی نسل کشی کے انتہائی مطلوب مشتبہ افراد میں سے ایک فلجینس کیشیما کی جنوبی افریقا میں گرفتاری کا خیرمقدم کیا ہے۔

چینی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہاکہ انتونیو گوتریس نے کائیشیما کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی بقایا میکانزم برائے کرمنل ٹربیونلز اور جنوبی افریقی حکام کے درمیان تعاون کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ کایشیما کی گرفتاری جرائم پیشہ افراد کے لئے ایک پیغام ہے کہ وہ انصاف سے بچ نہیں سکتے اور ان کا احتساب کیا جائے گا۔

2001 میں، کائیشیما کو روانڈا کے لیے ناکارہ بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل نے نسل کشی، نسل کشی میں ملوث ہونے، نسل کشی کی سازش اور کیوومو کمیون، کیبوئے پریفیکچر میں قتل و غارت گری اور دیگر جرائم کے لیے انسانیت کے خلاف جرائم کے متعدد الزامات پر فرد جرم عائد کی تھی۔ بین الاقوامی بقایا میکانزم برائے کرمنل ٹربیونلز کے مطابق، کائیشیما، جو 2001 سے مفرور تھے جنہیں جمعرات کو جنوبی افریقا کے شہر پارل سے ایک مشترکہ کارروائی میں گرفتار کیا گیا۔

 

تجارت

اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی ،66ہزار کی حد عبور

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ  ملک کی معیشت میں اسٹاک ایکسچینج کا اہم کردار ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی ،66ہزار کی حد عبور

پاکستان سٹاک ایکس چینج میں آج کاروباری ہفتے کے اختتام پر کاروباری سرگرمیوں میں زبردست اضافہ ہوا اور 100 انڈیکس پندرہ سو سے زائد پوائنٹس اضافے کے بعد چھیاسٹھ ہنزار کی نفسیاتی حد عبور کرگیا۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ  ملک کی معیشت میں اسٹاک ایکسچینج کا اہم کردار ہے اور معاشی بہتری سے اسٹاک مارکیٹ ستمبر سے 40 فیصد بڑھی ہے جبکہ ڈالر کا بھاؤ ستمبر میں 307 روپے تھا جو آج 284 کے لگ بھگ ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ،نگران وزیر داخلہ

انہوں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں میں دس افراد ملوث پائے گئے جنھیں ملک بدرکیاجارہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم افغان باشندے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ،نگران وزیر داخلہ

نگران وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث غیر  قانونی طورپر مقیم افغان باشندوں کو ملک بدرکردیاجائے گا ۔

جمعہ کے روز اسلام آباد میں نیو زکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں غیرقانونی طورپر مقیم افغان باشندے یا پناہ گزینوں کا درجہ رکھنے والے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے ۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی سرگرمیوں میں دس افراد ملوث پائے گئے جنھیں ملک بدرکیاجارہا ہے ۔

وزیرداخلہ نے زوردے کرکہاکہ ملک میں سیاست کرنا صرف پاکستانی عوام کا استحقاق ہے ۔

سرفراز بگٹی نے کہاکہ ہماری بھرپورکوشش ہوگی کہ عام انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے جامع سیکورٹی کویقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن کمیشن کی درخواست کی روشنی میں نیم فوجی دستے فراہم کریںگے۔ایک سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہاکہ غیرقانونی غیرملکیوں کو واپس بھجوانے کا منصوبہ کسی مخصوص ملک کیلئے نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ افغان باشندوں سمیت غیرقانونی طورپر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کیاجارہا ہے انہوں نے کہاکہمدت کے ساتھ پاسپورٹ اورویزہ کے حامل افراد کو پاکستان میں خوش آمدید کہاجائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق وزیرخزانہ اور سینیٹر شوکت ترین نے سیاست کو خیر باد کہہ دیا

اہل خانہ اور دوستوں کی مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہا ہوں، شوکت ترین

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق وزیرخزانہ اور سینیٹر شوکت ترین نے سیاست کو خیر باد کہہ دیا

سابق وزیرخزانہ اور سینیٹر شوکت ترین نے سیاست کو خیر باد کہہ دیا،  سینیٹرشپ سے مستعفیٰ ہو گئے۔

سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ  پی ٹی آئی اور سینیٹ سے استعفیٰ دے رہا ہوں ۔معاشی حالات اور صحت کی وجہ سے پچھلے دو ڈھائی سال بہت مشکل رہے۔ اہل خانہ اور دوستوں کی مشاورت کے بعد سیاست چھوڑ رہا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پوری کوشش کی کہ ملک کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں وہ کروں لیکن اس وقت صحت اجازت نہیں دے رہی۔

واضح رہے کہ شوکت ترین 2021 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی نشست پر منتخب ہوئے، وہ 17 اکتوبر 2021 سے 11 اپریل 2022 تک عمران خان کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے۔

تاہم چھ ماہ بعد ہی انہیں وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا کر مشیر خزانہ بنادیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 93 کے تحت وہ صرف 6 ماہ تک وفاقی وزیر رہ سکتے تھے کیونکہ کابینہ کا حصہ بننے کے لیے کسی بھی شخص کے لیے سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن ہونا ضروری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll